الہ آباد پولیس کا کہنا ہے کہ تلنگانہ کی حکمراں جماعت ٹی آر ایس سے وابستہ ایک شخص نے مقامی ایونٹ کمپنی کو ہورڈنگ لگانے کا ٹھیکہ دیا تھا۔معاملے میں ایونٹ کمپنی کے ڈائریکٹر کے علاوہ پوسٹر چھاپنے اور ہورڈنگ لگانے والے شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: اترپردیش کے الہ آباد میں نریندر مودی سرکارمیں ضروری اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، کسانوں کے احتجاجی مظاہرے اور بے روزگاری سےمتعلق تنقیدی ہورڈنگ لگانے کے سلسلے میں پولیس نے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ملزمین کے خلاف کرنل گنج تھانے میں آئی پی سی کی دفعہ 153بی (قومی یکجہتی کے خلاف الزام یا دعوے) اور 505(2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بغض پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے والے بیان) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے دو بڑے چوراہوں پر لگائے گئے ہورڈنگ کا مقصد وزیر اعظم مودی کو ‘بدنام’ کرنا تھا۔
پولیس کے مطابق یہ ہورڈنگ تلنگانہ کے ایک شخص سائی کے کہنے پر لگائے گئے تھے جو تلنگانہ راشٹرسمیتی (ٹی آر ایس) سے وابستہ ہیں۔
حال ہی میں ٹی آر ایس مودی حکومت کے سخت ناقد کے طور پر ابھری ہے، جہاں پارٹی کے سربراہ اور تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر حملہ آور کے طور پرنظر آئے ہیں۔
اس پوسٹر میں نریندر مودی کو ہاتھ میں گھریلو گیس کاسلنڈر لیے دکھایا گیا ہے، اس کے ساتھ اس کی قیمت (1105 روپے) لکھی تھی۔
اس کے ساتھ ہی اس میں یہ بھی لکھا تھا کہ ،مودی سر کاامیج گراف دن بدن بڑھ رہا ہے’، آپ نے کسان تحریک کے دوران کئی کسانوں کی جان لے لی ‘ اور ‘کانٹریکٹ بیسڈ نوکریوں سے نوجوانوں کے خواب کو کچلا جا رہا ہے’۔اس کے بعد ہیش ٹیگ بائے بائے مودی’بڑے حروف میں لکھا گیا تھا۔
گرفتارکیے گئے لوگوں کی پہچان انیکیت کیسروانی، ابھے کمار سنگھ، راجیش کیسروانی، شیو اور دھرمیندر کمار عرف نانکا کے طور پر کی گئی ہے۔ گرفتار کیے گئے لوگوں میں ہورڈنگ لگانے والی ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر اور ہورڈنگ بنانے والے پرنٹر سے وابستہ ایک شخص بھی شامل ہیں۔
مقامی ایس پی دنیش کمار سنگھ کے مطابق، پولیس نے آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی بنیاد پر گرفتاری کی تھی اور بتایاکہ مذکورہ ہورڈنگ وزیر اعظم مودی کو ‘بدنام’ کرنے کی نیت سے شہر کے دو اہم مقامات پر لگائے گئے تھے۔
ان کے مطابق، ہورڈنگ شہر میں ٹی آر ایس کی جانب سے منعقد ہونے والےایک پروگرام کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
پولیس کے ذریعے گرفتار کیے گئے ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر انیکیت کیسروانی نے بتایا کہ تلنگانہ کے ایک سائی نے انہیں آن لائن رقم بھیج کر 10000 روپے میں ہورڈنگ لگانے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
اے بی پی نیوز کے مطابق، گزشتہ ہفتے حیدرآباد میں بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ کے دوران بھی اسی طرح کے ہورڈنگز لگائے گئے تھے۔ میٹنگ سے پہلے جون کے آخری ہفتہ میں ریاست کے بیگم پیٹ میں بھی اسی طرح کے ہورڈنگ دیکھے گئے تھے۔