فیس بک اینڈ لائبریری کی رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری میں 30 مارچ کے بیچ 51810سیاسی اشتہاروں پر 10.32 کروڑ سے زیادہ خرچ کیے گئے ، جس میں بی جے پی اور اس کے حمایتی اشتہاروں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔
نئی دہلی : ایک رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری سے مارچ کے دوران سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر سیاسی پارٹیوں نے اشتہاروں پر 10 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔ فیس بک اینڈ لائبریری کی رپورٹ کے مطابق ، اس سال فروری میں 30 مارچ کے بیچ 51810سیاسی اشتہاروں پر 10.32 کروڑ سے زیادہ خرچ کیے گئے ، جس میں بی جے پی اور اس کے حمایتی اشتہاروں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔
اس معاملے پر فیس بک کا کہنا ہے کہ اشتہار سیاست اور قومی اہمیت کے مدعوں سے متعلق تھے ۔مقتدر بی جے پی اور اس کے حمایتیوں کا ‘بھارت کے من کی بات’ پیج کے ساتھ اشتہاروں کے بڑے حصے پر قبضہ ہے۔ بی جے پی نے تقریباً 1100اشتہار دیے اور ان پر 36.2لاکھ روپے خرچ کیے ہیں جبکہ دوسرے پیج جیسے ‘مائی فرسٹ ووٹ فار مودی’ اور ‘نیشن ود نمو’ نے بھی اشتہاروں پر خوب پیسے خرچ کیے ہیں ۔
وہیں کانگریس کے فیس بک پر 410 اشتہار تھے اور اس نے اس مدت میں 5.91لاکھ روپے خرچ کیے۔بیجو جنتادل نے اشتہاروں پر8.56لاکھ روپے ،تیلگو دیشم پارٹی نے 1.58لاکھ روپے اور این سی پی نے اس مدت میں 58355 روپے خرچ کیے۔گزشتہ کچھ مہینوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل نے سیاسی اشتہاروں میں زیادہ شفافیت برتنے کا وعدہ کیا تھا اور اس سلسلے میں کئی اقدام کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ہندوستان میں فیس بک کے 20 کروڑ صارفین ہیں ۔ اس سے پہلے انڈین ٹرانسپرینسی رپورٹ کے مطابق، گوگل میں اشتہاروں پر خرچ کرنے کے معاملے میں بھی بی جے پی نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ کانگریس اس معاملے میں چھٹے نمبر پر ہے۔رپورٹ کے مطابق، سیاسی پارٹیوں اور ان کے معاونین نے فروری 2019 تک اشتہاروں پر 3.76کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ بی جے پی اشتہاروں پر 1.21کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس فہرست میں ٹاپ پر ہے ، جو گوگل پر اشتہاروں کے لیے کیے گئے مجموعی خرچ کا تقریباً 32 فیصد ہے۔ اس فہرست میں کانگریس چھٹے نمبر پر ہے جس نے اشتہاروں پر 54100روپے خرچ کیے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)