’ بلیک پینتھر‘ کا کردار نبھانے والے امریکی اداکار چاڈوک بوس مین کا کینسر سے انتقال

08:55 AM Aug 31, 2020 | دی وائر اسٹاف

امریکہ کی فلم پروڈکشن کمپنی مارول سینمیٹک یونیورس کی2018 میں آئی فلم ‘بلیک پینتھر’ میں چاڈوک بوس مین نے پہلے سیاہ فام  سپر ہیرو کا کردار نبھایا تھا، جس نے دنیا بھر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔

چاڈوک بوس مین(فوٹو: رائٹرس)

ہالی ووڈ کی سپر ہیروز پر مبنی فلم ‘بلیک پینتھر’ میں مرکزی  کردار نبھانے والے امریکی اداکار چاڈوک بوس مین کاکولون کینسر سے انتقال  ہو گیا۔ وہ 43سال کے تھے۔اہل خانہ  نے ان کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ انہیں 2016 میں اسٹیج تھری کے کینسر کا پتہ چلا تھا، جو بعد میں اسٹیج فور پر پہنچ گیا تھا۔ انہوں نے چار سال تک جدوجہدکی۔

ان کے آخری لمحات میں ان کی بیوی  اوردیگر افراد خانہ ساتھ میں موجود تھے۔بیان میں کہا گیا،‘ایک حقیقی جنگجو کی طرح چاڈوک اس سے لڑتے رہے اور ایسی کئی فلمیں آپ کے لیے لائے جنہیں آپ نے خوب پسند کیا۔’

انہوں نے کہا، ‘مارشل سے لےکر ڈا 5 بلڈس تک،آگسٹ ولسن کے ڈراماپرمبنی فلم ما رینی بلیک باٹم اور بھی بہت ساری یہ سبھی فلمیں متعدد سرجری اور کیموتھراپی کے دوران فلمائی گئیں۔ بلینک پینتھر کے کنگ ٹچالا کا کردار نبھانا ان کے کریئر کے لیےعزت کی بات تھی۔’

اہل خانہ کی جانب  سے جاری بیان کے مطابق، انہوں نے اس بیماری کے بارے میں عوامی  طور پرکبھی کچھ نہیں کہا اورمتعدد آپریشن اور کیموتھراپی کے بیچ لگاتار کام کرتے رہے۔اہل خانہ نے ان کے مداحوں  اور خیرخواہوں  کا شکریہ اداکیا اور‘مشکل وقت’میں فیملی کی پرائیویسی  بنائے رکھنےکی گزارش کی۔

امریکہ کی فلم پروڈکشن کمپنی مارول سینمیٹک یونیورس کی2018 میں آئی فلم بلیک پینتھر میں انہوں نے پہلےسیاہ فام  سپر ہیرو کا کردار نبھایا تھا۔ یہ فلم ایک تصوراتی سلطنت  وکانڈا کی کہانی ہے، جو نقادوں اور ناظرین کو بے حد پسند آئی تھی۔خبررساں  ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، یہ پہلی کامک بک پر مبنی فلم تھی، جو آسکر میں بہترین  فلم کے لیے نامزد ہوئی اور دنیا بھرمیں  ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا۔

تکنیکی طور پرترقی یافتہ وکانڈا کے راجہ اورمحافظ کی کی حیثیت سےان کاکردارٹچالامین اسٹریم  کے امریکی کامکس میں پہلا سیاہ فام  سپر ہیرو تھا، جسے 1966 میں آئی فلم ‘دی فینٹاسٹک فور’میں فلمایا گیا تھا۔اپنے کریئر کی شروعات میں بوس مین نےسیاہ فام لوگوں کی علامت جیکی رابنسن کا کردار فلم ‘42’میں اور جیمس براؤن کا کردار فلم ‘گیٹ آن اپ’میں نبھایا تھا۔

