کو رونا وائرس سے متاثرہندی فلموں کی سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کوالگ کر لیا ہے۔ لکھنؤ پولیس نے لاپرواہی برتنے کو لےکر کنیکا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
نئی دہلی: ہندی فلموں کی مشہور سنگرکنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے علاوہ پارلیامنٹ میں ان کے پاس بیٹھے ترنمول کانگریس کے ایم پی ڈیریک او برائن نے خود کوالگ کر لیا ہے۔
کنیکا ہندی سنیما کی پہلی شخصیت ہیں جو کو رونا وائرس سےمتاثر پائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود کو اور اپنے اہل خانہ کو سب سے الگ رکھا ہے اور ڈاکٹروں سے علاج کرا رہی ہیں۔انسٹاگرام پر جاری ایک بیان کے مطابق، 41 سالہ ‘بےبی ڈال’ سنگر نے کہا کہ ان میں پچھلے چار دن میں عام فلو جیسے علامات دکھنے لگے ہیں۔
جمعہ کی رات لکھنؤ پولیس نے کنیکا کے خلاف ہدایات کی خلاف ورزی اور خطرناک بیماری پھیلانے کے امکان سے متعلق دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
Correction – Singer Kanika Kapoor (in file pic), who tested positive for #COVID19, stayed at Taj Hotel in Lucknow and attended several functions in the city, booked for negligence by Uttar Pradesh police. pic.twitter.com/WsUUzBP6KL
— ANI UP (@ANINewsUP) March 20, 2020
دشینت کپور ان کی ایک پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ جس کے بعد پارلیامنٹ سیشن میں شامل ہوئے۔دشینت 15 مارچ کو لکھنؤ میں سابق ایم پی اکبر احمد ڈمپی کے بھتیجے کی پارٹی میں موجود تھے، جس میں سنگرکنیکا کپور بھی شامل تھیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، دشینت جمعرات کو صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے ذریعے منعقد راجستھان اور اتر پردیش کے رکن پارلیامان کے لیے ناشتے پرمدعو تھے۔ ناشتہ کرنے والوں میں مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ، اسمرتی ایرانی، گجیندر سنگھ شیخاوت اور مہیندر سنگھ پانڈے شامل تھے۔
ذرائع نے کہا کہ دشینت سنگھ ایک ایم پی کے ذریعےمنعقدایک نجی ڈنر کا بھی حصہ تھے، جس میں ایک جونیئر وزیر سمیت کئی دوسرے نوجوان ایم پی موجود تھے۔حالانکہ کووند کسی بھی مہمان کے قریبی رابطے میں نہیں آئے۔ ذرائع نے کہا کہ راشٹرپتی بھون میڈیکل پروٹوکال کا پیروی کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق،اوبرئن پارلیامنٹ میں ان کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھے تھے۔ اس بارے میں جانکاری باہر آنے کے بعد ایم پی نے خود کوالگ کر لیا ہے۔انوپریہ پٹیل جنہوں نے دشینت کے ساتھ ایک میٹنگ میں حصہ لیا تھا،انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘میں کل ایک پروگرام میں موجود تھی۔ اس میں ایسوسی ایٹ ممبر آف پارلیامنٹ دشینت سنگھ بھی موجودتھے۔ احتیاط کے طور پر میں خود کو الگ کر رہی ہوں۔ میں سرکارکے ذریعے جاری ضروری ہدایات پر عمل کروں گی۔’
