مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ اس حکم سے آرٹیکل 370 کا صرف ایک سیکشن بچا رہے گا،باقی سارے سیکشن ختم ہو جائیں گے۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی سفارش کی۔ شاہ نے کہا کہ اس حکم سے آرٹیکل 370 کا صرف ایک سیکشن بچا رہے گا،باقی سارے سیکشن ختم ہو جائیں گے۔اس کو لے کر راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کی سخت مخالفت دیکھنے کو ملی۔غور طلب ہے کہ آئین کا آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کو ایک خصوصی ریاست کا درجہ دیتا تھا۔آرٹیکل 370 کے علاوہ آرٹیکل 35 اے کو بھی ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ حکومت کے اس فیصلے کو لے کر صدر جمہوریہ کے دستخط والا گزٹ بھی شائع ہو چکا ہے۔ اس حکم کا نام آئین (جموں و کشمیر میں نافذ)حکم 2019 ہے۔
Uproar in Rajya Sabha after resolution revoking Article 370 from J&K moved by Home Minister Amit Shah. pic.twitter.com/pR7UQ5QACu
— ANI (@ANI) August 5, 2019
امت شاہ نے کہا کہ حزب مخالف پارٹیوں کے ذریعے اٹھائے جا رہے سبھی سوالوں کا جواب دینے کو تیار ہیں۔
Union Home Minister Amit Shah in Rajya Sabha: I am ready for all discussions by the leader of the Opposition, the entire opposition and the members of the ruling party over Kashmir issue. I am ready to answer all questions. pic.twitter.com/AKs365vBiH
— ANI (@ANI) August 5, 2019
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، حکومت نے لداخ کو بغیر اسمبلی کے ایک الگ یونین ٹریٹری بنانے کا فیصلہ لیا ہے۔
HM Amit Shah: Jammu and Kashmir to be a union territory with legislature and Ladakh to be union territory without legislature pic.twitter.com/nsEL5Lr15h
— ANI (@ANI) August 5, 2019
جموں و کشمیر بھی لداخ کے ساتھ ایک یونین ٹریٹری بنے گا۔امت شاہ نے کہا کہ انٹرنل سکیورٹی کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔اس طرح اس فیصلے سے اب جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹا دی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت کی اس تجویز کی بی ایس پی، بی جے ڈی اور وائی ایس آر کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے حمایت کی ہے۔