اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
نئی دہلی: کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے مدنظر مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں سے عوامی مقامات پر چبانے والے تمباکو کے استعمال اور تھوکنے پر روک لگانے کو کہا ہے۔سبھی ریاستوں اوریونین ٹریٹر ی کےچیف سکریٹری کو بھیجےخط میں وزارت صحت نے کہا، ‘ چبانے والے تمباکو، پان مسالہ اور سپاری سے بدن میں تھوک زیادہ بننے لگتا ہے اور اس سے تھوکنے کی بہت زیادہ خواہش ہوتی ہے۔ عوامی مقامات پر تھوکنے سے کو رونا وائرس کے پھیلاؤمیں تیزی آ سکتی ہے۔’
خط کے مطابق، ریاست اور یونین ٹریٹری کی سرکاروں کے پاس مختلف قوانین کے تحت کووڈ 19 سے نپٹنے کے ضروری اختیارات ہیں۔اس میں کہا گیا، ‘اس پس منظر میں یہ اپیل کی جاتی ہے کہ عوامی طور پر چبانے والے تمباکو مصنوعات کے استعمال اور تھوکنے پرپابندی لگانے کے لیے مناسب قانون کے تحت ضروری کارروائی کی جا سکتی ہے۔’
بہار، جھارکھنڈ، تلنگانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، مہاراشٹر، ہریانہ، نگالینڈ اور آسام جیسی کچھ ریاستیں کووڈ 19 وبا کے دوران پہلے ہی عوامی مقامات پر چبانے والے تمباکو مصنوعات کے استعمال اور تھوکنے پرپابندی لگا چکی ہیں۔ملک میں کو رونا وائرس انفیکشن کی وجہ سےمرنے والوں کی تعداد اتوار کو 273 ہو گئی اور کووڈ 19 مریضوں کی تعداد8356 پر پہنچ گئی۔
مرکزی وزارت صحت کے مطابق ملک میں اب بھی 7367 لوگ انفیکشن کی چپیٹ میں ہیں جبکہ 715 لوگ ٹھیک ہوئے اور ایک شخص بیرون ملک چلا گیا ہے۔وزارت نے بتایا کہ سنیچر شام سے تقریباً 34 اور لوگوں کی موت ہوئی۔
اس سے پہلے کو رونا وائرس وبا کے بڑھتے خطرے کے مد نظرانڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تمباکو کا استعمال نہ کریں۔آئی سی ایم آر نے کہا تھاکہ تمباکو مصنوعات(پان مسالہ تمباکو کے ساتھ، پان اوردوسری چبانے والی تمباکومصنوعات)اور سپاری تھوک میں اضافہ کرتے ہیں جس کے بعد تھوکنے کی بہت شدید خواہش ہوتی ہے۔
آئی سی ایم آر نے کہاتھا کہ ، ‘عوامی مقامات پر تھوکنا کو رونا وائرس کو اور پھیلا سکتا ہے۔ وباکے بڑھتے خطرے کے مد نظر عوام سے اپیل ہے کہ تمباکو مصنوعات کے استعمال اور عوامی مقامات پر تھوکنے سے پرہیز کریں۔’
کو رونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے بخار،زکام، سانس لینے میں تکلیف، ناک بہنا اور گلے میں خراش جیسی پریشانی ہوتی ہے۔ چھینکنے، کھانسنے کے علاوہ تھوکنے سے اس وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)