نومنتخب راجیہ سبھا ایم پی دیپیندر ہڈا نے کہا کہ وہ بدھ کوپارلیامنٹ میں دشینت کے رابطہ میں آنے کے بعد سیلف آئسولیشن میں چلے گئے تھے۔ایسا مانا جا رہا ہے کہ دشینت پارلیامنٹ کیمپس میں کئی میڈیااہلکاروں کے بھی رابطےمیں آئے تھے۔
اس سے پہلے سنگھ کے کپور کی پارٹی میں جانے کی اطلاع ملنے کے بعد ترنمول کانگریس نے ٹوئٹ کیا تھا، ‘‘سرکار ہم سب کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ خود کو الگ تھلگ رکھیں لیکن پارلیامنٹ چل رہی ہے۔ میں اگلے دن تقریباً ڈھائی گھنٹے دشینت کے بغل میں بیٹھا رہا تھا۔ دو اور ایم پی ہیں جوالگ رہ رہے ہیں۔سیشن کوملتوی کیا جانا چاہیے۔’’
وسندھرا راجے نے ٹوئٹ کیا ہے، ‘‘کچھ دن پہلے دشینت اور ان کے سسرال والوں کے ساتھ میں لکھنؤ میں ایک ڈنر پر گئی تھی۔ کنیکا کپور، جو کہ کووڈ 19 سے متاثر پائی گئی ہیں، وہ بھی اس ڈنر میں بطور مہمان موجود تھیں۔’’انہوں نے لکھا ہے، ‘‘احتیاط کے طور پر میں اور دشینت سیلف آئسولیشن میں ہیں اور ہم تمام ضروری ہدایات پر عمل کر رہے ہیں۔’’
وہیں، وزارت جہاز رانی نے جمعہ کو کہا کہ پارلیامنٹ میں 18 مارچ کوایم پی دشینت سنگھ کے رابطہ میں آئے ان کے افسروں نے احتیاط کے طور پر خود کو الگ کر لیا ہے۔
سنگھ سیاحت اور ثقافت سے متعلق پارلیامانی کمیٹی کے ممبر ہیں۔کمیٹی نے 18 مارچ کو اپنی بیٹھک کی تھی جس میں وزارت جہاز رانی کے افسربھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق جہاز رانی کے سکریٹری پی ایس کھرولا بیٹھک میں شامل ہوئے تھے اور انہوں نے خود کو الگ کر لیا ہے۔
Civil Aviation Ministry confirms that its officers who attended Parliamentary Standing Committee meeting on 18 March&came in close proximity with possibly COVID19 infected MP Dushyant Singh, have gone into self-quarantine from today. (Pic-Dushyant Singh with officials on 18March) pic.twitter.com/oneBaZtukv
— ANI (@ANI) March 20, 2020
حالانکہ ابھی یہ صاف نہیں ہوا ہے کہ اس بیٹھک میں شامل ہوئے ایئر انڈیا کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر راجیو بنسل نے خود کو الگ کیا ہے یا نہیں۔وزارت نے ٹوئٹ کیا کہ 18 مارچ کی بیٹھک میں شامل ہوئے اور ایم پی کے رابطہ میں آئے افسر احتیاط کے طور پر سب سےالگ ہو گئے ہیں۔
وہیں سنگر کنیکا کپور کا کہنا ہے کہ وہ خود کو پوری طرح سے الگ رکھ رہی ہیں اور اپنا علاج کرا رہی ہیں۔سرکاری ذرائع نے آج بتایا کہ کنیکا لکھنؤ میں پائے گئے کووڈ 19 متاثرین کے چار تازہ معاملوں میں سے ایک ہیں۔کنیکا کےوالد راجیو کپور نے لکھنؤ میں کہا، ‘‘کنیکا اس وقت ایس جی پی جی آئی میں الگ وارڈ میں ہیں۔ ڈاکٹر ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔”
انہوں نے بتایا،‘‘کنیکا ممبئی میں ایک دن گزارنے کے بعد 11 مارچ کو لکھنؤ آئی تھی۔ اس وقت وہ بالکل ٹھیک تھی۔ اس کو پچھلے دو دن میں بخار اور کھانسی کی شکایت ہوئی۔ ہم نے احتیاط کے طور پر اس کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا۔ آج صبح ہمیں معلوم ہوا کہ وہ کو رونا وائرس سے متاثر ہیں۔’’
