بنگلورو کے سر فہرست کیتھولک بشپ پیٹر مچاڈو کا کہنا ہے کہ مسیحی برادری کے لوگ 22 مارچ کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ملک کی جمہوری روایات کے تحفظ کے لیے روزہ رکھیں اور دعا مانگیں۔
نئی دہلی: بنگلور کے سرفہرست کیتھولک بشپ نے عیسائیوں سے جمعہ (22 مارچ) کو روزہ اور دعا کے دن کے طور پر منانے کو کہا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران امیدوار ملک کی جمہوری روایات کو برقرار رکھیں گے۔
بتادیں کہ بنگلورو کے آرچ بشپ پیٹر مچاڈو انسانی حقوق کے سرکردہ محافظ رہے ہیں۔ ماضی میں، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ان رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے کو بھی کہا ہے جو ‘سطحی سیاست اور ہیٹ اسپیچ’ میں ملوث رہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، مچاڈو نے کہا کہ 22 مارچ کے روزے کی ضرورت ‘ایسے لیڈروں کو منتخب کرنے کے لیے ہے جو سیکولر، غیر فرقہ پرست، غیر کرپٹ اور جمہوری روایات کے لیے پر عزم ہوں’۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا، ‘آئین کی طرف سے ضمانت دی گئی ہمارے بنیادی اور اقلیتی حقوق کے تحفظ کے علاوہ ہندوستان کے کیتھولک بشپس کا مطالبہ ہے کہ حکومت سرکاری طور پر دلت عیسائیوں کو شیڈول کاسٹ کا درجہ دے اور دیگر امتیازی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہم اپیل کرتے ہیں کہ حکومت مسیحی قبائلیوں کو شیڈول ٹرائب کے درجہ سے محروم کرنے کی کسی بھی کوشش سے دور رہے۔’
مچاڈو کے مطابق، ‘ہماری سیاست پاپولزم، پولرائزیشن، سچ سے پرےاور شخصیت سے متاثر ہونے جیسے کئی مسائل سے گھری ہوئی ہے۔ ہمارے ملک کے جمہوری ادارے کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔ وفاقی ڈھانچے کو مسلسل کمزور کیا جا رہا ہے۔ میڈیا پر قبضہ کر لیا گیا ہے،جانچ ایجنسیوں کو تمام اپوزیشن اور آئینی اداروں کو ہراساں کرنے کے لیے مقتدر طبقوں کے ہاتھ میں ہتھیار کے طور پر دے دیا گیا ہے۔’
بنگلور کے آرچ ڈائسس کے ترجمان جے اے کنتھراج نے کہا کہ مچاڈو نے پورے کرناٹک میں عیسائی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ خدا کے فضل، طاقت اور حکمت کو طلب کرنے کی کوشش میں جمعہ (22 مارچ) کو روزے اور دعا کے دن کے طور پر منائیں۔ اپنے ملک کی بہتری کے لیے ذمہ داری اور فرض شناسی کا ثبوت دیتے ہوئے حق رائے دہی کو سمجھیں اور استعمال کریں۔