گجرات فسادات کے دوران 3 مارچ 2002 کو حاملہ بالقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا ۔اس دوران ان کی فیملی کے 14 ممبروں کو قتل بھی کردیا گیا تھا۔
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو ہدایت دی ہے کہ 2002 کے گجرات فسادات کے دوران گینگ ریپ کا شکار ہونے والی بالقیس بانو کو دو ہفتے کے اندر 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق،عدالت نے معاوضہ کے علاوہ بالقیس بانو کو سرکاری نوکری او ر سرکاری رہائش مہیا کرانے کی بھی ہدایت دی ہے۔
واضح ہوکہ گجرات کے گودھرا میں ٹرین جلانے کے حادثے کے بعد ہوئے تشدد سے بھاگنے کے دوران 3 مارچ 2002 کو رادھیکا پور گاؤں میں حاملہ بالقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ اس دوران ان کی فیملی کے 14 ممبروں کا قتل بھی کردیا گیا تھا۔4 مئی 2017کو بامبے ہائی کورٹ نے بالقیس بانو گینگ ریپ معاملے میں 12 لوگوں کی سزا اور عمر قید کو برقرار رکھا تھا ، جبکہ پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹروں سمیت 7 لوگوں کو بری کردیا تھا۔اس سے پہلے 21 جنوری 2008 کو ٹرائل کورٹ نے 11 لوگوں کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے ، پانچ پولیس افسروں اور دو سرکاری ڈاکٹروں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا تھا۔
گزشتہ مہینے سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف ڈسپلنری ایکشن کو پورا کرنے کو کہا تھا جن کو بامبے ہائی کورٹ نے مجرم قرار دیا تھا۔اس سے پہلے بانو ریاستی حکومت کے ذریعے دیے جارہے 5 لاکھ روپے کے معاوضہ سے انکار کرچکی ہیں۔