گزشتہ جمعہ کو آرا قصبے کے جواہر ٹولہ میں رہنے والے راہل کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے والدیومیہ مزدور ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سےوہ پچھلے کئی دنوں سے بےروزگار بیٹھے ہیں۔
نئی دہلی: بہار کے آرا میں ایس سی کمیونٹی کے ایک 11 سال کے بچہ کی موت کے بعدمقامی وارڈ کاؤنسلر اور سی پی آئی ایم ایل نے الزام لگایا ہے کہ بچہ کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔ضلع انتظامیہ نے اس معاملے میں میڈیکل جانچ کے حکم دیےہیں۔
پچھلے ایک ہفتے سے بیمار رہنے کے بعد جمعہ کو آرا قصبے کے جواہر ٹولہ میں رہنے والے راہل کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے والد یومیہ مزدور ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ پچھلے کئی دنوں سے بےروزگار بیٹھے ہیں۔
مقامی وارڈ کاؤنسلر ستیہ دیو رام نے کہا، ‘جب ہم ان کےاہل خانہ سے ملنے گئے تو ان کے پاس کوئی اناج نہیں تھا۔ بیٹے کی موت سے پہلے اہل خانہ نے ہم سے رابطہ نہیں کیا تھا۔’
بھوج پور کے سی پی آئی ایم ایل کے سکریٹری جواہر لال سنگھ نے کہا، ‘جواہر ٹولہ میں ایس سی کمیونٹی کی 35 فیملی کے لوگ رہتے ہیں جویومیہ مزدوری پرگزارہ کرتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کے اناج ختم ہو گئے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بچہ کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔’
حالانکہ بھوج پورضلع مجسٹریٹ روشن کشواہا نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘ہم نے میونسپل کمشنر سے بات کی ہے، انہوں نے بھوک سے موت کے امکان سے انکار کیا ہے۔’
اس بیچ مظفر پور کے ایس کےایم کالج اینڈ ہاسپٹل سے چمکی بخار کے دو معاملے سامنے آئے ہیں۔ دونوں مریض، ایک پانچ سال کا لڑکا اور ساڑھے تین سال کی لڑکی، غریب گھروں کے ہیں۔ چونکہ یہ بیماری غذا و تغذیہ سے متعلق ہے اس لیےضلع انتظامیہ کے لیے یہ تشویش کی بات ہے۔