میڈیا رپورٹس کے مطابق، وادی سے سی آر پی ایف کی 10 کمپنیاں آسام کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔ جبکہ 20 کمپنیاں ابھی اور بھیجی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی ایک سپیشل ٹرین بھی جوانوں کے لیے چلائی گئی ہے۔شہر یت ترمیم بل کے مد نظر آسام میں حالات خراب بنے ہوئے ہیں۔
شہریت ترمیم بل کے خلاف نارتھ ایسٹ بند کے دوران طلبا تنظیموں نے ٹائر جلاکر مظاہرہ کیا۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: شہریت ترمیم بل لوک سبھا میں پاس ہونے کے بعد اب راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کو لے کر نارتھ ایسٹ میں مخالفت شدید ہوتی جا رہی ہے۔ عوام کی مخالفت کو کو دیکھتے ہوئے آسام اور تریپورہ میں فوج تعینات کر دیا گیا ہے۔ خبروں کے مطابق ریاست کے کنچن پور اور منوحلقوں میں فوج کےدو کالم بھیجے گئے ہیں۔ جبکہ ایک تہائی آسام کے بونگانگ میں تعینات کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شام سے تریپورہ میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ ایک کالم میں 70 فوجی ہوتے ہیں اور ان میں ایک اور دو افسر شامل ہوتے ہیں۔شہریت ترمیم کو لےکر نارتھ ایسٹ میں متشدد جھڑپوں کے دیکھتے ہوئے فوج کو بلایا گیا ہے۔
واضح ہوکہ منگل کو کئی طلبا تنظیموں نے شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں بند کی اپیل کی تھی۔ مظاہرے کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپ بھی ہو گئی تھی۔ آسام میں مظاہرین نے بی جے پی ایم ایل اے کے کے سامنے بھی نعرےبازی کی تھی۔
دریں اثنا مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر سے پیرا ملٹری فورسز کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت نے کشمیر گھاٹی میں مبینہ طور پرنظم ونسق کی حالت میں اصلاح کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، وادی سے سی آر پی ایف کی 10 کمپنیاں آسام کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔ جبکہ 20 کمپنیاں ابھی اور بھیجی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی ایک سپیشل ٹرین بھی جوانوں کے لیے چلائی گئی ہے۔شہر یت ترمیم بل کے مد نظر آسام میں حالات خراب بنے ہوئے ہیں۔
بل کی مخالفت میں آسام میں جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس کے مد نظر مرکز نے منی پور سے آسام میں نظم و نسق کو بنائے رکھنے کے لیے فوجی دستے کواسپیشل ٹرین سے دیماپور بھیجا ہے۔
بل کے خلاف آسام میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں اور سکریٹریٹ کے نزدیک طلبا کے ایک بڑے گروپ اور پولیس کے بیچ بدھ کو جھڑپ ہوئی ہے۔ہر طرف سے بڑی تعداد میں طلبا کو سکریریٹ کی طرف بڑھتے دیکھا گیا۔ وہیں ایک اور گروپ گنیش گری حلقے تک پہنچ گیا جس سے سکریٹریٹ صرف 500 میٹر کی دوری پر ہے۔
بتادیں کہ لوک سبھا میں گزشتہ سوموار کو پاس ہوئے متنازعہ شہریت ترمیم بل (سی اےبی) کے خلاف نارتھ ایسٹ میں طلبا تنظیموں کی طرف سے مشترکہ طور پر بلائے گئے11گھنٹے کا بند منگل کی صبح پانچ بجے سے شروع ہو گیا۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس یونین(این ای ایس او)نے اس بل کے خلاف بند کا اعلان کیا ہے۔ کئی دیگر تنظیموں اورسیاسی جماعتوں نے بھی اس کو اپنی حمایت دی ہے۔ اس بند کے اعلان کے مدنظر آسام،اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم اور تریپورہ میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ناگالینڈ میں چل رہے ہارنبل تہوار کی وجہ سے ریاست کو بند کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔نارتھ ایسٹ ریاستوں کےباشندوں کو ڈر ہے کہ ان لوگوں کے داخلے سے ان کی پہچان اور روزگار خطرے میں پڑسکتا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور کو انر لائن پرمٹ (آئی ایل پی)کے دائرے میں لانے کی بات کہنے کے بعد ریاست میں تحریک کی قیادت کر رہے دی منی پور پیپل اگینسٹ کیب (مین پیک)نے سوموار کے اپنےبند کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
