اروناچل پردیش کی کھونسا مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو، اپنے بیٹے اور دو پولیس اہلکاروں سمیت کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ آسام سے لوٹ رہے تھے۔ اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع کے بوگاپانی گاؤں کے پاس نامعلوم حملہ آوروں نے کی گولی باری۔
نئی دہلی: اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع میں این ایس سی این (آئی ایم) کے نامعلوم حملہ آوروں نے نیشنل پیپلس پارٹی (این پی پی) کے ایم ایل اے ترونگ ابو، ان کے بیٹے، دو سکیورٹی اہلکار سمیت 11 لوگوں کا منگل کو گولی مارکر قتل کر دیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے یہ جانکاری دی۔ضلع کی کھونسہ مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو اس سیٹ سے دوبارہ انتخاب لڑ رہے تھے۔تِرپ ڈپٹی کمشنر پی ایم تھنگن نے بتایا کہ ابو آسام سے اپنے انتخابی حلقہ کھونسہ مغرب لوٹ رہے تھے اور اس وقت ان کے بیٹے اور دو پولیس اہلکار بھی ساتھ تھے، جیسے ہی ان کی گاڑی صبح تقریباً 11:30 بجے ضلع کے بوگاپانی گاؤں کے پاس پہنچی تو نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر گولیاں چلا دیں، جس میں 11 لوگوں کی جائےواردات پر ہی موت ہو گئی۔
Shocked and anguished by the killing of MLA Tirong Aboh ji, his family & others in Arunachal Pradesh.
It is an outrageous attempt to disturb peace and normalcy in the North East. The perpetrators of this heinous crime will not be spared. My condolences to the bereaved families.
— Chowkidar Rajnath Singh (@rajnathsingh) May 21, 2019
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹوئٹ کر ایم ایل اے ترونگ ابو کے قتل پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ‘ ایم ایل اے ترونگ ابو جی، ان کی فیملی اور دیگر کے قتل پر حیران ہوں۔ یہ نارتھ ایسٹ میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے۔ اس گھناؤنے جرم کے قصورواروں کو بخشا نہیں جائےگا۔ میری ہمدردی متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں۔ ‘
Meghalaya CM Conrad Sangma: NPP is extremely shocked and saddened by the news of the death of its Arunachal MLA Tirong Aboh and his family. We condemn the brutal attack and urge HM Rajnath Singh and PM Modi to take action against those responsible for such attack (file pic) pic.twitter.com/cLCu7uKBgT
— ANI (@ANI) May 21, 2019
میگھالیہ کے وزیراعلیٰ کونراڈ پی سنگما نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اس حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف ضروری قدم اٹھانے کی گزارش کی۔سنگما نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘این پی پی اروناچل پردیش کے ایم ایل اے ترونگ ابو اور ان کی فیملی کے ممبروں کی موت سے صدمے میں ہے۔ ہم اس وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر اعظم مودی سے اس حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں پر کارروائی کرنے کی مانگ کرتے ہیں۔ ‘
I'm shocked and saddened by the brutal attack and tragic killing of MLA Shri Tirong Aboh of Arunachal Pradesh, his family including 11 people. Strongest possible action will be taken against those responsible for such dastardly attack.
— Chowkidar Kiren Rijiju (@KirenRijiju) May 21, 2019
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ کرن رجیجو نے بھی اس واقعہ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی گزارش کی ہے۔
Arunachal Pradesh Home Minister, Kumar Waii on death of MLA Tirong Aboh and his family: I condemn this incident. This kind of an incident has never taken place before. An inquiry into the incident is important. A political rival has done this. pic.twitter.com/9uSHvNvxNd
— ANI (@ANI) May 21, 2019
اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ریاست کے وزیر داخلہ کمار وئی نے کہا، ‘ میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ اس طرح کا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اس واقعہ کی تفتیش اہم ہے۔ سیاسی حریف نے یہ کیا ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)