بوس مین کے انتقال سے ہالی وڈ میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے اور ڈینجل واشنگٹن، مارک رفیلو، کرس اوانس اور سیموئل ایل جیکسن جیسے اداکاروں  اور سیاسی رہنماؤں  نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ہالی ووڈ کی ایک دوسری  سپر ہیرو فلم میں کیپٹن امریکہ کا کردار نبھانے والے کرس اوانس نے ان کے انتقال  پررنج کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘میں ٹوٹ گیا ہوں۔ یہ دل شکن  خبرہے۔ چاڈوک خاص تھے۔ وہ ایک پرعزم اور متجسس اداکار تھے۔ ان کے ذریعے ابھی بہت سا کمال کا کام کیا جانا باقی تھا۔ میں ہماری دوستی کے لیے بےحد ممنون  ہوں۔ ریسٹ ان پاور، کنگ۔’

ہلک نام کے ایک اور سپر ہیرو کا کردار نبھانے والے مارک رفیلو نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ اس سال اب تک تمام افسوس ناک واقعات  کے رنج وغم کو چاڈوک بوس مین کے انتقال نے اور گہرا کر دیا ہے۔’

مارول کی تمام سپر فلموں میں نک پھیوری نام کا مشہورکردار نبھانے والے اداکار سیموئل ایل جیکسن نے لکھا، ‘چاڈوک بوس مین آپ نے ہمیں جو کچھ بھی دیا اس کے لیے شکریہ۔ ہمیں اس کی ضرورت ہے اور ہمیشہ ہم اس سے خوش ہو ں گے! ایک باصلاحیت  اداکار اور بھائی جس کی کمی بہت کھلےگی۔’

انہوں نے کہا، ‘کیا کمال کے آدمی  اور کیا کمال کی صلاحیت۔ بھائی، آپ ہردور کے عظیم لوگوں میں ایک تھے اور آپ کی عظمت  صرف ایک شروعات تھی۔ خدا آپ سے پیار کرتے ہیں۔ ریسٹ ان پاور کنگ۔’

مارول اسٹوڈیو نے بھی ان  کے انتقال  پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے ٹوئٹ کیا،بے پناہ نقصان۔ ‘بلیک پینتھر’ سے ‘ڈا 5 بلڈس’ تک چاڈوک بوس مین ہر بار اسکرین پر انرجی اور روشنی لائے۔بوس مین حال ہی میں اسپائک لی کی ویت نام جنگ پر مبنی فلم ‘ڈا 5 بلڈس’میں نظر آئے تھے اور سال 2022 میں آ رہی‘بلیک پینتھر’ فلم کے سیکوئل میں بھی نظر آنے والے تھے۔

مارول نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کرکے کہا ہے، ‘ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں اور ہماری تعزیت  چاڈوک کے پسماندگان  کےلیے ہیں۔ آپ کی وراثت ہمیشہ زندہ  رہےگی۔ ریسٹ ان پیس۔’ڈیموکریٹک پارٹی سے صدرعہدے کے امیدوار جو بائیڈین نے بوس مین کے انتقال پرتعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ‘چاڈوک بوس مین کی اصلی طاقت اسکرین پر دکھائی گئی چیزوں سے کہیں بڑی تھیں۔ بلیک پینتھر سے لےکر جیکی رابنسن تک، انہوں نے نسلوں  کو متاثر کیا اور انہیں دکھایا کہ وہ کچھ بھی بن سکتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں یہاں تک کہ سپر ہیرو بھی۔’

ڈیموکریٹک پارٹی سے نائب صدر کی امیدوار اہندی نژاد سینیٹر کملا ہیرس نے کہا کہ بوس مین کی موت کے بارے میں سن کر ان کا دل ٹوٹ گیا۔

ہیرس نے ٹوئٹ کیا،‘دل ٹوٹ گیا۔ میرے دوست اور ساتھی چاڈوک بوس مین شاندار، رحمدل، دانشور اور خاکسار تھے۔ وہ بہت جلدی چلے گئے لیکن ان کی زندگی سے تبدیلی  آئی۔’اداکار ڈینجل واشنگٹن نے ایک بیان میں کہا، ‘وہ ایک عظیم روح اور ایک شاندار اداکار تھے، جو اپنے چھوٹے لیکن شاندار کریئر کے ذریعے ابد تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔

اوپرا ونفرےنے کہا، ‘سرجری اور کیموتھراپی کے بیچ مکمل صبرکا مظاہرہ کیا۔ اس  کوکرنے کے لیےحوصلہ اور طاقت چاہیے۔ اسی کو وقار کہتے ہیں۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)