ممبئی کے آرے کالونی میں میٹرو کار شیڈ بنانے کے لئے تقریباً 2700 درخت کاٹنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کی ماہرین ماحولیات مخالفت کر رہے ہیں۔ ماحولیات کے کارکنان نے الزام لگایا ہے کہ کالونی سے جمعہ کو دیر رات تک 1000 درخت کاٹے جا چکے ہیں۔
ممبئی کے آرے کالونی میں درخت کاٹنے کی مخالفت کر رہے لوگوں کو پولیس نےحراست میں لیا ہے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: ممبئی پولیس نے آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی کو لےکر ہوئےمظاہرے کے درمیان سنیچر کی صبح کالونی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی، جس کے بعد 29 لوگوں کوگرفتار کیا گیا۔ پولیس نے علاقے کی گھیرابندی کر لی ہے اور کسی کو وہاں آنے کی اجازت نہیں ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ناخوشگوار واقعات کو روکنے کے لئے اضافی پولیس اہلکاروں کی بھی وہاں تعیناتی کی گئی ہے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ 29 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے6 خواتین ہیں۔
افسروں نے بتایا کہ پولیس نے جمعہ کی رات سے ابھی تک 40 مظاہرین کےخلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
ایک افسر نے بتایا کہ درختوں کی کٹائی کے خلاف مظاہرہ کر رہے 60 سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ حراست میں لئے گئے لوگوں میں شیوسینا کی پرینکاچترویدی بھی شامل ہیں۔واضح ہو کہ
بامبے ہائی کورٹ نے شمالی ممبئی کے سبز علاقے میں میٹرو کی پارکنگ بنانے کے لئے درختوں کی کٹائی کے خلاف دائر چار عرضی کو خارج کر دیا تھا۔اس کے کچھ گھنٹوں بعد ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمٹیڈ (ایم ایم آر سی ایل) نےجمعہ کو دیر رات درختوں کی کٹائی شروع کر دی تھی۔
ایم ایم آر سی ایل کے ذریعے درختوں کی کٹائی شروع کرتے ہی سیکڑوں ماحولیات کے کارکنان نے مظاہرہ کر کے ان کو روکنے کی کوشش کی۔ ممبئی پولیس کے ایک ترجمان نے کہا، ‘ ہم نے آرے کالونی، گورےگاؤں ناکےور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 لگا دی ہے۔ ‘انہوں نے بتایا کہ آئی پی سی کی دفعہ 358، 332، 143 اور 149 کے تحت 38 مظاہرین کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ افسروں نے بتایا کہ پارکنگ بنانے کے لئے کی جا رہی درختوں کی کٹائی کےخلاف مظاہرہ کرنے سیکڑوں لوگ یہاں جمع ہوئے تھے۔ بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئےپولیس کو طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑا۔
آرے کالونی میں کاٹے گئے درخت(فوٹو : پی ٹی آئی)
انہوں نے بتایا کہ حالت بگڑنے پر پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لینا شروع کیا۔ ماحولیات کے کارکنان نے انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اب تک تقریباً 1000 درخت کاٹے جا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میٹرو کارپوریشن 10 اکتوبر سے پہلے کام ختم کرنا چاہتا ہے۔ اسی دن نیشنل گرین ٹریبونل(این جی ٹی) میں معاملے کی سماعت ہونی ہے۔ ماحولیاتی کارکن اسٹالن ڈی نے کہا، ‘ این جی ٹی دس اکتوبر کو اس معاملےپر سماعت کرےگی اور ہمیں وہاں سے کچھ راحت ملنے کی امید ہے لیکن ایسا معلوم ہوتاہے کہ وہ سماعت سے پہلے ہی درختوں کی کٹائی کا کام ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ‘
