مغربی بنگال کے باگھمنڈی اسمبلی حلقہ کا معاملہ۔ کانگریس امیدوار نیپال چندر مہتو کا الزام ہے کہ ای وی ایم اسٹرانگ روم کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے والی اسکرین تین اپریل کو صبح دس بجے سے صبح 11:05 بجے تک اور چار اپریل کو صبح 9:40 بجے سے صبح 10:30 بجے تک بند تھی۔
(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: مغربی بنگال کے پرو لیا ضلع کے باگھمنڈی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار نے سنیچر کو اپنی شکایت میں یہاں ای وی ایم اسٹرانگ روم میں سی سی ٹی وی کیمرےکےایک گھنٹے سے زیادہ تک بند رہنے کا الزام لگایا ہے۔
اسکرال کی رپورٹ کے مطابق، باگھمنڈی سیٹ سے کانگریس امیدوار نیپال چندر مہتو نے بتایا کہ ان کی شکایت کے باوجود ای وی ایم اسٹرانگ روم کے سی سی ٹی وی کیمرے اتوار کو بھی بند رہے۔حالانکہ الیکشن کمیشن نے سوموار کو اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا تکنیکی گڑبڑی کی وجہ سے ہوا۔
مغربی بنگال کے چیف الیکشن دفتر نے امیدوار کی شکایت پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم اسٹرانگ روم کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے والی اسکرین تین اپریل کو صبح دس بجے اور صبح 11:05 بجے خراب رہی اور چار اپریل کو صبح 9:40 بجے سے صبح 10:30 بجے تک خراب رہی۔
کمیشن نے کہا کہ اسکرین میں گڑبڑی کے باوجود سی سی ٹی وی کیمرے کام کر رہے تھے اور امیدواروں کو اس بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔باگھمنڈی میں مغربی بنگال اسمبلی کے پہلے مرحلے کے انتخاب کے دوران 27 مارچ کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ رائے شماری آٹھ مرحلوں کی ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد دو مئی کو ہوگی۔
باگھمنڈی سے کانگریس امیدوار نیپال چندر مہتو نے پرو لیا ضلع میں انتخابات کے انعقادکےلیے جوابدہ ریٹرننگ افسرکو تین اپریل کوخط لکھا تھا۔انہوں نے خط میں ای وی ایم اسٹرانگ روم کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرے صبح 10:05 بجے سے صبح 11:05 بجے تک بند تھے۔
انہوں نے خط میں کہا تھا، ‘میں آپ سے یہ گزراش کرتے ہوئے عجیب سا محسوس کر رہا ہوں کہ مجھے بتایا جائے کہ پرو لیا پالی ٹیکنک کےا سٹرانگ روم کے سامنے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے ایک مقررہ وقت کے لیے کیوں بند رہے۔’
مہتو کا الزام ہے کہ اتنا ہی نہیں اتوار(تین اپریل)کو بھی ای وی ایم سٹرانگ روم میں بلیک آؤٹ رہا۔انہوں نے کہا، ‘صبح 9:30 سے 10:30 بجے تک ہوا۔ ایسا نہیں ہوتا ہے۔’
معلوم ہو کہ ای وی ایم کے تحفظ کو لےکرتنازعہ اس وقت اور گہرا گیا، جب الیکشن کمیشن کے حکام کو یہ پتہ چلا کہ جمعہ کو آسام کے کریم گنج ضلع کے راتاباڑی انتخابی حلقہ میں بی جے پی کے ایک امیدوار اور ایم ایل اے کرشنیندو پال کی بیوی کی گاڑی میں ووٹنگ مشین رکھ کر لے جائی جا رہی تھی۔
کمیشن نے اسکے جواب میں یہاں کے ایک پولنگ بوتھ پر دوبارہ انتخاب کرانے اور چار افسروں کو سسپنڈ کرنے کے حکم دیے تھے۔