بجٹ پیش ہونے سے کچھ دن پہلے پرائیویسی بنائے رکھنے کے لئے وزارت خزانہ میں صحافیوں کے داخلہ پر پابندی لگا دی جاتی ہے، لیکن بجٹ پیش ہونے کے بعد یہ پابندی ہٹا لی جاتی ہے۔ حالانکہ، اس بار ایسا نہیں کیا گیا۔
نارتھ بلاک (فوٹو بہ شکریہ : وکی میڈیا کامنس)
نئی دہلی: وزارت خزانہ نے گورنمنٹ Accredited (منظور شدہ)صحافیوں کے بھی نارتھ بلاک کے کیمپس میں پیشگی اجازت لیے بغیر جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ابھی تک صرف بجٹ سے پہلے ہی اس طرح کی پابندی لگائی جاتی تھی تاکہ بجٹ کو لےکر پرائیویسی قائم رکھی جا سکے۔ وہیں، پہلے بجٹ پیش ہونے کے اگلے ہی ورکنگ ڈے میں پابندی ہٹا لی جاتی تھی۔
وہیں، اس سے پہلے صرف انٹلی جنس اور ریگولیٹری محکمہ جات سمیت پی ایم او اور وزارت خارجہ میں ہی جانے کے لئے پہلے اجازت لینی پڑتی تھی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، بجٹ پیش ہونے کے اگلے دن سنیچر کو نارتھ بلاک میں صحافیوں کے جانے پر لگائی گئی پابندی کے بعد صحافیوں نے احتجاج کیا اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے ملنے کا وقت مانگا۔ اس کے بعد وزیر خزانہ نے منگل کو صحافیوں سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد سیتارمن کے آفس نے ایک بیان ٹوئٹ کیا۔ اس میں کہا گیا، ‘ پی آئی بی کارڈ رکھنے والے سمیت تمام میڈیا اہلکاروں کو پیشگی اجازت کی بنیاد پر داخلہ ملےگا۔ نارتھ بلاک میں وزارت خزانہ میں داخلہ کے لئے ان کے اوپر کوئی اور پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ ‘
بیان میں کہا گیا، ‘ میڈیا اہلکاروں کو جن افسروں سے ملاقات کرنی ہے ان کو ان سے پہلے اجازت لینی ہوگی۔ پیشگی اجازت لینے کے بعد پی آئی بی کارڈ رکھنے والے میڈیا اہلکاروں کو الگ سے کچھ اور لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ پورا عمل اس لئے اپنایا جا رہا ہے تاکہ صحافیوں کو رپورٹنگ کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہ پوری کوشش ان کی سہولت کے لئے ہے۔ کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ ‘
غور طلب ہے کہ، وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت آنے والا پریس انفارمیشن بیورو کم سے کم پانچ تجربے والے پرماننٹ صحافیوں کو منظوری دیتا ہے۔ یہ منظوری ان کے پیشہ ور صحافی کی شناخت کے لئے ہوتی ہے اور اس سے کوئی خاص درجہ نہیں ملتا ہے۔ یہ وزارت داخلہ کے ذریعے تفصیلی حفاظتی تفتیش اور پولیس کے ذریعے ان کے گھر کی پہچان کرنے کے بعد دی جاتی ہے۔
پی آئی ڈی سے منطور شدہ کارڈ وزارت داخلہ کے سکیورٹی زون کے تحت آنے والی عمارتوں میں داخلہ کے لئے ویلڈ ہوتا ہے۔ ادیوگ بھون، نرمان بھون اور نیتی آیوگ جیسے مختلف وزارتوں والی تقریباً تمام سرکاری عمارتوں میں پی آئی بی سے منظور شدہ صحافیوں کو بنا کسی پریشانی کے داخلہ مل جاتا ہے۔سینٹرل نیوز میڈیا ایکریڈٹیشن گائڈلائنس کے مطابق، ایکریڈٹیشن کا مقصد حکومت میں اطلاع کے ذرائع اور اس کے ساتھ ہی پی آئی بی یا حکومت ہند کی دیگر ایجنسیوں کے ذریعے جاری تحریری طور پر یا پبلش صورت تک پہنچ ہوتی ہے۔
اس سال 1 فروری کو عبوری بجٹ پیش ہونے سے پہلے وزارت نے 3 دسمبر، 2018 سے صحافیوں کی پہنچ پر پابندی لگا دی تھی لیکن بجٹ پیش ہونے کے بعد 2 فروری کو اس کو ہٹا لیا گیا تھا۔ داخلہ پر پابندی لگانے والا حکم وزارت خزانہ کے اقتصادی معاملوں کے محکمہ کے بجٹ محکمہ کے ذریعے جاری کیا جاتا ہے۔
وہیں، صحافیوں پر لگائی گئی اس پابندی پر حزب مخالف پارٹیوں نے غصہ کا اظہار کیاہے۔ 16 حزب مخالف پارٹیوں نے میڈیا کی آزادی پر ایک چھوٹی بحث کے لئے راجیہ سبھا چیئر مین ایم وینکیا نائیڈو کو نوٹس دیا ہے۔ اس نوٹس پر سب سے پہلے دستخط کرنے والے این سی پی چیف شرد پوار ہیں۔ حالانکہ، اس نوٹس کو ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے لیکن حزب مخالف پارٹیاں اگلے ہفتے اس پر بحث کرانے کے لئے دباؤ بنا رہی ہیں۔
وہیں، اس نوٹس میں بی جے پی رکن پارلیامان سبرامنیم سوامی نے بھی دستخط کئے ہیں۔ اس نوٹس پر کانگریس، ٹی ایم سی، آرجےڈی، ایس پی، بی ایس پی،عام آدمی پارٹی، سی پی آئی، پی ڈی پی ، سی پی آئی (ایم) ، ڈی ایم کے، کیرل کانگریس (ایم) اور آئی یو ایم ایل پارٹیوں کے دستخط ہیں۔