سی بی ایس ای نے ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی‘ پر مبنی باب کو 10 ویں کے اگزام سے ہٹایا

سوشل سائنس کی کتاب کے ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی‘،مقبول عام جدو جہد اور آندولن اور جمہوریت کے لیے چیلنجز نامی 3 ابواب کو سیشن 20-2019 کے بورڈ امتحان میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

سوشل سائنس کی کتاب کے ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی‘،مقبول عام جدو جہد اور آندولن اور جمہوریت کے لیے چیلنجز نامی 3 ابواب کو سیشن 20-2019 کے بورڈ امتحان میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

سی بی ایس ای لوگو/ فوٹو: ٹوئٹر

سی بی ایس ای لوگو/ فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی:سی بی ایس ای نے فیصلہ کیا ہے کہ 10 ویں کلاس کی سوشل سائنس کتاب کے ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی ‘پر مبنی باب کو سیشن 20-2019 کے فائنل بورڈ امتحان میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ہندوستان ٹائمس کی خبر کے مطابق؛ڈیموکریٹک پالیٹکس کتاب-1 کے 3 باب کے ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی‘،مقبول عام جدو جہد اور آندولن’ اور ‘جمہوریت کے لیے چیلنجز’کو بورڈ اگزام میں چیک  نہیں کیا جائے گا۔

سی بی ایس ای کے ذریعے جاری ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اسکول کے انٹرنل اگزام میں ان ابواب کو چیک کیا جائے گا،لیکن بورڈ اگزام میں اس کو چیک نہیں کیا جائے گا۔یہ فیصلہ ایم ایچ آر ڈی کے ذریعے اسٹوڈنٹس کے نصاب  کا ‘بوجھ’کم کرنے کا حصہ مانا جا رہا ہے۔سی بی ایس ای کے مطابق؛جمہوریت کے لیے چیلنجز باب میں ‘چیلنجز کے بارے میں غور و فکر’،’سیاسی اصلاحات’ اور’ جمہوریت کو پھر سے ڈیفائن کرنا ‘شامل ہے۔جبکہ ‘مقبول عام جدو جہد اور آندولن’باب میں جمہوریت کی توسیع میں لوگوں کی جدو جہد کے اہم رول کے بارے میں ہے۔

وہیں ’ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی ‘باب میں ہندوستانی حالات کے تناظر میں سماجی امتیازی سلوک اور سیاسی مقابلہ کے درمیان تعلقات کا تجزیہ ہے۔ایک سرکاری اسکول کے ٹیچرنے نام نہ لکھنے کی شرط پر کہا،’سی بی ایس ای نے ان 3 ابواب کو اسٹوڈنٹس کے لیے آپشنل لسٹ  میں رکھا تھا۔چونکہ اب ان ابواب کو اسکول کے انٹرنل اگزام میں تو شامل کیا جائے گا لیکن بورڈ کے اگزام میں اس سے سوال نہیں پوچھے جائیں گے،اس لیے اب طلبا ان ابواب کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں پڑھیں گے۔’

وہیں این سی ای آر ٹی کے سابق چیئر مین کرشن کمار نے کہا،’این سی ای آر ٹی کی کتابوں کو National Curriculum Framework2005 کے بعد احتیاط سے تیار کیا گیا تھا۔ اس کو اس طریقے سے تیار کیا گیا تھا کہ استاد اور طلبا میں لچیلا پن بنا رہے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ طلبا مضمون میں دلچسپی پیدا کریں،نہ کہ امتحان کے لیے کتابیں پڑھیں۔’

انھوں نے مزید کہا،’لیکن اب سی بی ایس ای ان کتابوں سے اس لچیلے پن کو واپس نکال رہی ہےجس کو طلبا کو مضمون میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے لایا گیا تھا۔ صحیح طریقے سے تو این سی ای آر ٹی کو نصاب پر فیصلہ لینا چاہیے،نہ کہ سی بی ایس ای کو۔’