معاملہ بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کے آبائی ضلع کٹیہار کا ہے، جہاں کے سرکاری ٹیچر محمد تمیزالدین ایک وائرل ویڈیو میں مڈڈے میل کی بوریاں بیچتے دکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری آرڈر کے بعد انہیں ایسا کرنا پڑا تھا۔
نئی دہلی: بہار کے کٹیہار ضلع میں ایک سرکاری ٹیچر کے مڈ ڈے میل کےتحت ملے راشن کے خالی بورے کو گھوم گھوم کر بیچنے کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ سرکاری آرڈر پر وہ ایسا کرنے کو مجبور ہوئے ہیں۔
حالانکہ اس سے متعلق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ نے ٹیچر کو سسپنڈ کر دیا ہے۔
یہ ویڈیو کدوا سونیلی بازار کا ہے، جو بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کے آبائی ضلع کٹیہار کے کدوا اسمبلی حلقہ میں پڑتا ہے۔
اس وائرل ویڈیو میں ٹیچرمحمد تمیزالدین اپنے گلے میں ایک پٹی لٹکا کر بورے بیچتے دکھائی پڑتے ہیں، جس پر لکھا ہے ‘میں بہار کے سرکاری اسکول کا ٹیچرہوں۔ سرکار کے حکم پر خالی بورا بیچ رہا ہوں۔’وہیں ان کے ہاتھ میں ایک دوسری پٹی ہے، جس پر لکھا ہے ‘بورا لے لو بورا، 10 روپیہ پیس والا ایم ڈی ایم کا خالی بورا۔’
ویڈیو میں تمیزالدین یہ بھی کہتے ہوئے سنائی دیتے ہیں کہ اگر ان کا بورا نہیں بکتا ہے تو انہیں ان کی سیلری نہیں ملے گی۔
پربھات خبر کے مطابق، سوشل میڈیا پر اس معاملے کے وائرل ہونے کے بعد ٹیچر پر محکمہ جاتی حکم کی تعمیل نہ کرنے، انتظامیہ اور سرکار کی امیج خراب کرنے سمیت کئی الزاموں کا حوالہ دےکر انہیں سسپنڈ کر دیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق،محکمہ جاتی آرڈر کے مطابق مڈ ڈے میل کے تحت سال 2014-15 اور سال 2015-16 میں اسکول کو دستیاب کرائے گئے چاول کے خالی بورے کو 10 روپیہ فی بورا کی شرح سے فروخت کرکے پیسےکو جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسی آرڈرکی وجہ سے ٹیچرگھوم گھوم کر خالی بورے کو بیچنے لگے۔