بی جے پی نے آسام میں نوجوانوں کو دو لاکھ سرکاری نوکری دینے کا وعدہ کیا ہے اس کے تحت 31 مارچ 2022 تک ایک لاکھ نوکریوں دی جائیں گی۔
جے پی نڈا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی : بی جے پی کے قومی صدر جےپی نڈا نے منگل کو کہا کہ سی اے اےپارلیامنٹ میں پاس ہو چکا ہے اور اس کا نفاذصحیح وقت پرکیا جائےگا۔آسام اسمبلی انتخاب کے لیے پارٹی کا منشور جاری کرنے کے بعد نڈا نے کہا کہ یہ اصل میں مرکز کا قانون ہے۔ اس کو ریاست میں نافذ نہ کرنے دینے کے کانگریس کے دعوے کی وجہ یا تو ان کی جہالت ہے یا وہ لوگوں کوبیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حالانکہ پارٹی کےمنشور میں سی اے اے کاکوئی ذکر نہیں ہے۔انہوں نے کہا، ‘میں کانگریس کیا سوچ رہی ہے اس کو لےکر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، لیکن ان کانظریہ نہ صرف پریشان کن ہے بلکہ ریاست کے لیے خطرناک بھی ہے۔’
واضح ہو کہ شہریت قانون کے تحت 31 دسمبر 2014 تک افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی طور پر ہراسانی کی وجہ سے ہندوستان آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کوہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔
انہوں نے کہا کہ آسام کی پہچان ویشنو سنت شریمنت شنکر دیو، بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا اور گوپی ناتھ بوردولوئی سے ہے اور ‘اب کیا ہم اسے بدرالدین اجمل کے ساتھ جوڑ نے کی اجازت دے سکتے ہیں؟’
اجمل اےآئی یوڈی ایف کے سربراہ ہیں، جن کی پارٹی کے ساتھ کانگریس نے ریاست میں اسمبلی انتخاب کے لیے اتحاد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی آسام کی‘پہچان اورثقافت ’کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور اس کے لیےثقافتی تبدیلی کے فطری عمل کو برقرار رکھا گیا ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر نے گھس پیٹھ کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بین الاقوامی سرحدکو مضبوط کرنے اور سائنسی طریقے سے اس سنبھالنے کے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا، بارڈر مینجمنٹ ایک مستقل عمل ہے اور ہم اس میں بہتر ی لاتے رہیں گے۔’
آسا م کے لوگوں کی لسانی ، ثقافتی، معاشرتی پہچان اور وراثت کے آئینی تحفظ کو یقینی بنانے کے آسام معاہدے کی چھٹی شق کونافذ کرنے کے سوال پر نڈا نے کہا، ‘اس پر بھی کام جاری ہے اور ہم اس کو لےکر پرعزم ہیں۔’
بی جے پی نے اپنےمنشور میں‘آتم نربھر آسام’کے لیے ‘10 وعدے’کیے ہیں، جس میں سپریم کورٹ میں این آرسی کو الازمی کرنے کے لیے پیش کیے گئےاندراجات کو درست کرنا بھی شامل ہے، کیونکہ یہ اصل ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کرتا ہے اور غیرقانونی دراندازی کو روکتا ہے۔
بی جے پی نے حدبندی مشق کے ذریعےریاست میں لوگوں کے سیاسی حقوق کے تحفظ کا عزم بھی کیا ہے۔
پارٹی نے وعدہ کیا ہے کہ ‘مشن برہماپترا’شروع کرکے آسام کو سیلاب سے نجات دلائی جائےگی، جس میں برہماپترا اور اس کی معاون ندیوں سے اضافی پانی کو جمع کرکے کرکےآبی ذخائر بنانے کی ایک کثیرالجہت حکمت عملی شامل ہے۔
اس میں یہ بھی وعدہ کیا گیا کہ ‘اورنڈوئی’ اسکیم کے تحت خواتین کو دی جانے والی رقم 830 روپے سے بڑھاکر تین ہزار روپے کر دی جائےگی اور اہل باشندوں کو زمینی حقوق ’ بھی دیے جائیں گے۔ اس میں مرحلہ وار طریقے سے 30 لاکھ خواتین کو اس اسکیم کے تحت مستفید کیا جائےگا۔
پارٹی نے بچوں کو مفت تعلیم مہیا کرانے کے لیے‘مشن ششو انین’اسکیم شروع کرنے کا بھی وعدہ کیا، جس کے تحت آسام کے ہر بچہ کو سرکاری ادارےمیں مفت تعلیم فراہم کی جائےگی اور آٹھویں تک کے طلبا کو مفت میں ایک سائیکل بھی دی جائےگی۔
پارٹی نے آسام میں نوجوانوں کو دو لاکھ سرکاری نوکری دینے کا وعدہ بھی کیا، اس کے تحت 31 مارچ 2022 تک ایک لاکھ نوکریوں دی جائیں گی۔ نجی سیکٹر میں بھی آٹھ لاکھ نوکریاں پیدا کی جائےگی۔
بی جے پی نے اگلے پانچ سال کے اندر ضروری اشیائے خوردونوش بالخصوص مچھلی، مرغی پروری، ڈیری اور باغبانی کے پروڈکشن کے لیے ریاست کو خودکفیل بنانے کے واسطےٹکنالوجی ، مالی اورانتظامی مراعات فراہم کرنے کے لیے ‘آسام اہار آتم نربھر یوجنا’ شروع کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
پارٹی نے مرحلہ وار طریقے سے ریاست کےتمام بے زمین شہریوں کومطلوبہ حقوق کے ساتھ اراضی کے لیزتقسیم کرکے زمینی حقوق دےکر لوگوں کو بااختیار بنانے کا بھی وعدہ کیا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)