پانچ میں سے چار ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے والے کسی وزیر اعلیٰ کےدوبارہ منتخب ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ اتر پردیش سمیت چار ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت پارٹی کی’غریب دوستی اور فعال گورننس’ پر پر لوگوں کی ‘بہت مضبوط مہر’ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں بی جے پی کی جیت کا مطلب یہ بھی ہے کہ ملک کے کونے کونے سے لوگوں نے بی جے پی، اس کی پالیسی، نیت اور فیصلوں پر بھروسے کو ایک فارمولے میں باندھنے کا کام کیا ہے۔
چاروں ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ملک کے ووٹروں نے اپنی سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے مستقبل کی طرف اشارہ کیا ہے۔
मैं आज पंजाब के भाजपा कार्यकर्ताओं की भी विशेष प्रशंसा करूंगा।
उन्होंने विपरीत परिस्थितियों में जिस प्रकार पार्टी का झंडा बुलंद किया है, वो आने वाले समय में पंजाब में भाजपा की और देश की मजबूती को एक अहम स्थान के रूप में विकसित करेंगे।
– पीएम @narendramodi
— BJP (@BJP4India) March 10, 2022
انہوں نے کہا، میں جمہوریت کی فکر کرتاہوں۔وزیراعظم نے کنبہ پروری کی سیاست کو اپنی سب سے بڑی تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کسی خاندان کے خلاف ہیں یا کسی سے ذاتی دشمنی رکھتے ہیں۔
مودی نے کہا کہ کنبہ پروری کی سیاست نے ریاستوں کو نقصان پہنچایا ہے اور انہیں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹرز نے اس بات کو سمجھ لیا ہے اور انتخابات میں جمہوریت کی طاقت کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ایک دن ایسا بھی آئے گا، جب ہندوستان میں ملک کے شہری اس سیاست کا سورج غروب کریں گے۔ اس الیکشن میں ملک کے ووٹرز نے اپنی سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اشارہ دیا ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔
انہوں نے انتخابات میں حصہ لینے والے تمام ووٹرز کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا، آپ ووٹروں کااس فیصلے کے لیے شکریہ۔ بالخصوص ماؤں، بہنوں اور نوجوانوں نے جس طرح بی جے پی کو مکمل حمایت دی ہے، وہ اپنے آپ میں ایک بڑا پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ووٹروں نے جوش و خروش سے ووٹنگ میں حصہ لیا اور بی جے پی کی جیت کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ میں آج یہ بھی کہوں گا کہ 2019 کے انتخابی نتائج کے بعد کچھ سیاسی پنڈتوں نے کہا تھا کہ 2017 کے نتائج نے2019 کے نتائج کا فیصلہ کر دیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس بار بھی وہ کہیں گے کہ 2022 کے نتائج نے 2024 کے نتائج کا فیصلہ کر دیا ہے۔
اتر پردیش میں بی جے پی کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اتر پردیش نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے والے کسی وزیر اعلیٰ کے دوبارہ منتخب ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
मैं आज ये भी कहूंगा कि 2019 के चुनाव नतीजों के बाद, कुछ पॉलिटिकल ज्ञानियों ने कहा था कि 2017 के नतीजों ने 2019 के नतीजे तय कर दिए।
मैं मानता हूं इस बार भी वो यही कहेंगे कि 2022 के नतीजों ने 2024 के नतीजे तय कर दिए।
– पीएम @narendramodi pic.twitter.com/Tr1oC4v4N8
— BJP (@BJP4India) March 10, 2022
انہوں نے کہا، اتر پردیش میں 37 سال کے بعدکوئی حکومت لگاتار دوسری بار اقتدار میں آئی ہے۔ اتر پردیش، گوا اور منی پور میں حکومت میں رہنے کے باوجود بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔ گوا میں تمام ایگزٹ پول غلط نکلے اور وہاں کے لوگوں نے تیسری بار خدمت کرنے کا موقع دیا۔ 10 سال اقتدار میں رہنے کے بعد بھی بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بھی بی جے پی نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور پہلی بار کوئی پارٹی لگاتار دوسری بار وہاں اقتدار میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا، سرحد سے ملحق ایک پہاڑی ریاست، سمندر کے کنارے واقع ریاست، ماں گنگا کے خصوصی آشیروادوالے اتر پردیش اور شمال مشرقی ریاست منی پور، یعنی چاروں سمتوں میں بی جے پی کو لوگوں کا آشیرواد ملا ہے۔ ان ریاستوں کے چیلنجز الگ ہیں اور ان کی ترقی کے راستے بھی الگ ہیں۔ بی جے پی پر بھروسہ، بی جے پی کی پالیسیوں، ارادوں اور فیصلوں پر عوام کا بے پناہ اعتماد سب کو ایک فارمولے میں باندھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ،یہ نتائج پرو پوور، پرو ایکٹو حکومت پر بہت مضبوط مہر لگا دیتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگ یہ کہہ کر اتر پردیش کو بدنام کرتے ہیں کہ یہاں کے انتخابات میں ذات پات کی بالادستی ہے۔
انہوں نے کہا، 2014 کے نتائج دیکھیں، 2017، 2019 کے نتائج دیکھیں اور اب پھر 2022 میں بھی دیکھ رہے ہیں… ہر بار اتر پردیش کے لوگوں نے ترقی کی سیاست کو ہی چنا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ‘اتر پردیش کےپیار اور آشیرواد نے مجھے یوپی والا بنادیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)