شہریت ترمیم بل میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سے ہندوستان آئےہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔لوک سبھا میں بل پر بحث کےبعد اس کے حق میں سوموار کو 311 اور مخالفت میں 80 ووٹ پڑے، جس کے بعد اس کو نچلےایوان کی منظوری مل گئی۔ اس بل کے خلاف علاقے کے مختلف تنظیمیں لگاتار مظاہرہ کر رہی ہیں۔
کانگریس، اے آئی یو ڈی ایف،آل آسام اسٹوڈنٹس یونین، کرشک مکتی سنگرام سمیتی، آل اروناچل پردیش اسٹوڈنٹس یونین، کھاسی اسٹوڈنٹس یونین اور نگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن جیسی تنظیم بند کی حمایت کرنے کے لئے این ای ایس او کے ساتھ ہیں۔ گوہاٹی یونیورسٹی اور ڈبروگڑھ یونیورسٹی نے بدھ کو ہونے والے اپنے تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔
یہ بل اروناچل پردیش، ناگالینڈاور میزورم میں نافذ نہیں ہوگا، جہاں آئی ایل پی کا انتظام ہے اس کے ساتھ ہی آئین کی چھٹی فہرست کے تحت مقتدرہ آسام، میگھالیہ اور تریپورہ کے قبائلی علاقے بھی ا س کے دائرے سے باہر ہوںگے۔
آسام میں مظاہرین اور سکیورٹی اہلکارو ں کے بیچ جھڑپ
آسام میں شہریت (ترمیم) بل کے خلاف دو طلبا تنظیموں کے ریاست بھر میں بند کے اعلان کے بعد برہمپتر اگھاٹی میں معمولات زندگی ٹھپ ہے۔ آل آسام اسٹوڈنٹس یونین اور نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (این ای ایس او) کی طرف سے بلائے گئے 11 گھنٹے کے بند کا اثر بنگالی اکثریتی براک وادی میں کچھ خاص نہیں رہا۔ گوہاٹی شہر کے مالیگاؤں علاقے میں ایک سرکاری بس پر پتھربازی ہوئی اور ایک اسکوٹر کو آگ کے حوالے کر دیاگیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دکان، بازار اور کاروباری ادارے اس دوران بند رہے۔اس کے علاوہ تعلیمی اور مالی ادارے بھی پورے دن کے لئے بند ہیں۔
گوہاٹی کے مختلف علاقوں میں بڑے جلوس نکالے گئے۔ مظاہرین شہریت (ترمیم)بل 2019 کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ سکریٹریٹ اور اسمبلی کی عمارتوں کے باہر گوہاٹی میں مظاہرین سے سکیورٹی اہلکاروں کی جھڑپ بھی ہوئی کیونکہ پولیس مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک رہی تھی۔
شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں بلائے گئے نارتھ ایسٹ بند کے دوران آسام کی راجدھانی گوہاٹی کے فینسی بازارمیں بند دکانیں(فوٹو : پی ٹی آئی)
ریلوے ترجمان نے بتایا کہ پورے آسام میں ٹرین خدمات متاثر ہے کیونکہ ریلوے کی پٹریوں پر بلاکر لگائے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کچھ مظاہرین نے نارتھ فرنٹیر ریلوے کے صدر دفتر کے گیٹ بھی یہاں بند کرنے کی کوشش کی۔ بند کو دیکھتے ہوئے پہلےسے طے تمام امتحانوں کے نظام اوقات بدل دیئے گئے ہیں۔ ڈبروگڑھ ضلع میں بند کےحامیوں کی جھڑپ سی آئی ایس ایف اہلکاروںکے ساتھ ہوئی۔ ان میں سے تین زخمی ہو گئے کیونکہ یہ آل انڈیا لمیٹڈ کے ملازمین کو دفتر میں جانے سے روک رہے تھے۔
