حکومت ہند کے پاور ایکسپورٹ قوانین کے تحت اڈانی پاور کا جھارکھنڈ واقع گوڈا پلانٹ اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کا پابند تھا، لیکن اب یہ گھریلو بازار میں بجلی سپلائی کر سکے گا۔ غورطلب ہے کہ یہ ترمیم بنگلہ دیش میں جاری بحران کے درمیان کی گئی ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان کے پاور ایکسپورٹ قوانین میں ترامیم کے بعد اڈانی پاور کا کوئلہ پر مبنی پاور پلانٹ، جو اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کے لیے پابند ہے، اب گھریلو بازارکو سپلائی کرسکے گا۔ اس سے کمپنی کو بنگلہ دیش میں سیاسی خطرات سے خود کو بچانے میں مدد ملے گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 12 اگست کو جاری وزارت توانائی کے ایک انٹرنل میمورنڈم کے مطابق، 2018 کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے جو کہ ‘خصوصی طور پر پڑوسی ملک کو بجلی سپلائی کرنے والوں کو کنٹرول کرتی ہے۔’فی الحال، ہندوستان میں صرف ایک ہی پلانٹ ہے جو معاہدے کے تحت پڑوسی ملک کو اپنی بجلی کا 100 فیصد ایکسپورٹ کرتا ہے، اور یہ پلانٹ مشرقی جھارکھنڈ میں اڈانی پاور کا 1600 میگاواٹ کا گوڈا پلانٹ ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ‘حکومت ہند ایسے پاور جنریشن اسٹیشن کو ہندوستانی گریڈ سے منسلک کرنے کی اجازت دے سکتی ہے، تاکہ مکمل یاجزوی بجلی پیداوار کےمسلسل استعمال نہ ہونے کی صورت میں ہندوستان کے اندراس کے فروخت کی سہولت فراہم کی جاسکے۔’
یہ قدم بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف تحریک کی وجہ سے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد اٹھایا گیا ہے۔ اس سے مستقبل کے ان منصوبوں کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے، جہاں مکمل پیداوار برآمدی معاہدوں کی پابند ہے۔
ہندوستانی حکومت کی جانب سے کی گئی ترمیم کے تحت ادائیگی میں تاخیر ہونے پر مقامی گریڈ کو بجلی فروخت کرنے کی بھی اجازت دیتی ہے۔
بتا دیں کہ جولائی 2023 میں جب پلانٹ کی صلاحیت کی جانچ کی گئی تھی اور بنگلہ دیش کو بجلی کی برآمد شروع ہوئی تھی تو اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی تھی ، جس کے بعد گروپ کی جانب سے کہا گیا تھاکہ پلانٹ ’ہندوستان-بنگلہ دیش تعاون کی شاندار مثال ‘ہے۔
منگل کو، اڈانی گروپ کے ترجمان نے کہا کہ اس ترمیم سے ہندوستان میں بجلی کی مجموعی دستیابی کو بڑھانے میں مدد ملے گی، اور ‘ملک بھر میں بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔‘