مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا کو بتایا کہ ان 15معاملوں میں سے چھ معاملوں کی جانچ چل رہی ہے، جبکہ نو معاملات میں 28 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوسٹ سال 2019 سے 30 نومبر2022 تک حکومت اور آئینی عہدوں پر فائز افراد کے خلاف کیے گئے تھے۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے بدھ کو لوک سبھا کو بتایا کہ سی بی آئی نے 2019 سے سرکاری اور آئینی عہدوں پر فائز افراد کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے کے الزام میں 15 معاملے درج کیے ہیں۔
جیتندر سنگھ نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا، ‘ سی بی آئی نے 2019 سے 30 نومبر 2022 تک حکومت اور آئینی عہدوں پر فائز افراد کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کے الزام میں کل 15 کیس درج کیے ہیں۔ ان 15مقدمات میں سے 6 مقدمات میں تفتیش جاری ہے ،جبکہ 9 مقدمات میں 28 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ وہ تمام مقدمات، جن میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، زیر غور ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں، ہندوستان کی سلامتی، دوسرے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ اور کسی بھی قابل دست اندازی جرم کو کرنے کے لیے اکسانے سے روکنے کے لیے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ، 2000 (آئی ٹی ایکٹ) کی دفعہ 69اے، حکومت کو عوامی رسائی سے معلومات کو بلاک کرنے کا اختیار دیتی ہے۔
انہوں نے کہا، منسٹری آف الکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کو انفارمیشن ٹکنالوجی رولز، 2009 کے مطابق مناسب عمل کے بعد بلاکنگ ہدایات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2020 میں امراوتی پولیس کے سائبر کرائم یونٹ کے ذریعے پہلے درج کیے گئے 12 مقدمات کو سی بی آئی نے اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ ان الزامات کی جانچ آندھرا پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ اور آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے کچھ ججوں کو جان بوجھ کر انٹرویوز، توہین آمیز تبصروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دھمکیوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی بی آئی میں 1673 عہدے خالی ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)