راج ناندگاؤں ضلع کے امباگڑھ چوکی میں 28 فروری کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے سی اے اے اور این آرسی کی حمایت میں ریلی کا انعقاد کیا تھا۔
علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: چھتیس گڑ کے نکسل متاثرہ راج ناندگاؤں ضلع میں شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں نکلی ریلی میں اسکولی بچوں کے شامل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ نے بلاک ایجوکیشن آفیسر(بی ای او) اور پرنسپل کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ راج ناندگاؤں ضلع کے امباگڑھ چوکی میں 28 فروری کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے سی اے اے اور این آرسی کی حمایت میں ریلی کا انعقاد کیا تھا۔
ریلی میں گورنمنٹ ہائی اسکول کی طالبات بھی شامل ہوئی تھی۔راج ناندگاؤں کے ضلع ایجوکیشن افسر(ڈی ای او) ایچ آر سوم نے بتایا کہ جب ریلی کے بارے میں جانکاری ملی تب اسکول کے پرنسپل اور بی ای او کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ دونوں افسروں کے جواب آنے کے بعد اس بارے میں آگے کارروائی کی جائے گی۔
سوم نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی ہدایت ہے کہ طلبا ایسی (سیاسی) ریلیوں میں شامل نہیں ہو ں گے۔ اس کے بعد بھی طلبااس ریلی میں کیسے شامل ہوئے، اس بارے میں جانچ کی جائے گی۔ سی اے اے کی حمایت میں ریلی میں طلبا کے شامل ہونے کے بعد ضلع ایجوکیشن افسر نے سبھی پرنسپل اور بی ای او کو ہدایت جاری کی ہے۔
ہدایت میں کہا گیا ہے کہ 28 فروری کو وکاس کھنڈ امباگڑھ چوکی میں شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کے بینر تلے ریلی نکالی گئی تھی جس میں سرکاری اسکول کی طالبات شامل ہوئیں، جو نامناسب ہے۔
پرنسپل اور بلاک ایجوکیشن آفیسر کو ہدایت دی گئی ہے کہ طلبا و طالبات کو اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ یا ہائی اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کسی بھی طرح کی ریلی میں شامل نہ کیا جائے۔ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ یا ہائی اتھارٹی کی اجازت کے بنا ریلی نکالی جاتی ہے تب ان کے خلاف چھتیس گڑ سول سروس (کنڈکٹ) رولس 1965 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
بتا دیں کہ چھتیس گڑ میں کانگریس کی حکومت ہے اور کانگریس پورے ملک میں سی اے اے کی مخالفت کر رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)