اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں 6 کروڑ یورو کی دلالی کے ملزم برٹش نژاد مشیل نے کہا کہ میرے بغل والا قیدی چھوٹا راجن ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ میں نے کیا جرم کیا ہے کہ مجھے ان لوگوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے جنہوں نے کئی قتل کئے ہیں۔
نئی دہلی: اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملے میں مبینہ ثالث کرشچین مشیل نے منگل کو دہلی کی ایک عدالت میں دعویٰ کیا کہ سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا نے دبئی میں اس سے ملاقات کی تھی۔ ساتھ ہی دھمکی بھی دی تھی کہ اگر وہ اس گھوٹالہ میں ایجنسی کی جانچکے حساب سے نہیں چلا تو جیل میں اس کی زندگی کو جہنم بنا دیا جائےگا۔
اس نے کہا، کچھ وقت پہلے استھانا نے مجھے دبئی میں دھمکی دی تھی اور یہاں یہی چل رہا ہے۔ میرے بغل والا قیدی (گینگسٹر) چھوٹا راجن ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ میں نے کیا جرم کیا ہے کہ مجھے ان لوگوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے جنہوں نے کئی قتل کئے ہیں۔
واضح ہو کہ استھانا کو مرکزی حکومت نے اسی سال جنوری میں سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹاکر ایویشن سکیورٹی بیورو کی ذمہ داری سونپی تھی۔عدالت کےکمرے میں موجود مشیل نے کورٹ کو یہ بھی بتایا کہ اس کو 16سے17 کشمیری علیحدگی پسند کے ساتھ جیل میں رکھا گیا ہے۔ مشیل نے خصوصی جج ارویند کمار کے سامنے یہ بیان دیا۔
Alleged middlemen in AgustaWestland case Christian Michel said before CBI Court earlier today that he was warned by the then CBI senior official Rakesh Asthana that his (Christian Michel's) life would be made hell if he comes back to India. It has become true. (file pic) pic.twitter.com/OMYrBm5rEh
— ANI (@ANI) March 12, 2019
کورٹ نے ای ڈی کو دہلی کی تہاڑ جیل میں مشیل سے پوچھ تاچھ کی اجازت دی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ ایجنسی بدھ اور اس کے اگلے دن مشیل سے پوچھ تاچھ کرےگی۔پوچھ تاچھ کے دوران جیل کا ایک افسر موجود رہےگا اور مشیل کے وکیل کو بھی پوچھ تاچھ کے دوران صبح اور شام میں آدھے گھنٹے کے لئے محدود پہنچ کی اجازت ہے۔
کورٹ نے مشیل کی اس دلیل کو بھی اپنی جانکاری میں لیا جس میں اس نے جیل کے اندر ذہنی طور پر زدو کوب کا الزام لگایا ہے۔ کورٹ نے تہاڑ جیل کے افسروں کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور ان رپورٹوں کو دستیاب کرانے کو کہا ہے جن کی بنیاد پر مشیل کو اعلیٰ حفاظتی وارڈ میں ٹرانسفر کیا گیا۔
غور طلب ہے کہ مشیل کو منگل کو کورٹ میں پیش کرنے کے لئے پیشی وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ مشیل کے وکیل نے جیل کے اندر اس کو ذہنی طور پر پریشان کرنے کے الزام لگائے تھے جس پر کورٹ نے پیشی وارنٹ جاری کیا تھا۔برٹش نژاد مشیل پر اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں 6 کروڑ یورو کی دلالی میں اہم کردار نبھانے کا الزام ہے۔ جانچ افسروں کے مطابق 1997 سے 2013 کے درمیان مشیل نے ہندوستان کے 300 دورے کئے تھے۔
ای ڈی کی طرف سے متحدہ عرب امارات (یواےائی)کی عدالت میں داخل چارج شیٹ میں نامزد ثالثوں میں کرشچین مشیل کا نام بھی شامل ہے۔ اس کے بعد مشیل دبئی میں حراست میں تھا۔ دبئی سے واپسی کے بعد ای ڈی نے اس کو پچھلے سال 22 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ 2013 میں یو پی اے حکومت کے وقت اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ سامنے آیا تھا۔ اس میں کئی ہندوستانی سیاستدانوں اور آرمی افسروں پر اگستا ویسٹ لینڈ سے رشوت لینے کا الزام ہے۔
اطالوی کمپنی اگستا ویسٹ لینڈ سے ہندوستان نے 12 وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ معاہدہ 3600 کروڑ روپے کا تھا۔ اس میں 360 کروڑ روپے کی رشوت خوری کی بات سامنے آئی جس کے بعد یو پی اے حکومت نے معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔دینک بھاسکر کے مطابق، کورٹ نے گھوٹالہ کے ایک دیگر ملزم گوتم کھیتان کی ضمانتی عرضی خارج کر دی۔ حالانکہ، کھیتان نے یہ عرضی کالا دھن اور منی لانڈرنگ سے جڑے ایک دیگر معاملے میں دی تھی۔ اس معاملے میں کھیتان کو 25 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے اس کو وی آئی پی چاپر ڈیل مقدمہ میں ستمبر 2014 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کو جنوری 2015 اور دسمبر 2016 کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ ہر بار وہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ اگستاویسٹ لینڈ ڈیل میں گھوٹالہ کا جال بچھانے میں کھیتان کا ہاتھ تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)