وزیر داخلہ نے 1974 کے بعد کی تحریکوں کے ’مالیاتی پہلوؤں‘ اور ’پردے کے پیچھے کی طاقتوں‘ کی تحقیقات کے حکم دیے: رپورٹ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک میں آزادی کے بعد، خصوصی طور پر 1974 کے بعد ہونے والی تمام تحریکوں کے 'مالیاتی پہلوؤں'، نتائج اور 'پردے کے پیچھے سرگرم قوتوں' کی چھان بین کرکے ایک ایس او پی تیار کرے، تاکہ مستقبل میں 'مفاد پرستوں کے ذریعے منظم ہونے والی بڑی تحریکوں' کو روکا جاسکے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک میں آزادی کے بعد، خصوصی طور پر 1974 کے بعد ہونے والی تمام تحریکوں کے ‘مالیاتی پہلوؤں’، نتائج اور ‘پردے کے پیچھے سرگرم قوتوں’ کی چھان بین کرکے ایک ایس او پی تیار کرے، تاکہ مستقبل میں ‘مفاد پرستوں کے ذریعے منظم ہونے والی بڑی تحریکوں’ کو روکا جاسکے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کو ہدایت کی ہے کہ وہ آزادی کے بعد ملک میں ہونے والی تمام تحریکوں کا مطالعہ کرے، خصوصی طور پر 1974 کے بعد ہونے والے احتجاج مظاہروں کا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ وزارت داخلہ)

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ آزادی کے بعد ملک میں ہوئی تمام تحریکوں کا مطالعہ کرے، خصوصی طور پر 1974 کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ، شاہ نے کہا ہے کہ بیورو  ان تحریکوں کے ‘مالیاتی پہلوؤں’، ان کے نتائج اور ‘پردے کے پیچھے سرگرم قوتوں’ کی چھان بین کرے اور ایک اسٹینڈرڈآپریٹنگ  پروسیجر(ایس او پی) تیار کرے، تاکہ مستقبل میں ‘ مفاد پرستوں کی طرف سے منظم ہونے والی بڑی تحریکوں’ کو روکا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق، شاہ نے یہ ہدایات جولائی میں انٹلی جنس بیورو کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سلامتی کی حکمت عملی کانفرنس-2025 میں دی تھیں۔

ایک سینئر سرکاری اہلکار کے حوالے سے انڈین ایکسپریس نے لکھا ہے، ‘بی پی آر ڈی کو خاص طور پر اس بات کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ ان تحریکوں کے پیچھے کیا وجوہات تھیں، ان کا پیٹرن کیا تھا اور ان کے نتائج کیا تھے۔ نیز یہ بھی دیکھا جائے کہ ان مظاہروں کے پیچھے کون اور کس قسم کے لوگ سرگرم تھے۔ مطالعہ کی بنیاد پر ایک ایس او پی بنایا جانا ہے، تاکہ مستقبل میں مفاد پرستوں کی طرف سے منظم ہونے والی عوامی تحریکوں کو روکا جا سکے۔’

وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والا بی پی آر ڈی اس سمت میں ایک کمیٹی بنانے کے عمل میں ہے۔ یہ کمیٹی ریاستی پولیس کے محکموں اور ان کی کرائم انویسٹی گیشن برانچز (سی آئی ڈی) کے ساتھ پرانے کیس فائلوں کے لیے تال میل بنائے گی۔

رپورٹ کے مطابق، شاہ نے کہا ہے کہ بی پی آر ڈی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، فنانشل انٹلی جنس یونٹ اور سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) جیسی مالیاتی تحقیقاتی ایجنسیوں کو بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ ان تحریکوں کے ‘مالیاتی پہلوؤں’ کی تحقیقات کی جا سکے۔