مالیگاؤں بلاسٹ کے مقدمہ میں تاخیر پر بامبے ہائی کورٹ نے این آئی اے سے مانگی صفائی

07:38 PM Feb 26, 2020 | دی وائر اسٹاف

مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں 29 ستمبر، 2008 کو ہوئے بم بلاسٹ میں 6لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ بھوپال سے بی جے پی کن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر معاملے کی کلیدی  ملزم ہیں۔

فوٹو: وکی میڈیا کامنس

نئی دہلی: بامبے ہائی کورٹ نے منگل کو ایک سخت تبصرہ میں کہا کہ 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں مقدمہ میں کوئی مؤثر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر ایک ملزم ہیں۔ ہائی کورٹ نے این آئی اے سے اس تاخیر پر صفائی بھی دینے کو کہا۔ کارگزار  چیف جسٹس بی پی دھرمادھیکاری اور جسٹس این آر بورکر کی عدالتی بنچ نے معاملے کے دوسرے ملزم سمیر کلکرنی کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ استغاثہ، این آئی اے اور کچھ دیگر ملزم جان بوجھ کر مقدمہ میں تاخیر کرا رہے ہیں۔

لائیو لاء  کے مطابق عدالت نے ضمانت پر باہر سمیر کی ہی اپیل میں بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ ٹھاکر اور لیفٹننٹ کرنل پرساد پروہت جیسے دیگر ملزمین کی اپیلوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

کلکرنی نے اپنی اپیل میں الزام لگایا کہ پچھلے 6 مہینوں میں معاملے میں صرف 14 گواہوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اکتوبر 2018 میں ٹرائل کورٹ کو مقدمہ میں تیزی لانے کے لئے کہا تھا، پھر بھی کچھ ملزم، استغاثہ اور این آئی اے جان بوجھ کر مقدمہ میں تاخیر کرتی رہی ہے۔

عدالت نے جنوری 2019 میں این آئی اے کورٹ سے کہا تھا کہ اگر کوئی آدمی نچلی عدالت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا تو مہر بند لفافے میں رپورٹ دی جائے۔ نچلی عدالت کے ذریعے منگل کو جمع کی گئی دو رپورٹوں کا مطالعہ کرنے کے بعد ہائی کورٹ نے کہا، ‘ پہلی نظر میں ہمیں پتہ چلا کہ ابھی تک مقدمہ میں کوئی مؤثر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ ‘

کورٹ نے این آئی اے سے ٹرائل کے درمیان مانگے گئے ملتوی کےاحکام کی تعداد بھی پوچھی ہے اور ساتھ ہی یہ بتانے کو کہا ہے کہ ممکنہ طور پر ٹرائل کب تک پورا ہو جائے‌گا۔ بنچ نے این آئی اے کو یہ بتانے کو کہا کہ مقدمہ اتنا لمبا کیوں چلا۔ بنچ نے سماعت 16 مارچ تک کے لئے ملتوی کر دی۔

ایک دہائی سے بھی زیادہ پرانے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں خصوصی این آئی اے کے جج وی ایس پاڈلکر کے سامنے اب تک 140 گواہوں کا تصفیہ ہو چکا ہے۔ حالانکہ، جج پاڈلکر 28 فروری، 2020 کو سبکدوش ہو رہے ہیں، جبکہ استغاثہ نے 600 گواہوں کی ایک فہرست پیش کی ہے، جن کا تجزیہ کیا جانا باقی ہے۔

بتا دیں کہ مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں بھیکو چوک‌کے پاس 29 ستمبر 2008 کو ہوئے بم دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ گزشتہ سال بھوپال سے لوک سبھا انتخاب جیتنے والی پرگیہ سنگھ ٹھاکر معاملے کی کلیدی ملزم ہیں۔ دیگر ملزمین میں ملٹری افسر لیفٹننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجئے راہیرکر، سدھاکر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)