ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور دہلی الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں صرف 8 ایم ایل اے ہیں، جن کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے اور انہوں نے ان امیدواروں کو ہرایا، جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی کے لئے حال میں ہوئے انتخابات میں 43 ایم ایل اے ایسے منتخب ہو کر آئے ہیں جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ ان میں سے بھی 26 ایم ایل اے ایسے ہیں، جنہوں نے بےداغ امیج والے اپنے قریبی امیدوار کو ہرایا ہے۔یہ جانکاری ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر)اور دہلی الیکشن واچ نے بدھ کو دی۔
بدھ کو جاری رپورٹ کے مطابق، قومی راجدھانی کی اسمبلی میں کل 52 کروڑپتی چنکر آئے ہیں جن میں سے 15 غیر کروڑپتی امیدوار کو ہراکر اسمبلی پہنچے، جبکہ 6 کروڑپتی ایم ایل اے ایسے ہیں جنہوں نے 20 فیصد سے زیادہ ووٹ کے فرق سے اپنے قریبی امیدوار کو ہرایا تھا۔تجزیے کے مطابق 11 غیر کروڑپتی نے اپنے قریبی کروڑپتی امیدوار کو ہرایا ہے جن میں سے چار نے 20 فیصد سے زیادہ ووٹ کے فرق سے جیت درج کی۔
رپورٹ کے مطابق، صاف-ستھری امیج والے امیدواروں کو ہراکر اسمبلی پہنچے 26 ایم ایل اے میں 9 ایسے ہیں جنہوں نے 20 فیصد سے زیادہ فرق سے جیت درج کی۔عام آدمی پارٹی (عآپ) کے براڑی سے ایم ایل اے سنجیو جھا نے نامزدگی کے ساتھ داخل کیے حلف نامہ میں ان کے خلاف کئی مجرمانہ معاملے درج ہونے کی جانکاری دی۔ انھوں نے اس انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ 36.67 فیصد کے فرق سے جیت درج کی۔
انتخابی اصلاحات کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم اے ڈی آر کے مطابق، صرف آٹھ ایم ایل اے ہیں جو صاف-ستھری امیج کے ہیں اور انہوں نے ان امیدواروں کو ہرایا جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔رپورٹ کے مطابق 43 ایم ایل اے کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ ان میں سے 37 ایم ایل اے کے خلاف ریپ، قتل کی کوشش، خواتین کے خلاف جرم جیسے سنگین معاملے شامل ہیں۔
اے ڈی آر کے مطابق، سنگین جرم کے معاملوں میں نامزد 37 ایم ایل اے میں 13 ایم ایل اے خواتین کے خلاف جرم کے معاملوں میں ملزم ہیں۔خواتین کے خلاف جرائم میں نامزد 13 ایم ایل اے میں ایک ایم ایل اے کے خلاف ریپ کا معاملہ درج ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پچھلی اسمبلی میں 24 ایم ایل اے نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہونے کا اعلان کیا تھا۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے گزشتہ آٹھ فروری کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ 11 فروری کو ہوئی ووٹوں کی گنتی کے بعد اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی نے جیت درج کی تھی۔دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے 62 پر عام آدمی پارٹی اور آٹھ سیٹوں پر بی جے پی نے جیت درج کی تھی۔ وہیں کانگریس کو کسی بھی سیٹ پر کامیابی نہیں مل سکی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)