گوپال گنج کومشرقی چمپارن ضلع سے جوڑ نے والے ستارگھاٹ پل کا افتتاح گزشتہ16 جون کو ہوا ہے۔ بہار سرکار نے اس خبر کو فیک نیوز بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پل محفوظ ہے۔مین پل سے دو کیلومیٹر دور ایک سڑک کو نقصان پہنچاہے۔
نئی دہلی: بہار میں گوپال گنج اورمشرقی چمپارن ضلع کو جوڑ نے والےنوتعمیر شدہ پل کا ایک حصہ مبینہ طور پر افتتاح کے تقریباً ایک مہینے بعد ہی بدھ کوشدید بارش کی وجہ سےگر گیا۔اس پل کا افتتاح خود وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کیا تھا۔ اس حادثے میں کسی کےزخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
گنڈک ندی پر بنے 1.4 کیلومیٹر لمبے ستارگھاٹ پل کا کام پچھلے آٹھ سال سے چل رہا تھا اور گزشتہ16 جون کو اس کو عام استعمال کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
#Bihar | @yadavtejashwi slams Nitish govt over Gopalganj bridge collapse. Listen in. #ITVideo pic.twitter.com/kjrtOEFnv5
— IndiaToday (@IndiaToday) July 16, 2020
تقریباً 264 کروڑ روپے کی لاگت سے بہاراسٹیٹ برج کسنٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ نے اس پل کو بنایا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ پل کے اپروچ روڈ کو جوڑ نے والی پلیا ندی کے بڑھتےآبی سطح کی وجہ سے دباؤ جھیل نہیں پائی اور جب والمیکی نگر کی طرف پانی چھوڑا گیا تو یہ بہہ گئی۔
پل کو نقصان پہنچنے پراپوزیشن نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تنقید کی ہے۔
263 करोड़ से 8 साल में बना लेकिन मात्र 29 दिन में ढ़ह गया पुल। संगठित भ्रष्टाचार के भीष्म पितामह नीतीश जी इस पर एक शब्द भी नहीं बोलेंगे और ना ही साइकिल से रेंज रोवर की सवारी कराने वाले भ्रष्टाचारी सहपाठी पथ निर्माण मंत्री को बर्खास्त करेंगे। बिहार में चारों तरफ लूट ही लूट मची है। pic.twitter.com/EIcQYPEHn8
— Tejashwi Yadav (@yadavtejashwi) July 16, 2020
آرجے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘263 کروڑ سے 8 سال میں بنا، لیکن محض 29 دن میں گرگیا پل۔ منظم بدعنوانی کے بھیشم پتاما نتیش جی اس پر ایک لفظ بھی نہیں بولیں گے اور نہ ہی سائیکل سے رینج روور کی سواری کرانے والے کرپٹ ہم جماعت وزیر کو برخاست کریں گے۔ بہار میں چاروں طرف لوٹ ہی لوٹ مچی ہے۔’
بہار کانگریس چیف مدن موہن جھا نے کہا، ‘16 جون کو 263.47 کروڑ روپے کی لاگت سے بنے پل کا افتتاح اور 15 جولائی کو اس کا ستیاناش۔ اب اس کا الزام بیچارے چوہوں پر مت لگا دینا۔’
16 जून को 263.47 करोड़ रुपये की लागत से बने पुल का उद्घाटन और 15 जुलाई को उसका सत्यानाश ।
अब इसका आरोप बेचारे चूहों पर मत लगा देना। pic.twitter.com/H8enBRqTvU
— Dr. Madan Mohan Jha (@DrMadanMohanJha) July 15, 2020
جھا نے یہ تنقید2017 میں نتیش کمار کابینہ کے ایک وزیر کے بیان کو لےکر کیا ہے، جس میں انہوں نےباندھوں میں چوہوں کے ذریعے سوراخ کیے جانے سے باندھ کے کمزور ہونے اور بہار میں سیلاب آنے کے لیے انہیں(چوہوں)قصوروار ٹھہرایا تھا۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق،اس کو فیک نیوز بتاتے ہوئے بہار سرکار نےوضاحت دی ہے۔
ریاستی حکومت کے حکام کے مطابق،مین پل سے دو کیلومیٹر دور ایک سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ لنک روڈ باندھ سے لگا ہوا ہے اور ستارگھاٹ پل اس اس کا کوئی سیدھا جڑاؤ نہیں تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ پل محفوظ ہے۔این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں ریاستی وزیر نند کشور یادو نے کہا، ‘لنک روڈ کو نقصان پہنچنےکی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے جانچ کا آرڈر دے دیا گیا ہے۔’