مظفر پور ضلع کے ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر نے مبینہ طور پر اپنی کلاس میں بچوں سے کہا تھا کہ کسی کو بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو ووٹ نہیں دینا چاہیے۔ ٹیچر کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@BJP4India)
نئی دہلی: بہار کے مظفر پور ضلع میں ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر کو کلاس روم میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کرنے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ، ایک افسر نے اتوار کو کہا کہ سرکاری اسکول کے ٹیچر کو اپنی کلاس کے بچوں کو مبینہ طور پر یہ کہنے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے کہ ‘کسی کو بھی مودی کو ووٹ نہیں دینا چاہیے’۔
مظفر پور کے ایس ایس پی راکیش کمار کے مطابق، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے بعد ٹیچر کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ڈی ای او اجئے کمار سنگھ نے کہا کہ کرہنی بلاک کے امرکھ میں واقع گورنمنٹ سیکنڈری اسکول کے کئی طالبعلموں کے اہل خانہ نے ٹیچر ہریندر رجک کے طرز عمل کو ان کے نوٹس میں لایا تھا۔ ڈی ای او نے کہا، ‘طلبہ کے اہل خانہ نے شکایت درج کرائی کہ ٹیچر بچوں سے کہہ رہے تھے کہ کسی کو بھی وزیر اعظم مودی کو ووٹ نہیں دینا چاہیے کیونکہ مفت راشن اسکیم کے تحت خراب اناج تقسیم کیا جا رہا ہے۔’
انہوں نےمزید کہا، ‘کلاس کے کئی لڑکوں اور لڑکیوں نے بھی تصدیق کی کہ رجک کلاس کے اندر ایسی باتیں کہہ رہے تھے۔ بنیادی طور پر، یہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے جو کسی بھی سرکاری ملازم کو کسی سیاسی جماعت کے حق میں یا خلاف بات کرکے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے سے منع کرتا ہے۔ اس لیے ضروری کارروائی کے لیے ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