تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد نے کو روناانفیکشن سے ٹھیک ہو چکے مسلمان اور جماعت کے لوگوں سے اپنا بلڈ پلازما ڈونیٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
نئی دہلی: دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں ہوئے اجتماع کے بعد جانچ میں بڑی تعداد میں جماعت کے لوگ کو رونا سے متاثر پائے گئے تھے۔ان لوگوں کو کورنٹائن کیا گیا تھا، جن میں سے کئی اب ٹھیک ہو گئے ہیں اور پلازما تھیراپی کے ٹرائل کے لیے پلازما ڈونیٹ کرنے کو تیار ہیں۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، تبلیغی جماعت کے ایک سینئر ممبر نے بتایا کہ جماعت کے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے جماعتی بھی کو رونا مریضوں کے علاج کے لیے پلازما تھیراپی کے ٹرائل کے لیے پلازما ڈونیٹ کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب بھی ریاستی حکومت کو ضرورت ہو تبلیغی جماعت سے جڑے لوگ پلازما ڈونیٹ کرنے کو تیار ہیں۔ پھر چاہے وہ کو رونا سے ٹھیک ہو چکے لوگ ہو ں یا کوئی بھی۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد نے ٹھیک ہو چکے تبلیغی جماعت کے لوگوں سے بلڈ پلازما ڈونیٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔انہوں نے کہا، ’21 اپریل کو تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعدکی جانب سے لکھے گئے خط میں ہمیں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کو رونا مریضوں کے لیے پلازما ڈونیٹ کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ ہم ہمارے ممبروں کو پلازما ڈونیٹ کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔’
انہوں نے کہا، ‘اس بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے ہم آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں الگ الگ مقامات پر جماعت کے امیروں سے بھی بات کریں گے اور پہلے کی طرح سرکار کے ساتھ کام کریں گے۔’انہوں نے کہا کہ ایک بار ریاستی حکومت کی منظوری ملنے کے بعد ہر ضلع، ہر شہر میں جماعت کے امیر لوگوں کو آگے آکر مدد کرنے کو کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مذہب کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ ایک دوسرے کی مدد کرنے کو لے کر ہے۔وہ کہتے ہیں کہ تین مسجدوں کو بھی کورنٹائن سینٹرس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ذرائع کی مانیں تو ٹھیک ہو چکے تبلیغی جماعت کے 300 سے زیادہ ممبروں نے پلازما دینے کے لیے دہلی سرکار کے کنسینٹ فارم پر دستخط کئے ہیں۔
دہلی کے نریلا سینٹر میں 190, سلطان پوری سینٹر میں 51 اور منگول پوری سینٹر میں 42 تبلیغی اپنا پلازما ڈونیٹ کریں گے۔دہلی سرکار کامحکمہ صحت پلازما تھراپی سے کو رونا کا علاج کرنے کے لیے ٹرائل کر رہا ہے۔پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نجات پا چکے فرد کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال، کووڈ 19 سے شدید طو رپر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
معلوم ہو کہ اس سے پہلے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپیل کی تھی کہ کو رونا سے ٹھیک ہو چکے مریض اپنا پلازما ڈونیٹ کریں، جس کے بعد سلطان پوری سینٹر میں کو رونا سے ٹھیک ہو چکے جماعت کے چار ممبروں نے اپنا پلازما ڈونیٹ کیا۔
عام آدمی پارٹی سے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کرکے کہا، ‘تبلیغی جماعت کے لوگ مولانا صاحب کی درخواست پر دوسرے کو رونا کے مریضوں کے لیے اپنا خون دیتے ہوئے تاکہ کو رونا کے باقی مریض ان کے خون سے ٹھیک ہو سکیں۔ یہ وہ جماعت کے لوگ ہیں جو کو رونا پازیٹو تھے، اب کو رونا نگیٹو ہو گئے ہیں اور دہلی کے کورنٹائن سینٹر میں موجود ہیں۔’
तब्लीग़ी जमात के लोग मौलाना साद साहब की दरखुसत पर दूसरे कोरोना के मरीज़ों के लिए अपना खून देते हुए, ताकि कोरोना के बाक़ी मरीज़ इनके खून से ठीक होसकें, ये वो जमात के लोग हैं जिनको कोरोना पॉजिटिव था अब कोरोना नेगेटिव होगया है और दिल्ली के Quarantine center में मौजूद हैं। pic.twitter.com/tMglnhGcBI
— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) April 25, 2020
بتا دیں کہ دہلی کے نظام الدین ویسٹ واقع مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک کئی پروگرام ہوئے تھے، جن میں سعودی عرب، انڈونیشیا، دبئی اور ملیشیا سمیت کئی مسلم ممالک کے مبلغین نے حصہ لیا تھا۔ملک بھر کے مختلف حصوں سے سینکڑوں کی تعداد میں ہندوستانیوں نے بھی اس میں حصہ لیا تھا، جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں کو روناسے متاثر پائے گئے۔