چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ مانتے ہوئے اس پر اپنادعویٰ کرتا ہے اور کسی بھی ہندوستانی رہنما کے یہاں آنے پر اعتراض کرتا ہے۔ چین کےبیان کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا اعتراض بےوجہ ہے، اروناچل ہندوستان کا غیر منقسم حصہ ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے کولےکر چین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہ کا اروناچل کادورہ بیجنگ کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔شاہ اروناچل کے 34ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد پروگرام میں حصہ لینے کے لئے اروناچل پردیش میں ہیں۔وہ اس دوران صنعت اور سڑکوں سے جڑے کئی منصوبوں کا افتتاح بھی کریںگے۔
Celebrated the 34th Statehood Day in Itanagar. Humbled by the love and affection of people of Arunachal Pradesh.
Also inaugurated various development projects and schemes for the state, including Arunachal Pradesh Industrial & Investment Policy-2020. pic.twitter.com/OlPbJGt8WV
— Amit Shah (@AmitShah) February 20, 2020
چین نے اس دورے کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو آپسی سیاسی اعتماد پرحملہ بتایا ہے۔دراصل چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ مانتے ہوئے اس پراپنا دعویٰ کرتا ہے اور ہندوستان کے کسی بھی رہنما کے اس شمال مشرقی ریاست کے دورےپر اعتراض کرتا ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا، ‘ چین کی ہندوستانی سرحد کے مشرقی حصے یا چین کے تبت علاقےکے جنوبی حصے کے بارے میں رائے بالکل واضح ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ چین کی حکومت نے نام نہاد ارناچل پردیش کو کبھی پہچان نہیں دی اور وہ چین کے تبتی علاقے کے جنوبی حصے میں ہندوستانی رہنما کے دورےکی مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس نے چین کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے،فرنٹ لائن علاقوں کی رکاوٹ کو کمتر کیا ہے، آپسی سیاسی اعتماد پر وار کیا ہے اورمتعلقہ دو طرفہ سمجھوتہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ ‘
ترجمان نے کہا، ‘ چین ہندوستان سے سرحد کے مدعے کو اورپیچیدہ بنانے والی ایسی کسی طرح کی کارروائی کو روکنے اور سرحدی علاقے میں امن بنائے رکھنے کے لئے ٹھوس کارروائی کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ ‘وہیں، ہندوستان نے چین کے اعتراض کو بےوجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہندوستان کا غیر منقسم حصہ ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے نامہ نگاروں سےکہا، ‘ ہندوستان کا ہمیشہ سے رخ رہا ہے کہ اروناچل پردیش اس کا غیر منقسم حصہ ہے جس کوالگ نہیں کیا جا سکتا۔’
MEA on reports of China objecting to HM Amit Shah's visit to Arunachal Pradesh:It's an integral part of India.Indian leaders routinely travel to the State as they do to any other states of India. Objecting to visit of an Indian leader to any state in India doesn't stand to reason pic.twitter.com/XJIdzPmIPI
— ANI (@ANI) February 20, 2020
وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل دورے پر چین کے اعتراض کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر رویش کمار نے کہا کہ ہندوستان کے رہنما وقت وقت پر اروناچل پردیش کےدورے پر جاتے رہتے ہیں، جیسا کہ وہ ملک کے دیگر علاقوں میں جاتے ہیں اور کسی ہندوستانی رہنما کے اروناچل پردیش کے دورے پر چین کا اعتراض بےوجہ ہے۔واضح ہو کہ 3488 کلومیٹر لمبی اصل کنٹرول لائن کو لےکر ہندوستان اور چین کے درمیان تنازعہ ہے۔ چین کا دعویٰ ہے کہ اروناچل پردیش جنوبی تبت کا حصہ ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحد تنازعہ کے حل کے لئے خصوصی نمائندوں کی بات چیت کے22 دور ہو چکے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)