احمد آباد پولیس نے بتایا کہ 50 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان سمیت 49 لوگوں پر قتل کی کوشش ،فسادات پھیلانے اور پولیس کو پیٹنے کا الزام ہے۔
نئی دہلی:گجرات کے احمدآباد شہر میں شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) اور مجوزہ این آرسی کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملے کے سلسلے میں جمعہ کو ایک کانگریس کاؤنسلر سمیت 49 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔افسروں نے بتایا کہ جمعرات کو شہر کے شاہ عالم علاقے میں ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا۔ پولیس کو تقریباً 5000 مظاہرین کو تتر بتر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ بھیڑ کے پتھراؤ میں 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان پر بھیڑ کو اکسانے کا الزام ہے۔انہوں نے بتایا کہ پتھراؤ میں پولیس ڈپٹی کمشنر وپن اہرے، اےسی پی آر بی رانا اور جے ایم سولنکی اور اسان پور تھانے میں تعینات ایک پولیس افسر سمیت 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ سولنکی کو سر پر چوٹ آئی ہے۔
انہوں نے بتایا، ‘ہم نے 5000 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ 50 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان سمیت 49 لوگوں کو جمعہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان سبھی پر قتل کی کوشش، فسادات پھیلانے اور پولیس کو پیٹنے کا الزام ہے۔’انہوں نے بتایا کہ کانگریس کاؤنسلر کو جمعرات کو حراست میں لیا گیا اور جمعہ کو گرفتار کیا گیا۔
سولنکی نے الزام لگایا، ‘جب ہم کل (جمعرات ) پٹھان کو اپنی گاڑی میں لےکر جا رہے تھے، انہوں نے مقامی لوگوں سے بدلا لینے اور کسی بھی پولیس اہلکار کو نہیں بخشنے کو کہا۔ ان کے اکسانے پر ہی بھیڑ نے پولیس پر حملہ کیا۔’انہوں نے کہا کہ علاقے میں حالات قابو میں ہیں۔اس سے پہلے گزشتہ جمعرات کو احمدآباد میں ایک اقلیت ہیومن رائٹس گروپ نے بند کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران سردار باغ علاقے میں جمع کچھ لوگوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
سی پی ایم، سی پی آئی سمیت لیفٹ پارٹیوں اور ان سے جڑے اداروں آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ڈی ایس او) اور ایس یوسی آئی (کمیونسٹ) نے بھی مظاہرے کا انعقاد کیا تھا۔دوسری طرف گزشتہ 18 دسمبر کو گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے کہا تھاکہ ریاست این آرسی اور سی اے اے دونوں کو نافذ کرنے کے لئے پر عزم ہے اور گجرات یقینی طور پر انہیں نافذ کرے گا۔
شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) میں افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی بنیاد پر استحصال کے شکار غیر مسلموں-ہندو، سکھ،بودھ،جین،پارسی اور عیسائی کمیونٹی کو ہندوستان کی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔اس میں ان مسلمانوں کو شہریت دینے کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے جو ہندوستان میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)