کرناٹک: اویسی کی ریلی میں خاتون نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، سیڈیشن کا معاملہ درج

07:52 PM Feb 21, 2020 | دی وائر اسٹاف

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے اس واقعہ  کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو میرا اور نہ ہی میری پارٹی کا اس خاتون  سے کوئی تعلق ہے۔ جب تک ہم زندہ  ہیں، ہم ہندوستان  زندہ باد کہتے رہیں گے۔

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی:  کرناٹک کے بنگلور میں شہریت ترمیم  قانون اور این آرسی کی مخالفت میں ایک ریلی میں خاتون کے ذریعے مبینہ طور پر پاکستان زندہ باد  کا نعرہ لگانے پر سیڈیشن  کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، خاتون کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔

جمعرات کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی ایک ریلی میں امولیہ لیونا نامی ایک خاتون نے مبینہ  طور پر منچ سے پاکستان کی حمایت  میں نعرےبازی کی۔ اس دوران منچ پر اے آئی ایم آئی ایم صدر اسدالدین اویسی موجود تھے لیکن انہوں نے خاتون سے اس طرح کے نعرے نہیں لگانے کو کہا اور مائک لینے کی کوشش کی۔

امولیہ  نام کی یہ خاتون بنگلور کے ایک کالج کی اسٹوڈنٹ ہے۔ منچ سے پاکستان زندہ باد  کا نعرہ لگانے کے بعد اس ریلی کا انعقاد کرنے والوں نے ان سے مائک چھین لیا۔

مبینہ طور پر نعرےبازی کے بعد امولیہ کو حراست میں لے لیا گیا، جس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم چیف  اویسی نے ریلی کو خطاب  کرتے ہوئے کہا،‘میرے پیارے دوستوں یہاں پر آج جس طرح کے لفظوں کا استعمال کیا گیا، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس سے نہ  میرا، نہ میری پارٹی کا کوئی تعلق ہے۔ جب تک ہم زندہ  ہیں، ہم ہندوستان زندہ باد  کہتے رہیں گے۔ ہمارا پاکستان سے کوئی رشتہ  نہیں ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا۔’

وہیں، کرناٹک بی جے پی اور کانگریس نے اس واقعہ پر قانونی کارروائی کی مانگ کی ہے۔کرناٹک بی جے پی چیف  نلن کمار کٹیل نے جاری بیان میں کہا، ‘آج بنگلور  میں سی اے اے کی مخالفت  میں ہوئی ایک ریلی میں امولیہ  لیونا نامی خاتون  نے پاکستان کی حمایت  میں نعرےبازی کی۔ پولیس کو اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔’

کرناٹک بی جے پی نے ٹوئٹ کر کہا، ‘سی اے اےکی مخالفت کرنے والی  کارکن  امولیہ  لیونا نے بنگلور  میں اے آئی ایم آئی ایم  صدر کی موجودگی میں پاکستان زندہ باد  کے نعرے لگائے۔ سچائی یہ ہے کہ سی اے اے کے خلاف مظاہرہ پاکستان اور کانگریس کی قیادت میں ملک مخالف طاقتوں کی سانٹھ گانٹھ ہے۔ جو لوگ پاکستان کی حمایت کر رہے ہیں، انہیں وہاں چلے جانا چاہیے۔’

کرناٹک بی جے پی نے بھی اس واقعہ  کی مذمت کر قانونی کارروائی کئے جانے کی مانگ کی۔وہیں، سی اے اے کی مخالفت میں ہوئی ریلی میں پاکستان زندہ باد  کا نعرہ لگانے والی خاتون  کے والد  نے اپنی بیٹی کے بیان کی تنقید  کی ہے۔انھوں نے کہا کہ امولیہ  نے جو  کہا ہے وہ غلط ہے۔ وہ کچھ مسلمانوں سے جڑی ہوئی ہے اور اس نے میری بات نہیں سنی۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،امولیہ کے والد نے کہا،’امولیہ نے جو بھی کہا ہے وہ غلط ہے۔ وہ کچھ مسلمانوں سے جڑی ہوئی تھی اور میری بات نہیں سنتی ہے۔’