بی جے پی اور راشٹریہ لوک دل کے درمیان سیٹ شیئرنگ پر سمجھوتے کی خبروں کے درمیان کسان لیڈر چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دیے جانے کی خبر آئی ہے۔ راشٹریہ لوک دل کا قیام ان کے بیٹے چودھری اجیت سنگھ نے کیا تھا۔ یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مودی حکومت کو کسانوں کے احتجاج کی ایک اور لہر کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
نئی دہلی: سابق وزرائے اعظم پی وی نرسمہا راؤ اور چودھری چرن سنگھ کے ساتھ زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن کو بعد از مرگ سب سے بڑے شہری اعزاز ‘بھارت رتن’ سے نوازا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ (9 فروری) کو یہ اعلان کیا۔
انہوں نے یہ معلومات سوشل سائٹ ایکس پر تین پوسٹ کے ذریعے دی۔
پہلے پوسٹ میں وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘یہ ہماری حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ جی کو بھارت رتن سے نوازا جا رہا ہے۔ یہ اعزاز ملک کے لیے ان کی بے مثال خدمات کے لیے ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی کسانوں کے حقوق اور ان کی فلاح وبہبود کے لیے وقف کر دی تھی۔’
हमारी सरकार का यह सौभाग्य है कि देश के पूर्व प्रधानमंत्री चौधरी चरण सिंह जी को भारत रत्न से सम्मानित किया जा रहा है। यह सम्मान देश के लिए उनके अतुलनीय योगदान को समर्पित है। उन्होंने किसानों के अधिकार और उनके कल्याण के लिए अपना पूरा जीवन समर्पित कर दिया था। उत्तर प्रदेश के… pic.twitter.com/gB5LhaRkIv
— Narendra Modi (@narendramodi) February 9, 2024
انہوں نے کہا، ‘چاہے وہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے ہوں یا ملک کے وزیر داخلہ اور یہاں تک کہ ایک ایم ایل اے کے طور پر بھی انہوں نے ہمیشہ نیشن بلڈنگ کو رفتار دی۔ وہ ایمرجنسی کے خلاف بھی مضبوطی سے کھڑے رہے۔ ہمارے کسان بھائیوں اور بہنوں کے لیے ان کی لگن اور ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کے لیے ان کی وابستگی پورے ملک کو تحریک دینے والی ہے۔’
پی وی نرسمہا راؤ کے بارے میں انہوں نے لکھا، ‘یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کو بھارت رتن سے نوازا جائے گا۔ ایک ممتاز دانشور اور سیاستداں کے طور پر انہوں نے مختلف حیثیتوں میں ہندوستان کی بڑے پیمانے پر خدمت کی۔ انہیں آندھرا پردیش کے چیف منسٹر، مرکزی وزیر اور کئی سالوں تک ممبر پارلیامنٹ اور اسمبلی کے رکن کے طور پر ان کے کام کے لیے یکساں طور پر یاد کیا جاتا ہے۔’
Delighted to share that our former Prime Minister, Shri PV Narasimha Rao Garu, will be honoured with the Bharat Ratna.
As a distinguished scholar and statesman, Narasimha Rao Garu served India extensively in various capacities. He is equally remembered for the work he did as… pic.twitter.com/lihdk2BzDU
— Narendra Modi (@narendramodi) February 9, 2024
انہوں نے کہا، ‘ان کی دور اندیش قیادت نے ہندوستان کو اقتصادی طور پر ترقی یافتہ بنانے اور ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کے دور میں ان اہم اقدامات کی نشاندہی کی گئی تھی،جس نے ہندوستان کو عالمی منڈیوں کے لیے کھول دیا، جس سے اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔’
پی ایم مودی نے کہا کہ اس کے علاوہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی، زبان اور تعلیم کے شعبوں میں ان کی خدمات ایک رہنما کے طور پر ان کی کثیر جہتی میراث کی نشاندہی کرتی ہیں، جنہوں نے نہ صرف ہندوستان کو اہم تبدیلیوں کے ذریعے آگے بڑھایا بلکہ اس کے ثقافتی اور فکری ورثے کو بھی مالا مال کیا۔
اپنے تیسرے پوسٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ حکومت ہند زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود میں ہمارے ملک میں ان کی نمایاں خدمات کے لیے ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کو بھارت رتن سے نواز رہی ہے۔ انہوں نے مشکل وقت میں زراعت میں خود انحصاری حاصل کرنے میں ہندوستان کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور ہندوستانی زراعت کو جدید بنانے کی سمت میں بہترین کوششیں کیں۔’
