اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے متھرا میں بھگوان شری کرشن کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد پروگراموں میں کہا کہ ورنداون، گووردھن، نندگاؤں، برسانا، گوکل، مہاون اور بلدیو میں جلد ہی گوشت اور شراب کی فروخت بند کرکے ان کاموں میں لگے لوگوں کو دوسرے کاموں میں لگایا جائےگا۔
یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@MYogiAdityanath)
نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سوموار کو کہا کہ متھرا کے ورنداون، گووردھن، نندگاؤں، برسانا، گوکل، مہاون اوربلدیو میں جلد ہی گوشت اورشراب کی فروخت بندکرکےان کاموں میں لگے لوگوں کودوسرے کاروبارمیں لگایا جائے گا۔
بھگوان شری کرشن کے یوم پیدائش پر منعقد تقریبات میں شامل ہونے اور شری کرشن جنم استھان پر بھگوان کے ‘درشن’ کرنے سوموار کو متھرا پہنچے وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر رام لیلا میدان میں منعقد ایک عوامی جلسہ کو بھی خطاب کیا۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا، ‘چار سال پہلے2017 میں یہاں کی عوام کی مانگ پر ورنداون اور متھرامیونسپل کارپوریشن کو ملاکر میونسپل کا قیام کیا گیا تھا۔ پھر یہاں کےسات مقدس مقامات کو ریاستی طور پرزیارت گاہ قراردیا گیا۔ اب عوام کی خواہش ہے کہ ان مقدس مقامات پرشراب اور گوشت کا کاروبار نہ کیا جائے، تو میں یقین دلاتا ہوں کہ ایسا ہی ہوگا۔’
انہوں نے اس کے لیےضلع انتظامیہ کو مطلوبہ کارروائی کرنے کی ہدایت بھی دی۔
سی ایم یوگی نے کہا، ‘جو لوگ ان کاموں سے وابستہ ہیں، انہیں دوسرے کاموں کی ٹریننگ دےکر ان کی بازآبادی کی جانی چاہیے۔ ان لوگوں کی منظم طریقےسے کاؤنسلنگ کی جانی چاہیے۔’
وزیر اعلیٰ نے کہا، ‘اچھا ہوگا کہ جو اس کام میں لگے ہیں، ان کے لیےدودھ کے چھوٹے چھوٹےا سٹال بنا دیے جائیں۔’
انہوں نے یقین دلایا کہ ،‘ہمارا مقصد کسی کو اجاڑنا نہیں ہے۔ بس منظم طریقے سے باز آبادی کرنی ہے اور منظم بازآبادی کے کام میں ان مقدس مقامات کو اس سمت میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ برج تیرتھ وکاس پریشد یہاں کے عوامی نمائندے اورمقامی انتظامیہ ساتھ مل کرمنصوبے تیار کریں۔’
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘برج بھومی کوپھر سےنئے کلیور کےساتھ ترقی کی سمت میں لے جانا ہے۔ترقی کے لیے ہم کہیں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ اور روحانی اور ثقافتی ترقی بھی ہو، یہی ہماری وراثت ہے۔ اسے ہمیں بچانا ہے ۔’
انہوں نے کہا،‘رام ناتھ کووند آزادی کے بعد ملک کے پہلےصدر ہیں،جنہوں نے رام للا کے درشن کیے ہیں۔اسی طرح نریندر مودی پہلے وزیر اعظم تھے، جنہوں نے اب تک رام للا کے درشن کیے ہیں۔ یعنی ہندوستان کی روحانی اور ثقافتی وراثت کی علامت ہمارے ان تمام دیوتاؤں کی پوجا کرنے، درشن کرنے میں پہلے کی سرکاروں کو خوف رہتا تھا کہ کہیں ان پر فرقہ وارانہ ہونے کا لیبل نہ لگ جائے۔’
سینئر بی جے پی رہنما نے کہا، ‘لیکن اب مودی جی کی قیادت میں جو نیا ہندوستان انگڑائی لے رہا ہے، اس میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اسی کی وجہ سے جو لوگ پہلے مندر جانے میں بھی شرم محسوس کرتے تھے، اب کہہ رہے ہیں کہ رام تو ہمارے بھی ہیں، کرشن ہمارے بھی ہیں۔ یہ ہے تبدیلی ، اب ہوڑ لگی ہے۔’
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘پہلے ہندوتہواروں پر مبارکباد دینے کے لیے نہ کوئی ایم ایل اے آتا تھا، نہ وزیر آتا تھا، نہ کوئی وزیر اعلیٰ آتا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے عوامی نمائندوں کو چھوڑ دیں تو بقیہ پارٹیوں کے لوگ دور بھاگتے تھے۔’
وزیر اعلیٰ نے اس صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ‘الٹے تہواروں میں الگ سے بندشیں لگا دی جاتی تھیں۔ اب ایسا کوئی اندیشہ نہیں۔’
خبررساں ایجنسی
پی ٹی آئی کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ برج بھومی کو فروغ دینے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائےگی اور اس کے لیے پیسے کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا، ‘ہم علاقے کی ترقی کے لیے جدیدتکنیک اور ثقافتی و روحانی وراثت کےامتزاج کو دیکھ رہے ہیں۔’
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایودھیا میں بھگوان شری رام کےعظیم الشان مندرکی تعمیر کام اسی کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لمبےوقت سےنظراندازمقدس مقامات کو اب دوبارہ زندہ کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر کابینہ وزیر لکشمی نارائن چودھری اور شری کانت شرما بھی موجود تھے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)