اس سے پہلےسابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم رہتے ہوئے اندرا گاندھی نے ساورکر کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔
سینئر کانگریسی رہنما ابھیشیک منو سنگھوی، فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: مہاراشٹر میں بی جے پی کے انتخابی منشور میں ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کی مانگ کو لے کر اٹھی سیاسی بحث کے بیچ کانگریس کے سینئر رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے سوموار کو ساورکر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آزادی کی لڑائی میں اہم رول نبھایا اورملک کے لیے جیل گئے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ نجی طور پر ساورکر کے نظریے متفق نہیں ہیں۔
سنگھوی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘میں نجی طور پر ساورکر کے نظریے متفق نہیں ہوں لیکن اس سچائی سے انکار نہیں جا سکتا کہ وہ باصلاحیت انسان تھے جنہوں نے آزادی کی لڑائی میں رول نبھایا، دلت حقوق کی لڑائی لڑی اور ملک کے لیے جیل گئے۔ یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔’انہوں نے مہاتما گاندھی کے پیغامات کو عام کرنے کے لیے ہندی سنیما کی ہستیوں کی مدد لینے کے قدم کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے کہا، ‘جہاں کوئی تعریف کا حقدار ہے وہاں اس کی تعریف ہونی چاہیے۔ گاندھی جی کے صاف صفائی سے جڑے پیغامات کو عام کرنے کے لیے نریندر مودی بالی ووڈ کی سافٹ پاور کا استعمال کر رہے ہیں۔’
ساورکر کے بارے میں سنگھوی کے اس تبصرے سے کچھ دنوں پہلے ہی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ممبئی میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیر اعظم رہتے ہوئے اندرا گاندھی نے ساورکر کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔انہوں نےیہ بھی کہا تھا کہ ہم ساورکر کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ اس نظریے کے خلاف ہیں، جس کے حق میں وہ (ساورکر) کھڑے تھے۔
غور طلب ہے کہ مہاراشٹر بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں ساورکر کو بھارت رتن دیے جانے کی مانگ کی ہے۔ اس کے بعد سے ہی اس مسئلے پر سیاسی گھماسان چھڑ گیا ہے۔بی جے پی کے انتخابی منشور کےآنے کے بعد کانگریس ترجمان منیش تیواری نے اپنی پہلے ردعمل میں کہا تھا کہ اگر ساورکر کو بھارت رتن دینے پر غور کیا جاتا ہے تو پھر اس ملک کو بھگوان بچائے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)