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،مظاہرہ میں شامل ایک شخص نے بتایا،’پولیس موقع پرموجود لوگوں کی پٹائی کر رہی ہے، جن میں آدیواسی بھی ہیں۔ پولیس مظاہرین پر لاٹھی چارج کر رہی ہے۔ آدیواسی لڑکیاں اندر (جنگل) بیٹھی ہیں اور وہاں سے جانے سے انکارکر رہی ہیں۔ ہم تمام پولیس کار میں ہیں۔ پولیس نے لوگوں کو حراست میں لیا ہے اوران کو الگ الگ پولیس تھانوں میں لےکر گئی ہے۔ ‘وہیں، ممبئی پولیس کے ڈی سی پی (آپریشنس) پرنیہ اشوک کا کہنا ہے، ‘ ممبئی پولیس کے ذریعے لوگوں پر زیادتی کرنے کے الزام غلط ہیں۔ حالات کو سنبھالنے کے لئےقانون کے دائرے میں قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ موجودہ حالت پر امن ہیں اور قانونی ضابطےپر عمل کیا جا رہا ہے۔’
مہاراشٹر اسمبلی میں ورلی سے اپنی قسمت آزما رہے شیوسینا کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے کہا، ‘ ممبئی میٹرو-3 (مرحلہ) جس طاقت کے ساتھ ایک ماحولیاتی نظام کومکاری اور تیزی سے کاٹ رہی ہے، وہ شرمناک اور گھنونا ہے۔ کیوں نہ ان کو پی او کےمیں تعینات کر کے درختوں کے بجائے دہشت گرد ٹھکانے تباہ کرنے کا کام دیا جائے؟ ‘
ٹھاکرے نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘میٹرو-3 منصوبہ کا کام فخر کے ساتھ پورا کیا جانا چاہیے۔ ممبئی میٹرو-3 کا اس کو رات کے اندھیرے میں، کڑی حفاظت کے درمیان بد معاشی سےکرنا شرمناک ہے۔ ‘
دریں اثنا،اپوزیشن پارٹی این سی پی اور کانگریس نے بھی شیوسینا اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھگوا جماعت آرے کالونی میں درختوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے پر طنز کستے ہوئے این سی پی نے کہا کہ ماحولیات کے فرضی عاشق تب کہاں تھے جب درختوں کو کاٹا جا رہا تھا۔
این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘آرے میں درختوں کی کٹائی کچھ نہیں بلکہ ممبئی کر کو لاچار بناکر مار ڈالنا ہے۔ شیوسینا پچھلے 25 سال سےپریشانی کی وجہ بنی ہوئی ہے۔ اب وہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرکے عام ممبئی کے لوگوں کوتکلیف دے رہی ہیں۔’
این سی پی کے رکن پارلیامان سپریا سلے نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی پر حکومت اڑیل رویہ اپنا رہی ہے۔ ایک طرف آب وہواکی تبدیلی پر بات کرنا اور دوسری طرف رات کو چپ چاپ درخت کاٹنا صحیح نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ دفتر سےممبئی سبز علاقے کو بچانے کے لئے سامنے آنے کی بجائے یہی کرنے کی امید تھی۔ ‘
واضح ہو کہ بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے ممبئی کے آرے کالونی کو جنگل قرار دینے کی تمام عرضیاں خارج کرنے کے بعد جمعہ کو دیر رات درختوں کی کٹائی کا کام شروع ہوا، جس کے بعد بڑی تعداد میں مظاہرین موقع پر پہنچ گئے اور نعرے بازی کرنےلگے۔ وہیں، ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ میٹرو شیڈ بنانے کےلئے آرے کی زمین کا صرف دو فیصد ہی استعمال میں لایا جا رہا ہے۔غور طلب ہے کہ کہ بی ایم سی نے اس سبز علاقے میں میٹرو کار شیڈ کے لئے تقریباً 2700 درختوں کو کاٹنے کی
منظوری دی تھی۔ پچھلے دو سال سے ماہرین ماحولیات آرے کالونی میں کار شیڈ بنانے کے لئے بی ایم سی اتھارٹی کے ذریعے آرے کالونی میں تقریباً 2700 درختوں کو کاٹنے کی منظوری دئے جانے کے فیصلہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آرے میں پانچ لاکھ سے زیادہ درخت ہیں۔
ممبئی کے نواحی شہر گورےگاؤں کی آرے کالونی سبز علاقہ ہے۔ یہ سنجے گاندھی نیشنل پارک سے متصل ہے اور اس کو ممبئی کا پھیپھڑا بھی کہا جاتا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)