مظاہرین نے قومی شاہراہ پرگاڑیوں کی آمد ورفت بند کر دی اور ٹائر جلائے۔آسامی فلموں کے فنکاروں اورگلوکاروں نے چاندماری علاقے میں مظاہرہ کیا۔ کئی فنکاروں نےاجان بازار میں ایک ریلی میں حصہ لیا۔ وہیں گوہاٹی یونیورسٹی، کاٹن یونیورسٹی،آسام کرشی یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی اس بل کو فوراً واپس لینے کی مانگ کی۔
منی پور میں طلبا کی تنظیموں نے 15 گھنٹے بند کا اعلان کیا
بل کی مخالفت میں آل منی پوراسٹوڈنٹ یونین (اے ایم ایس یو)نے ریاست میں صبح تین بجے سے شام چھے بجے تک مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس یونین کی اے ایم ایس یو نے کہاکہ اگر بل کو فوراً واپس نہیں لیا جاتا ہے تو وہ تحریک کو تیز کرےگا۔
سرکاری ذرائع نے کہا کہ منی پور کے کئی حصے میں منگل کو معمولات زندگی متاثر رہی، دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے اور تعلیمی اور تجارتی ادارے بھی دن بھر بند رہے۔ گاڑی سڑکوں پر نظر نہیں آئی۔
مظاہرین نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعے ان کے خدشات کو دور کرنے کی بار بار کی کوشش کے باوجودبل کی وجہ سے مقامی کمیونٹی کی پہچان کو خطرہ پیدا ہوگا۔ آل منی پور اسٹوڈنٹس یونین(اے ایم ایس یو) کے صدر لائش رام اتھاؤبا میتئی نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت اس مانگ پر غور نہیں کرتی ہے مظاہرہ جاری رہےگا۔ بہر حال، انہوں نے فرنٹ لائن ریاستوں میں انر لائن پرمٹ کا انتظام شروع کرنے کے مرکز کے فیصلے کی تعریف کی۔
اروناچل پردیش میں بند سےمعمولات زندگی متاثر اروناچل پردیش میں بھی بل کی مخالفت میں این ای ایس او کی طرف سے نارتھ ایسٹ میں بلائے گئے 11 گھنٹے کے بند سےمعمولات زندگی متاثر ہے۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ یونین کےممبر آل اروناچل اسٹیٹ اسٹوڈنٹس یونین کے ذریعے بند کا اعلان کئے جانے کےبعد تعلیمی ادارے، بینک، کاروباری ادارے، بازار بند رہے۔ اس کے علاوہ نجی اورسرکاری گاڑیاں سڑکوں سے ندارد رہے۔
افسروں نے بتایا کہ سرکاری دفتروں میں بند کے دوران حاضری زیرو رہی۔ یہ بند صبح پانچ بجے سے تھا۔ ایٹانگر کی پولیس سپرنٹنڈنٹ تمے امو نے بتایا کہ بند کےحامیوں کے ذریعے کچھ مقامات پر کی گئی پتھربازی کو چھوڑکرباقی سبھی جگہ بند پر امن رہا۔بند کے دوران کسی بھی ناخوشگوار حالات سے بچنے کے لئے وسیع حفاظتی انتظام کئے گئے ہیں۔ نارتھ ایسٹ کے باشندوں کولگتا ہے کہ اس بل کے منظور ہونے کے بعد ان کی پہچان اور روزگار خطرے میں پڑجائےگا۔ بل کی مخالفت میں تریپورہ میں بھی مظاہرہ کئے گئے۔
میگھالیہ میں عام زندگی متاثر
نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس یونین (این ای ایس او)میں شامل خاصی اسٹوڈنٹس یونین (کے ایس یو)کے ذریعے شہریت ترمیم کی مخالفت میں کئے گئے بند کی اپیل کی وجہ سے میگھالیہ میں عام زندگی متاثر رہی۔حکام نے بتایا کہ دکانوں، بازار اور کاروباری ادارے پوری طرح سے بند رہے، جبکہ تعلیمی اداروں اور مالی ادارے پورے دن بند رہے۔انہوں نےبتایا کہ سرکاری دفتر کھلے تھے لیکن وہاں دس فیصد سے کم موجودگی رہی۔
بند صبح پانچ بجے شروع ہوا اور شام چار بجے تک چلا۔مشرقی کھاسی ہلسا ضلع کے ڈپٹی کمشنر ایم ڈبلیو نونگبری نے بتایا کہ ریاست کی راجدھانی میں ٹائروں کو جلانے اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کے واقعات کی جانکاری ملی ہے۔ ماؤلائی علاقے میں مظاہرین نے پولیس کی ایک گاڑی کو نقصان پہنچایا۔حکام نے کہا کہ حساس علاقوں میں اضافی پیولس اور سی آر پی ایف کو تعینات کیا گیا ہے۔
ناگالینڈ کے اسٹوڈنٹ یونین نے راج بھون کے باہر دھرنا دیا
ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف)کے ممبروں نے بل کے خلاف راجدھانی کوہما میں راج بھون کے باہر مظاہرہ کیا جبکہ نارتھ ایسٹ میں بند کی اپیل کرنے والے این ای ایس او نے ہارنبل تہوار کے مد نظر ریاست کو اپنے پروگرام سے باہر رکھا۔یہ ناگالینڈ کا ایک بڑا سالانہ تہوارہے جہاں ریاست کی ثقافت، آرٹ ، اور کھانوں کی نمائش کی جاتی ہے۔ یہ ہر سال ایک سے دس دسمبر کے بیچ ہوتا ہے۔
ریاست کے باہرشہریت ترمیم بل کی مخالفت میں نعرے لگاتے ہوئے ریاست کے اسٹوڈنٹ یونین این ایس اے ایف نے اسے فوری طورپر واپس لینے کی مانگ کی۔مختلف کالجوں کے رضاکاروں نے سابق این ای ایس او جنرل سکریٹری این ایس این لوتھا کے ساتھ یہاں قریب ڈیڑھ گھنٹے تک دھرنا دیا۔نارتھ ایسٹ کی طلبا تنظیموں نے اس قانون کے خلاف بند کی اپیل کی ۔ این ایس ایف نینوٹو اومی نے کہا، ‘ہم سے کہا گیا کہ ناگالینڈ کو شہریت ترمیم بل کے دائرے سے باہر کر دیا گیا ہے لیکن آئی ایل پی اور دوسرے اہتماموں کے باوجود ریاست غیر قانونی گھس پیٹھ کوکنٹرول کرنے میں نااہل رہا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘میں مرکزی حکومت سے غیر قانونی پناہ گزینوں کوپناہ دینے کے بجائے اس حلقے کے جذبات کا احترام کرنے اور اس کے شہریوں کے تحفظ کی اپیل کرتا ہوں۔’
تریپورہ میں انٹرنیٹ خدمات 48 گھنٹوں کے لیے بند، بازار میں آگ لگائی گئی
تریپورہ میں بل کے خلاف چل رہے مظاہرےکے مد نظر منگل کو دوپہر دو بجے سے 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ یہ قدم افواہ پھیلنے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔اس کے علاوہ لوک سبھا میں بل پاس کئے جانے کی مخالفت میں این ای ایس اوکے ذریعے بند میں حصہ لینے والے مظاہرین نے منگل کو تریپورہ کے دھلائی ضلع کے ایک بازار میں آگ لگا دی۔ اس بازار میں زیادہ تر دکانوں کے مالک غیر آدیواسی ہیں۔
ایک سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ اس بندمیں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا ہے اور منوگھاٹ بازار میں لگی آگ بجھا دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا، ‘بازار میں سکیورٹی تعینات کئے گئے ہیں، لیکن اس واقعے سے غیر آدیواسی لوگوں کے دل میں خوف ہے، جو زیادہ تر دکانوں کے مالک ہیں۔’انہوں نے بتایا کہ بند کو تریپورہ کے آدیواسی حلقوں میں زبردست حمایت ملی ہے۔
متنازعہ شہریت ترمیم بل کےخلاف قومی راجدھانی میں مظاہرہ
قومی راجدھانی میں سیاسی پارٹیوں، طلبا تنظیموں اور سول سوسائٹی نے متنازعہ شہریت ترمیم بل کے خلاف منگل کو مظاہرہ کیا۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس یونین (این ای ایس او) نے بل کے خلاف جنترمنتر پر مظاہرہ کیا۔ مختلف علاقوں کے لوگوں اور تنظیموں نے اس مظاہرہ میں حصہ لیا۔سی پی آئی(ایم)کی دہلی کمیٹی کے ممبر بھی نئی دہلی میں بل کے خلاف مظاہرہ کریںگے۔ اس سے قبل سی پی آئی(ایم) کے رکن پارلیامان نے پارلیامنٹ کے احاطے میں گاندھی کے مجسمہ کے سامنےمظاہرہ کیا تھا۔
بائیں بازو کی جماعت کے ممبریہاں ہاتھوں میں تختیاں لئے دکھے، جس پر لکھا تھا ‘ سی اے بی واپس لو’اور’مذہبی بنیاد پرکیب نہیں چلےگا۔’ سی پی آئی(ایم)کے سینئررہنما پرکاش کرات نے کہا، ‘شہریت ترمیم بل سوموار کی رات لوک سبھا میں منظور ہوگیا۔ یہ قانون آئین کے خلاف ہے۔ مخالفت کے باوجود یہ بل قانون سازمجلس میں منظورہو جائےگا۔ پہلی بار مذہب کو شہریت کے لئے بنیاد بنایا گیاہے۔ ‘
کئی سول سوسائٹی بھی سوموار کی شام شہریت ترمیم بل اوراین آر سی کے خلاف مظاہرہ کریںگے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)