خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ، شروعات میں مظاہرہ پرامن تھا ۔ لیکن اچانک یہ متشدد ہوگیا۔
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کو لے کرمظاہرہ کے دوران دہلی کے سیلم پور اورجعفرآباد علاقے میں پولیس اورمظاہرین کے بیچ جھڑپ ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین نے بسوں پر پتھراؤ کیا ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے علاقے میں ویلکم، جعفرآباد موضع پور کے میٹرو اسٹیشن کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،مظاہرین نے کئی بسوں میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی ہے۔ پولیس فورس موقع پر تعینات ہے۔مظاہرہ کی وجہ سے66 فٹ روڈ پر سیلم پور سے جعفرآباد کے راستے پر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑےہیں۔اس بارے میں ایک سینئر پولیس افسرنے بتایا کہ سیلم پور ٹی پوائنٹ پر لوگ جمع ہوئے اور دوپہر تقریباً بارہ بجے مظاہرہ شروع ہوا۔مظاہرین نے شہریت ترمیم قانون، این آرسی اور سرکار کے خلاف نعرے لگائے۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ، شروعات میں مظاہرہ پرامن تھا ۔ لیکن اچانک یہ متشدد ہوگیا۔
Delhi Police sources on Seelampur protest: A protest was scheduled in Jaffrabad,North East Delhi at 2 pm today. People gathered around 1:15 pm&marched towards Seelampur. Initially, protest was peaceful but suddenly violence emerged while they were dispersing. More details awaited pic.twitter.com/J6umQzwOr5
— ANI (@ANI) December 17, 2019
خبر کے مطابق، شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے لیے تقریباً 2 ہزار لوگ اکٹھا ہوئے تھے۔ بھیڑ نے سیلم پور ٹی پوائنٹ سے جعفرآباد ٹی پوائنٹ کے بیچ پتھراؤ کیا۔
Delhi: Police use tear gas shells to disperse the protesters after a clash broke out between police and protesters in Jafrabad area, during protest against #CitizenshipAmendmentAct. Protesters also pelted stones during the protest. Two buses have been vandalised. pic.twitter.com/pbxBiARo3Q
— ANI (@ANI) December 17, 2019
مظاہرین نے اس دوران پولیس چوکی کو بھی آگ کے حوالے کر دیا۔ کئی بسوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس میں کئی پولیس اہلکارزخمی ہو گئے۔ پورے علاقے میں فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
Delhi: Police take away protesters from the spot in Jafrabad area where a clash broke out between police and protesters, during protest against #CitizenshipAmendmentAct today. Police has also used tear gas shells to disperse the protesters. pic.twitter.com/GU5mzV0dKm
— ANI (@ANI) December 17, 2019
حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔
Delhi: Police use a drone to monitor the situation in Jafrabad area where a clash broke out between police and protesters, during protest against #CitizenshipAmendmentAct today. https://t.co/8wVpBiCMVa pic.twitter.com/brkTJdDZIz
— ANI (@ANI) December 17, 2019
بی بی سی کی ایک خبر کے مطابق، مظاہرہ کے دوران ایک اسکول بس کو نقصان پہنچایا گیا ہےاور ایک پولیس چوکی کو آگ لگادی گئی ہے۔
#WATCH Delhi: Earlier visuals of protesters targeting policemen in Seelampur. #CitizenshipAmendmentAct pic.twitter.com/JPJLub29ln
— ANI (@ANI) December 17, 2019
خبررساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق، اس جھڑپ میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ کہا جارہا ہے کہ پرامن مظاہرہ بے قابو ہوگیا ۔
اس ریلی میں شامل محمد صادق نے خبررساں ایجنسی بھاشا کو بتایا کہ ان کا یہ احتجاج جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں طلبا پر پولیس کی کارروائی اورملک میں این آرسی کے نفاذکے خلاف ہے۔قاسم نام کے ایک اورشخص نے کہا،ملک میں این آرسی نافذ نہیں ہونا چاہیے۔ ہماری مخالفت اسی بات کو لےکر ہے۔
موبائل رپیئرنگ کا کام سیکھ رہے آئی ٹی آئی کے نور نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے ہندو مسلمانوں کے بیچ نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا،جامعہ میں اگر مظاہرہ ہوا بھی تھا تو بھی پولیس کو لائبریری اور کیمپس میں گھسنے کا حق نہیں تھا۔
قابل ذکر ہےکہ جعفرآباد تھانے کے باہر بھی مظاہرہ ہوا اور پولیس کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)