20 مارچ کو ریلوے نے وزیر اعظم کی تصویروں والی ٹکٹیں واپس لی تھیں ۔ ترنمول کانگریس نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی/(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اور گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی کی تصویروں کے ساتھ بورڈنگ پاس جاری کرنے کو لے کر ایئر انڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کچھ دنوں پہلے ریل ٹکٹ پر وزیر اعظم مودی کی تصویر کو لے کر بھی ہنگامہ ہوا تھا ۔ ایئر لائن نے کہا کہ تصویر والے بورڈنگ پاس اگر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں تو ان کو واپس لیا جائے گا ۔ یہ پاس تیسرے فریق کے اشتہار کی صورت میں جاری کیے گئے ہیں۔
پنجاب کے سابق ڈی جی پی ششی کانت نے سوموار کو نئی دہلی ہوائی اڈے پر اپنے بورڈنگ پاس کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ ان دونوں رہنماؤں کی تصویر اس پر کیسے ہو سکتی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ، آج 25 مارچ 2019 کو نئی دہلی ہوائی اڈے پر میرے ایئر انڈیا کے بورڈنگ پاس میں نریندر مودی ، وائبرنٹ گجرات اور وجئے روپانی کی تصویریں ہیں ۔ بورڈنگ پاس کی تصویر نیچے منسلک ہے ۔ حیرانی ہورہی ہے کہ ہم اس الیکشن کمیشن پر پیسہ کیوں برباد کر رہے ہیں جو نہ دیکھتا ہے نہ سنتا ہے اور نہ بولتا ہے۔
ایئر انڈیا کے ترجمان دھننجے کمار نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ بورڈنگ پاس وہی ہے جو جنوری میں ہوئے وائبرنٹ گجرات کی تقریب کے دوران چھپے تھے اور تصویریں تیسرے فریق کے اشتہارکا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہا اس کا ایئر انڈیا سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ، حالاں کہ ہم جانچ کررہے ہیں کہ کیا تیسرے فریق کے اشتہار ضابطہ اخلاق کے دائرے میں آتے ہیں ۔ اگر آتے ہوں گے تو ان کو ہٹایا جائے گا ۔ یہ بورڈنگ پاس نہ صرف گجرات بلکہ پورے ہندوستان کے لیے ہے۔
غور طلب ہے کہ 20 مارچ کو ریلوے نے وزیر اعظم کی تصویروں والی ٹکٹیں واپس لی تھیں ۔ ترنمول کانگریس نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی ۔ ریلوے نے بھی یہی کہا تھا کہ تیسرے فریق کے اشتہار ہیں اور ایک سال پہلے چھپے ٹکٹ کے پیکٹ سے بچے ہوئے ہیں ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)