اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو مار رہے ہیں۔ گولیاں مار رہے ہیں۔
نئی دہلی: لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران اپوزیشن نے جامعہ میں ہوئی گولی باری کے مدعے کو اٹھایا۔اس موقع پراے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ،یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ بچوں کو گولی ماری جا رہی ہے۔ اس دوران لوک سبھا میں ہنگامے کی وجہ سے وقفہ سوال کو ملتوی کر دیاگیا۔
We stand by the students of Jamia – AIMIM President @asadowaisi pic.twitter.com/JUV3oATfRD
— AIMIM (@aimim_national) February 3, 2020
اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو مار رہے ہیں۔ گولیاں مار رہے ہیں۔
A Owaisi in Lok Sabha: Hum tamam Jamia ke bachchon ke saath hain. Yeh hukumat zulm kar rahi hai bachchon par. Yeh jaante hain ki ek bachche ki aankh chali gayi, betiyon ko maar rahe hain. Sharam nahi hai inko, bachchon ko maar rahe hain, goliyaan mar rahe hain. #BudgetSession pic.twitter.com/NI7OG0HR7v
— ANI (@ANI) February 3, 2020
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نےدہلی کے شاہین باغ میں شہریت قانون (سی اے اے)کے خلاف جاری مظاہرے میں ایک شخص کے کھلے عام بندوق لےکر جانے اور پھر فائرنگ کرنے کے واقعہ کو لے کروزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ، وزیر اعظم اب اس کو کپڑوں سے پہچان لیجیے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان کے حالیہ متنازعہ بیانات کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
. @DelhiPolice What happened to the bravado that you showed in #Jamia last month?
If there’s a prize for being ‘helpless’ bystanders, you’d win it every time. Can you explain why a gunshot victim had to CLIMB over a barricade?
Do your service rules stop you from being HUMANE? pic.twitter.com/LQpYWwEAaL
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) January 30, 2020
وہیں جامعہ میں گزشتہ جمعرات کو ہوئے گولی باری کے واقعہ پردہلی پولیس کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ، دہلی پولیس آپ کی اس بہادری کو کیا ہوا جس کا مظاہرہ آپ نے پچھلے مہینے جامعہ میں کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ، اگر بزدلی کا کوئی ایوارڈ ہو تو آپ ہر بار جیتوگے
Adhir Ranjan Chowdhury, Congress in Lok Sabha: Common people of India are protesting to save the constitution, they are protesting while holding the constitution & singing the national anthem but they are being fired at. People of India are being killed mercilessly. pic.twitter.com/iswEizcVO3
— ANI (@ANI) February 3, 2020
اس دوران لوک سبھا میں کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کےعام لوگ آئین کو بچانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، ہاتھوں میں آئین لیےاور قومی ترانہ گا رہے ان لوگوں پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں۔ملک کے لوگوں کو بے رحمی سے مارا جا رہا ہے۔وہیں دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ میں ہوئی گولی باری کی مخالفت میں لوک سبھا میں اپوزیشن نے ہنگامہ کیااور نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ وہ نعرہ لگا رہے تھے گولی مارنا بند کرو۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ سنچر کو ایک نوجوان نے شاہین باغ میں ہوا میں دو گولیاں چلائی تھیں۔ شام تقریباً4:53 بجے ہوئے اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہواتھا اوراس کو پولیس حراست میں لے لیا گیا۔ سامنے آئے ویڈیو میں نوجوان حراست میں لیے جانے کے دوران ‘جئے شری رام’کے نعرے لگاتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ‘اس دیش میں کیول (صرف) ہندوؤں کی چلے گی’۔ اس نے کہا، ہمارے دیش میں اور کسی کی نہیں چلےگی، صرف ہندو کی چلےگی۔
قابل ذکر ہے کہ ایک نوجوان نے گزشتہ 30 جنوری کو جامعہ ملیہ کے پاس سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہے گروہ پر گولی چلا دی تھی۔ گولی چلاتے ہوئے یہ جوان مبینہ طور پرچلاکر کہہ رہا تھا،’یہ لو آزادی۔ ‘