اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے کووڈ 19 کی ممکنہ تیسری لہر سے مقابلہ کرنے کے لیےریاستی سرکار کے رویے پر سرزنش کی اورکہا کہ جہاں مہاماری کے دوران جنگی پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وہیں عمل میں تاخیر کے لیے نوکر شاہی رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔
کمبھ2021 کے دوران ہری دوار۔ (فوٹو: رائٹرس)
نئی دہلی: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے کووڈ 19 کی ممکنہ تیسری لہر سے مقابلہ کرنے کے لیےریاستی سرکار کے رویے پر بدھ کوسرزنش کی اور کہا کہ سرکار عدالت کو بیوقوف بنانا بند کرے اور زمینی سچائی بتائے۔
ہائی کورٹ نے سخت لفظوں میں سرکار سے کہا،‘چیف جسٹس کو یہ نہ بتائیں کہ اتراکھنڈ میں رام راج ہے اور ہم سورگ(جنت ) میں رہتے ہیں۔ سرکار کو وائرس کے ڈیلٹاویرینٹ سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کرنی چاہیے جو کہ ماہرین کے مطابق کسی بھی اور ویرینٹ سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔’
عدالت نے کہا،‘ہمیں بیوقوف بنانا چھوڑیے اور سچائی بتائیے۔چیف جسٹس کو یہ مت بتائیے کہ اتراکھنڈ میں رام راج ہے اور ہم جنت میں رہ رہے ہیں۔ ہمیں زمینی حقیقت کے بارے میں بتائیے۔’
اتراکھنڈ سرکار کی جانب سےکووڈ 19 سے مقابلے کے لیے کیے جا رہے اقدامات کے سلسلے میں دائر ایک پی آئی ایل کی شنوائی کے دوران ہیلتھ سکریٹری امت نیگی کی سرزنش کرتے ہوئے چیف جسٹس آر چوہان اور جسٹس آلوک کمار ورما کی بنچ نے کہا کہ کووڈ کا ڈیلٹا پلس ویرینٹ پیچھے بیٹھ کر سرکار کو تیاری کرنے کا موقع نہیں دےگا۔
بنچ نے کہا، ‘ڈیلٹا پلس اگلے تین مہینے میں پھیل سکتا ہے۔ یہ مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور کیرل میں پہنچ چکا ہے۔’بنچ نے کہا کہ ریاستی سرکار کو آئی سی یو، بستروں، آکسیجن کنسٹریٹر اور ایمبولینس سمیت دیگر تیاریوں کی زمینی حقیقت کے بارے میں بتانا چاہیے۔
عدالت نے کہا، ‘کیا سرکار تب جاگےگی جب تیسری لہر میں ہمارے بچہ مرنے لگیں گے؟’اس کے ساتھ ہی عدالت نے ہیلتھ سکریٹری کو ہدایت دی کہ بچوں کے سلسلے میں سرکار کی جانب سے اٹھائے گئے احتیاطی اقدامات کے بارے میں حلف نامہ دائر کرے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، عدالت نے آگے تبصرہ کیا کہ جہاں مہاماری کے دوران جنگی پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وہیں عمل میں تاخیرکے لیے نوکر شاہی رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔
عدالت نے خاطر خواہ ایمبولینس ہونے کے سرکار کے دعوے پر بھی سوال اٹھایا۔ عدالت نے کہا، ‘آپ کے پاس کافی ایمبولینس ہے۔ یہ دعویٰ جھوٹا ہے، آپ صوبے میں خاطرخواہ ایمبولینس کے بارے میں بات کرتے ہیں، جبکہ اکثر خبریں آتی ہیں کہ پہاڑیوں میں حاملہ خواتین کو ایمبولینس نہیں ملتی ہے، انہیں پالکی سے لے جانا پڑتا ہے۔’
معاملے پر اگلی شنوائی سات جولائی اور 28 جولائی کو ہوگی جب سرکار کو چاردھام یاترا پر لیے گئےفیصلے کے بارے میں عدالت کو واقف کرانا ہوگا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)