اے جی آر معاملہ: ایئرٹیل نے ادا کیے 10000 کروڑ روپے، سپریم کورٹ نے ووڈافون کی تجویز ٹھکرائی

اے جی آر معاملے میں سپریم کورٹ نے ووڈافون کے سوموار کو 2500 کروڑ روپے اور جمعہ تک 1000 کروڑ روپے ادا کرنے کے ساتھ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانےکی تجویز کو ٹھکرا دیا۔

 اے جی آر معاملے میں سپریم کورٹ نے ووڈافون کے سوموار کو 2500 کروڑ روپے اور جمعہ تک 1000 کروڑ روپے ادا کرنے کے ساتھ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانےکی تجویز کو ٹھکرا دیا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: اے جی آر (Adjusted Gross Revenue) کے معاملے میں سپریم کورٹ کی پھٹکار اور حکومت کی معینہ مدت میں نرمی نہ دینے کے بعد بھارتی ایئرٹیل نےسوموار کو محکمہ مواصلات کو 10000 کروڑ روپے کے بقایہ  کی ادائیگی کر دی۔ کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ باقی کی رقم کی ادائیگی بھی جائزے کے بعد کر دے‌گی۔ بیان میں کہا گیا ہے،بھارتی ایئرٹیل، بھارتی ہیکساکام اور ٹیلی نار کی طرف سے کل 10000 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔

کمپنی نے کہا،ہم جلداز جلد جائزے کی  کارروائی  کے پروسس میں ہیں اور سپریم کورٹ کی اگلی سماعت سے پہلے ہم اس عمل کو پورا کرکے  بقایہ کی ادائیگی کریں‌گے۔ایئرٹیل نے کہا کہ بقایہ کی ادائیگی کرنے کے وقت وہ اس سے جڑی اورجانکاری بھی دے‌گی۔بھارتی ایئرٹیل کو لائسنس فیس اور اسپیکٹرم استعمال کی فیس سمیت حکومت کو کل 35586 کروڑ روپے کا بقایہ دینا ہے۔

ایئرٹیل نے محکمہ کے حکم پر اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ وہ کل بقایہ میں سے 10000 کروڑ روپے کی ادائیگی 20 فروری تک اورباقی بچی رقم 17 مارچ تک کر دے‌گی۔

 ہندوستان کے مطابق، وہیں، اے جی آر معاملے میں سپریم کورٹ نے ووڈافون کےسوموار کو 2500 کروڑ روپے، جمعہ تک 1000 کروڑ روپے کی ادائیگی، ساتھ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانے کی تجویز کو ٹھکرا دیا۔ ووڈافون آئیڈیا کا 53000 کروڑ روپے بقایہ ہے، جس میں 24729 کروڑ روپیے اسپیکٹرم کا بقایہ اور دیگر 28309 کروڑ روپیے لائسنس فیس ہے۔

 قابل ذکر ہے کہ اے جی آر معاملے میں عدالت کے کڑے رخ کے بعد محکمہ مواصلات نے 14 فروری سے بھارتی ایئرٹیل اور ووڈافون آئیڈیا جیسی مواصلاتی کمپنیوں کو جلدسے جلد اپنا پچھلا بقایہ  ادا کرنے کے حکم جاری کرنے شروع کر دئے۔ محکمہ مواصلات نے کہا تھا، بھارتی-ایئرٹیل، ووڈافون-آئیڈیا اور دیگرکمپنیوں کو میعاد سے پہلے اے جی آر کی رقم جمعرات 11:59 بجے تک ادا کرنی ہوگی، لیکن اس کے باوجود کسی کمپنی نے ادائیگی نہیں کی۔

 سپریم کورٹ نے 24 اکتوبر 2019 کو دیے فیصلے میں کہا تھا کہ مواصلاتی کمپنیوں پر مجموعی  طورپر 1.47 لاکھ کروڑروپے کا اے جی آر بقایہ ہے۔ حالانکہ، ریلائنس جیو کو چھوڑ کر کسی بھی کمپنی نےابھی تک ادائیگی نہیں کی ہے۔سرکاری کمپنیاں بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل نے بھی اب تک ادائیگی نہیں کی ہے۔ دستیاب آخری تخمینہ کے حساب سے ایئرٹیل پر 35586 کروڑ روپے، ووڈافون آئیڈیا پر 53 ہزار کروڑ روپے، ٹاٹاٹیلیسروسیزپر 13800 کروڑ روپے، بی ایس این ایل پر 4989 کروڑ روپے اور ایم ٹی این ایل پر 3122 کروڑ روپے کا اے جی آربقایہ ہے۔

کل 1.47 لاکھ کروڑ روپے میں سے تقریباً1.13 لاکھ کروڑ روپے وصول کئے جاسکتے ہیں۔ باقی رقم جن کمپنیوں پر بقایہ ہے، وہ کمپنیاں کاروبار پہلے ہی سمیٹ چکی ہیں۔ ریلائنس کمیونی کیشن اور ایئرسیل اس وقت دیوالیہ کے عمل کے تحت چل رہی ہیں۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)