انہوں نے پوچھنے پر بتایا کہ کنیکا نے 13، 14 اور 15 مارچ کو ہولی سے جڑی دو تین پارٹیوں میں شرکت کی تھی۔ وہ چھوٹے پروگرام تھے اورکل ملاکر کر ان میں 250 سے 300 لوگوں نے شرکت کی تھی۔اس بیچ، ذرائع نے بتایا کہ کنیکا نے جن پارٹیوں میں حصہ لیا تھا ان میں کئی سیاسی رہنما اور افسر بھی شامل ہوئے، جن میں اتر پردیش سرکار کے کچھ وزیر بھی ہیں۔
غورطلب ہے کہ راجیو اور چار دوسرے لوگوں نے خود کو اپنے گھر میں الگ رکھا ہوا ہے۔ آج شام ان کی جانچ کی جائےگی۔ اس سوال پر کہ کیا کنیکا نے ہوائی اڈے پر افسروں کو چکمہ دےکر شہر میں داخلہ لیا، راجیو نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے۔
ادھر، ممبئی کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے کے افسروں کا کہنا ہے کہ کنیکا 10 مارچ کو ایئر انڈیا کےطیارے سے لندن سے ممبئی آئی تھیں۔ لندن سے لکھنؤ کی کوئی سیدھی اڑان نہیں ہے۔ ایسی امید ہے کہ حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق ممبئی میں کنیکا کی جانچ ہوئی ہوگی۔
ہدایات کے مطابق صرف انٹرنیشنل طیاروں سے آنے والے مسافروں کی ہی اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ کپور نے انسٹاگرام پر بتایا کہ 10 دن پہلے ہوائی اڈےپر معمول کے تحت میرا ٹیسٹ ہوا تھا۔ فلو کے علامات پچھلے چار دن میں نظر آئے ہیں۔
اتر پردیش کے نگرانی افسر وکاسیندو اگروال نے کہا کہ کنیکا کے 68 رابطوں کا پتہ لگا لیا گیا ہے اور یہ کارروائی جاری رہےگی۔
اتر پردیش کے وزیر صحت نے کرایا کو رونا وائرس کاٹیسٹ، تین ایم ایل اے نے خود کو الگ کیا
کووڈ-19 سے متاثر سنگرکنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد اتر پردیش کے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ نے کو رونا وائرس کو لےکر اپنا ٹیسٹ کرایا جبکہ جمعرات کو ان سے ملاقات کرنے والے بی جے پی کے تین ایم ایل اے نے خود کو الگ کر لیاہے۔ذرائع نے یہ جانکاری دی۔
نوئیڈا کے ایم ایل اے اور بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پنکج سنگھ، جیور کے ایم ایل اے دھیریندر سنگھ اور دادری کے ایم ایل اے تیج پال نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ انہوں نے احتیاط کے طور پر خود کو سبھی سے الگ کر لیا ہے کیونکہ وہ جمعرات کو گریٹر نوئیڈا میں وزیر صحت سے ملے تھے۔
ذرائع نے پی ٹی آئی- بھاشا سے کہا، ‘وزیر صحت نے کو رونا وائرس کو لےکرٹیسٹ کرایا ہے اور اس کے نتیجے کا انتظار ہے۔ انہوں نے فی الحال اپنے آپ کوالگ کر لیا ہے۔’’وزیرجمعرات کو گوتم بدھ نگر میں تھے جہاں انہوں نے پچھلے تین سال میں اتر پردیش کی بی جے پی سرکار کی حصولیابی بتانے نے کے لیے پریس کانفرنس کی تھی۔
ضلع ہیڈکوارٹر میں ایک کمرے میں یہ پریس کانفرنس ہوئی تھی جس میں میڈیااہلکاروں سمیت 50 سے زیادہ لوگ پہنچے تھے۔ وہاں انہوں نے کہا کہ کو رونا وائرس کے باوجود ایسی بیٹھک کے لیے یہ صحیح وقت ہے۔
چیف میڈیکل افسر(سی ایم او) ڈاکٹر انوراگ بھارگو نے کہا، ‘سیلف آئسولیشن کی کوئی صلاح ابھی تک میڈیااہلکاروں کو جاری نہیں کی گئی ہے کیونکہ وہ وزیرسے دور بیٹھے تھے۔ جو افسر موجود تھے وہ ہر احتیاط برت رہے ہیں۔ اب گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)