پچھلے مہینے مہاراشٹر میں سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی رہنما دیویندرفڈنویس کے 22 سالہ بھتیجے کے کووڈ ویکسین لگا لینے کی وجہ سے تنازعہ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ اس وقت 18سال سے زیادہ عمر والوں کے لیے ٹیکہ کاری شروع نہیں ہوئی تھی۔ کئی رہنماؤں نے سوال اٹھائے تھے کہ آخر کیسےفڈنویس کے بھتیجے کو ویکسین لگایا گیا، جبکہ وہ ابھی تک اس کے اہل نہیں ہیں۔
اتراکھنڈ سے بی جے پی ایم ایل اے کنور پر نو سنگھ کے 25سالہ بیٹے دویہ پرتاپ سنگھ۔ (فوٹو: انسٹاگرام)
نئی دہلی: تنازعہ میں رہنے والی مقتدرہ پارٹی بی جے پی کے ایم ایل اے کنور پر نو سنگھ ‘چیمپئن’ پر صوبے میں 18 سے 44 سال کے عمر کے لوگوں کی کووڈ ٹیکہ کاری شروع ہونے سے پہلے اپنے بیٹے کو ٹیکہ لگوانے کا الزام لگاتے ہوئے عام آدمی پارٹی(عآپ)نےوزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت سے معاملے کی جانچ کرنے کی مانگ کی ہے۔
عآپ کے ریاستی ترجمان راجو موریہ نے یہاں بتایا کہ یہ معاملہ پچھلے ہفتے سامنے آیا، جس کے بعد پارٹی نے ہری دوار کے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے سے وزیر اعلیٰ کو ایک شکایتی خط بھیج کر جانچ کی مانگ کی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب صوبے میں18 سے 44 سال کی عمر کے لوگوں کی کووڈ ٹیکہ کاری شروع نہیں ہوئی ہے توایم ایل اے کے بیٹے کو ٹیکہ کیسے لگا؟ انہوں نے سرکار پر الزام لگایا کہ اس اندھی بہری سرکار میں وی آئی پی اور عام آدمی کے لیے الگ انتظامات ہیں۔
اس بارے میں رابطہ کرنے پر بی جے پی نے کہا کہ کووڈ 19 کے معاملے میں تمام کو پروٹوکال کے مطابق چلنا چاہیے، سب برابر ہیں۔
ریاستی بی جے پی کے میڈیاانچارج منویر سنگھ چوہان نے کہا، ‘چاہے کوئی وزیر ہو یاایم ایل اے، حزب اقتدارکا ہو یاحزب اختلاف کا، سب کو بھارت سرکار کی جانب سےجاری کورونا گائیڈ لائن پر مکمل عمل کرنا چاہیے۔ کورونا کو ہم سب کو مل کر ہرانا ہے۔’
غورطلب ہے کہ ہری دوار ضلع کے خان پور سے ایم ایل اے چیمپئن کے 25سالہ بیٹے دویہ پرتاپ کو پچھلے ہفتے ہری دوار میں کووڈ 19 کا ٹیکہ لگایا گیا، جبکہ صوبے میں18 سے 44 سال کے عمر کے لوگوں کی ٹیکہ کاری سوموار 10 مئی سے شروع ہوئی ہے۔
راجدھانی دہرادون میں ہری دوار بائی پاس شاہراہ پر رادھا سوامی ستسنگ نیاس میں ٹیکہ کاری کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ راوت نے کہا کہ اتراکھنڈ ملک کی پہلی ایسی ریاست ہے، جہاں اس ٹیکے کومفت لگانے کا اعلان کیا گیا۔
انہوں نے کہا، ‘آج سے یہاں اس ٹیکہ کاری مہم کی باقاعدہ شروعات ہو گئی ہے۔’
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ٹیکہ کاری مہم کا تیسرا دور شروع ہو گیا ہے جس کے تحت 18-44 عمر کے لوگوں کی کووڈ ٹیکہ کاری ہونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمروالوں میں صوبے کے 50 لاکھ لوگوں کو کووڈ ٹیکہ لگایا جائےگا۔
راوت نے کہا کہ اتراکھنڈ میں سب سے پہلے 18 سے 44 عمرکے لوگوں کی مفت ٹیکہ کاری کا اعلان کیا گیا اورریاستی سرکار اس پر 400 کروڑ روپے کا خرچ برداشت کرےگی۔
اس بیچ دہرادون میں بنائے گئے کئی بوتھوں جیسے پریم نگر میں مہم کی شروعات میں ہی بدنظمی دیکھنے کو ملی، جہاں لوگوں کو قطاروں میں اپنی باری کا لمبا انتظار کرنا پڑا، جس سے ان جگہوں پر بھیڑ اکٹھی ہو گئی۔
پچھلے مہینے مہاراشٹر میں سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی رہنما
دیویندرفڈنویس کے 22 سالہ بھتیجے کے ٹیکہ لگا لینےکی وجہ سےتنازعہ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ اس کے لیے فڈنویس کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان کے 22 سالہ بھتیجے تنمیہ فڈنویس نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی تھی، جس میں وہ کووڈ 19 ویکسین لیتے نظر آ رہے ہیں۔
بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے 19 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کو ایک مئی سے کورونا ٹیکہ لگایا جائےگا۔ اس سے پہلے تک صرف 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ہی کورونا ٹیکہ لگایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر تنمیہ فڈنویس کی تصویر وائرل ہونے کے بعد کئی رہنماؤں نے سوال اٹھائے تھے کہ آخر کیسے فڈنویس کے بھتیجے کو کووڈ 19 ویکسین کا ٹیکہ لگایا گیا، جبکہ وہ ابھی تک اس کے اہل نہیں ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)