آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو بدھ کو ضلع نیلور کے کنڈوکور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد پنڈال میں پہنچ گئی تھی اور آگے جانے کی کوشش کر رہی تھی۔ جس سے بھگدڑ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو 28 دسمبر کو نیلور میں روڈ شو کے دوران۔ (تصویر: یوٹیوب اسکرین گریب)
نئی دہلی: آندھرا پردیش کے نیلور ضلع کے کنڈوکور میں بدھ کے روز نہر میں گرنے سے ایک خاتون سمیت آٹھ افراد کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف این چندربابو نائیڈو وہاں ایک روڈ شو سے خطاب کررہے تھے۔
پولیس کے مطابق، لوگ بڑی تعداد میں جلسہ گاہ پہنچ چکے تھے اور وہ آگے جانا چاہتے تھے۔ جس سے بھگدڑ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واضح تصویر بعد میں سامنے آئے گی۔ پولیس کے مطابق، زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے صدر چندربابو نائیڈو کے اجلاس کو خطاب کرنے کے فوراً بعد پیش آیا۔
پولیس کے مطابق، نائیڈو کے جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے پہنچتے ہی دھکا مکی شروع ہوگئی ۔ لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہونے لگی تو کچھ لوگ خود کو بچانے کے لیے قریبی نہر میں کود گئے ۔ بھگدڑ جیسی صورتحال سے بچنے کے لیےاور لوگ بھی ان پر کود پڑے۔
دی ہندو کی خبر کے مطابق، زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
اس واقعہ کے بعد نائیڈو نے فوراً اپنی میٹنگ منسوخ کردی اور مقامی اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے ہر متاثرہ خاندان کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے زخمیوں کے بہتر علاج کو یقینی بنانے کے لیے بھی کہا ہے۔
جمعرات کو نائیڈو نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔
وہیں، اے این آئی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50000 روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
غورطلب ہے کہ نائیڈو اور ان کی پارٹی ٹی ڈی پی 2024 میں مجوزہ اسمبلی انتخابات کی تیاری میں ریاست میں عوامی میٹنگ اور روڈ شو کر رہے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)