It is a matter of immense joy that the Government of India is conferring the Bharat Ratna on Dr. MS Swaminathan Ji, in recognition of his monumental contributions to our nation in agriculture and farmers’ welfare. He played a pivotal role in helping India achieve self-reliance in… pic.twitter.com/OyxFxPeQjZ
— Narendra Modi (@narendramodi) February 9, 2024
انھوں نے لکھا، ‘ہم ایک اختراعی ذہن اور محافظ کے طور پر اور کئی طالبعلموں کے درمیان سیکھنے اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کرنے والی ان کی بیش بہا خدمات کوبھی تسلیم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر سوامی ناتھن کی دور اندیش قیادت نے نہ صرف ہندوستانی زراعت کو تبدیل کیا ہے بلکہ ملک کی غذائی تحفظ اور خوشحالی کو بھی یقینی بنایا ہے۔ وہ ایک ایسےشخص تھے، جنہیں میں قریب سے جانتا تھا اور میں ہمیشہ ان کی بصیرت اور ان پٹ کی قدر کرتا تھا۔’
حال ہی میں یہ ایوارڈ 96 سالہ بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی کو دینے کا بھی اعلان کیا گیا تھا ۔ سوشلسٹ لیڈر اور بہار کے دو بار وزیر اعلیٰ رہے کرپوری ٹھاکرکو بھی یہ اعزاز بعد از مرگ دیا گیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کی خبروں کے درمیان چودھری چرن سنگھ کو بھارت کا سب سے بڑا شہری اعزاز دیے جانے کی خبر آئی ہے، جس کا قیام ان کے بیٹے چودھری اجیت سنگھ نے کیا تھا اور اب اس کی قیادت ان کے پوتے جینت چودھری کر رہے ہیں۔
آر ایل ڈی کے صدر جینت چودھری نے سوشل میڈیا پر اس اعلان پر ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ ‘دل جیت لیا’۔
दिल जीत लिया! #BharatRatna https://t.co/Ns0CraJ7yI
— Jayant Singh (@jayantrld) February 9, 2024
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بی جے پی کی شرائط پر این ڈی اے کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں، تو جینت نے ان کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، ‘سیٹوں یا ووٹوں کے بارے میں بات کرنے سے اس دن کی اہمیت کم ہو جائے گی۔ ایسی باتیں ہر روز نہیں ہوتیں۔’
انہوں نے کہا، ‘پچھلی حکومتیں آج تک جو نہیں کرسکیں، وہ وزیر اعظم مودی کے وژن نے پورا کر دیا ہے۔ میں ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ایک بار پھر مودی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جو مرکزی دھارے کا حصہ نہیں ہیں۔’
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اب بی جے پی کے قریب ہیں، انہوں نے ایک اور گول مول جواب دیتے ہوئے کہا، ‘جب میں انہیں مبارکباد دے رہا ہوں اور انہوں نے ایک فیصلہ لیا ہے، جو ثابت کرتا ہے کہ وہ ملک کے بنیادی جذبات اور کردار کو سمجھتے ہیں۔ آج مودی جی نے چودھری چرن سنگھ کے ہر پیروکار کا دل جیت لیا ہے۔’
این ڈی ٹی وی کے مطابق، دریں اثنا سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو – جنہوں نے گزشتہ ماہ آر ایل ڈی کے ساتھ اتحاد کی تصدیق کی تھی – نے چودھری چرن سنگھ کے لیے ایوارڈ کا خیرمقدم کیا، لیکن ساتھ ہی بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جس نے اپنی زندگی غریب کسانوں کی مدد کرنے میں گزار دی، اس کو ہی بھارت رتن ملنا صحیح ہے۔
انہوں نے اتر پردیش اسمبلی میں کہا، ‘میں تمام کسانوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ چودھری چرن سنگھ جی نے زندگی بھر کسانوں کے لیے جدوجہد کی۔ ہمیں خوشی ہے کہ ایک کسان لیڈر کو بھارت رتن ملا۔’
یہ بیان ایسے وقت آیا ہے، جب بی جے پی کو کسانوں کے احتجاج کی ایک اور لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ جمعرات کو اتر پردیش کے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے کسانوں کو زمین کی بہتر قیمتوں کے لیے احتجاج کرنے کے لیے دہلی کی سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