راجستھان کے جھن جھنو میں ایک ہی گھر کے تین لوگوں میں کو رونا وائرس کا معاملہ پایا گیا۔ تینوں گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے تھے۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں کے گھر کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں دو دن تک کرفیو لگانے کی ہدایت دی۔
نئی دہلی: 24 گھنٹے کے اندر کو رونا وائرس کے تین نئے معاملے سامنے آنے کے بعد راجستھان میں دفعہ 144 نافذکر دی گئی ہے۔کو رونا وائرس کو لےکر راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی صدارت میں ہوئی بیٹھک میں ضلع مجسٹریٹ اور دوسرے افسروں کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت ایک ساتھ کئی لوگوں کو جمع نہ ہونے دینے کی ہدایت دی گئی ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے اپیل کی ہے کہ سبھی مندر مسجد اور دوسرے مذہبی اور عوامی مقامات پر لوگ ایک ساتھ جمع نہ ہوں۔اس بیچ ریاست کے جھن جھنو میں کو رونا وائرس کے تین نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں ایسے معاملوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو گئی ہے۔ حالانکہ علاج کے بعد ان میں سے تین لوگوں ٹھیک ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے متاثرین کے گھر کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں اگلے دو دنوں تک کرفیو لگانے کی بھی ہدایت دی ہے۔ریاست کے وزیر صحت رگھو شرما نے کہا کہ کو رونا وائرس سے متاثر تینوں نئے مریض ایک ہی گھر سے ہیں اور گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں کو علاج کے لیے جئے پور لایا گیا ہے۔
دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، اٹلی سے لوٹے جھن جھنوں کی فیملی اور ان کی دو سال کی بچی کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ شوہر کی عمر 33 سال، بیوی کی عمر31 سال ہے۔راجستھان میں 31 مارچ تک سبھی سرکاری اور نجی اسکولوں میں پیرینٹ ٹیچرس میٹنگ پر روک لگا دی گئی اور ساتھ ہی لائبریری بھی بند رہےگی۔
رپورٹ کے مطابق، 25 مارچ سے ہونے والے جین ماتا میلہ اور شیلا دیوی میلے کو بھی رد کر دیا گیا ہے۔ پشکر برہما مندر اور یہیں کے نئے رنگجی مندر میں بھی زائرین کے داخلےپر روک لگا دی گئی۔