راجستھان رائفل ایسوسی ایشن کے کوچ ششی کانت شرما پر گزشتہ چند سالوں میں دو کھلاڑیوں کے ساتھ ریپ اور تین دیگر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ متاثرین کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔
نئی دہلی: راجستھان رائفل ایسوسی ایشن کے ایک کوچ کے خلاف پچھلے کچھ سالوں میں پانچ خواتین نشانے بازوں کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ اور چھیڑ چھاڑ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، متاثرین کی جانب سے ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری کی شکایت کی پر اتوار (8 اکتوبر) کو ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ کوچ ششی کانت شرما نے گزشتہ چند سالوں میں دو کھلاڑیوں کے ساتھ ریپ اور تین دیگر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔
پولیس نے کہا کہ کوچ نے مبینہ طور پر اس سال کے شروع میں اٹلی میں منعقد گرین کپ ٹورنامنٹ کے دوران ایک کھلاڑی کو اپنے ساتھ کمرہ شیئر کرنے کے لیےمجبور کیا تھا۔
مالویہ نگر پولیس اسٹیشن انچارج پونم کماری نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ متاثرین اور بھی ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘الزام یہ ہے کہ کوچ نے کھلاڑیوں کو غلط طریقے سے چھوا’۔
ڈی سی پی (ایسٹ) گیان چند یادو نے کہا، ‘اتوار کو ملزم کوچ کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ)، 354 (چھیڑ چھاڑ)، 506 (مجرمانہ دھمکی)، 504 (جان بوجھ کر توہین)، 509 (جنسی ہراسانی) کے تحت معاملہ درج کیا گیاہے۔’
پونم کماری نے کہا، ‘ہم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ چونکہ لڑکیوں میں سے ایک نابالغ ہے، اس لیے کوچ کے خلاف پاکسو (پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنس) ایکٹ کے تحت بھی الزامات درج کیے گئے ہیں۔ متاثرین کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں اور طبی معائنہ باقی ہے۔ ملزم کو عادی مجرم بتایا گیا ہے۔’
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گیان چندر یادو نے کہا، ‘الزام ہے کہ شرما تین سال سے یہ کام کر رہا تھا۔ تمام متاثرین نشانے باز ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق، زیادہ تر مبینہ واقعات جے پور میں ہوئے، جبکہ کچھ مبینہ جرائم جے پور سے باہر اور بیرون ملک کیے گئے، جہاں نشانے طاز قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹ کھیلنے گئے تھے۔’
کھلاڑیوں نے اس معاملے پر راجستھان رائفل ایسوسی ایشن اور نیشنل رائفل ایسوسی ایشن آف انڈیا میں شکایت درج کرائی تھی۔
پولیس نے کہا ہے کہ کوچ کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