جموں و کشمیر انتظامیہ کے ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، موبائل فون پر 2جی اسپیڈ کے ساتھ انٹرنیٹ سہولت 25 جنوری سے شروع ہو جائےگی۔ سوشل میڈیا کی سائٹ تک وادی کے لوگوں کی رسائی نہیں ہوگی اور طے شدہ ویب سائٹس تک ہی ان کی رسائی ہو سکےگی۔
نئی دہلی: چھے مہینے سے زیادہ وقت تک بند رہنے کے بعد سنیچر سے کشمیر وادی میں پوسٹ پیڈ کے ساتھ ہی پری پیڈ فون پر 2جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئیں۔ ایک سرکاری حکم میں ایسا کہا گیا ہے۔ حالانکہ، 2جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی اس بحالی سے جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعے منظور 301 ویب سائٹوں تک ہی لوگوں کی رسائی ہو سکےگی۔
حالانکہ کئی اہم پابندیاں ابھی بھی نافذ ہیں۔ محکمہ داخلہ کے ایک حکم کے مطابق، نیٹ ورک کنیکٹوٹی ابھی بھی دھیمی رفتار کی 2 جی تک ہی محدود رہےگی اور صرف ان ویب سائٹس کو ہی اجازت دی جائےگی، جن کو حکومت کے ذریعے منظور شدہ وہائٹ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ 18 جنوری کو عام کی گئی اس
وہائٹ لسٹ کا دائرہ بڑھاتے ہوئے اب اس میں سرچ انجن اور نیوز پورٹل تک رسائی کی اجازت دی گئی ہے۔ جن سائٹس کو منظوری دی گئی ہے ان میں سرچ انجن اور بینکنگ، تعلیم، نیوز، سفر، سہولیات اور روزگار سے متعلق ہیں۔
اس کے علاوہ 150 سے زیادہ نئی ویب سائٹوں کو وائٹ-لسٹ میں جوڑا گیا ہے، جن میں 50 سے زیادہ نیوز ویب سائٹس بھی شامل ہیں۔ یہ ویب سائٹس اس فہرست کے پہلے ایڈیشن میں موجود نہیں تھیں۔ جن نیوز اداروں کو وہائٹ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، ان میں مین اسٹریم کے ہندوستانی اخبارات کے ساتھ-ساتھ غیر ملکی ایڈیشن جیسے سی این این، دی نیویارک ٹائمس، وال اسٹریٹ جرنل اور واشنگٹن پوسٹ شامل ہیں۔ دی وائر بھی وہائٹ لسٹ میں موجود ہے اور اب اس کو جموں و کشمیریونین ٹریٹری میں پڑھا جا سکتا ہے۔
Expanded Kashmir Firewall O… by
The Wire on Scribd
جموں و کشمیر انتظامیہ کے محکمہ داخلہ کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق موبائل فون پر 2جی اسپیڈ کے ساتھ انٹرنیٹ سہولت 25 جنوری سے شروع ہو جائےگی۔ سوشل میڈیا سائٹس تک وادی کے لوگوں کی رسائی نہیں ہوگی اور طے ویب سائٹس تک ہی ان کی رسائی ہو سکےگی۔ پوسٹ پیڈ اور پری پیڈ سم کارڈ پر ڈیٹا سہولت دستیاب ہوگی۔
بتا دیں کہ 10 جنوری کو سپریم کورٹ نے اپنے ایک بےحد اہم فیصلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر پابندی سے
متعلق سبھی احکام پر غور کریں۔ یہ پابندی گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کاخصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے لگائی گئی تھی۔جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور موصلاتی خدمات پر پابندی لگانے پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ بنا کسی خاص مدت اور غیرمتعینہ وقت کے لئے انٹرنیٹ بین کرنا مواصلاتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
کورٹ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ دفعہ 144 کے تحت جاری کئے گئے تمام احکام کورٹ کے سامنے پیش کئے جائیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت بار بار حکم جاری کرنا اقتدار کا غلط استعمال ہوگا۔اس دوران کورٹ نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیٹ کا حق آئین کےآرٹیکل 19 کے تحت بولنے اور اظہار کی آزادی کا حصہ ہے۔ انٹرنیٹ پر پابندی لگانے کاکوئی بھی حکم عدالتی جانچکے دائرے میں ہوگا۔
اس کے تقریباً ایک ہفتے بعد 18 جنوری کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے پہلی وہائٹ لسٹ کو عام کرتے ہوئے جموں علاقے کے تمام دس ضلعوں اور وادی کے دو ضلعوں میں 2 جی خدمات کو پھر سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جموں و کشمیر میں مواصلاتی خدمات پانچ اگست کو اس وقت بند کر دی گئی تھی جب مرکز نے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتمام رد کر کے ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں تقسیم کر دیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)