راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔
نریندر مودی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی۔ (تصویر: پی آئی بی/پی ٹی آئی)
نئی دہلی: کانگریس نے گاندھی خاندان کے نہرو نام کام استعمال نہ کرنے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے تبصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں ہندوستانی ثقافت کی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ ہندوستان میں کون اپنے نانا کا نام اپنے نام کے ساتھ لگاتا ہے۔
راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرتے ہوئے شرم کیوں آتی ہے۔ اس کے ایک دن بعد جمعہ کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے صحافیوں سے کہا، اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی
پی ٹی آئی کے مطابق، سرجے والا نے کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے کی موجودگی میں دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا، ایسے ذمہ دار عہدے پر بیٹھا شخص، جو ہندوستانی ثقافت کو نہیں جانتا اور نہ ہی سمجھتا ہے، وہ ایسی ہی بات کرے گا۔ آپ ملک کے کسی بھی شخص سے پوچھ سکتے ہیں کہ نانا کا نام اپنے نام کا ساتھ کون لگاتا ہے؟
سرجے والا نے کہا، اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو صرف بھگوان ہی اس ملک کو بچا سکتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے جمعرات (9 فروری) کو راجیہ سبھا میں اپنی تقریر میں کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ، جس نے نیشن بلڈنگ میں جواہر لعل نہرو کی کوششوں کو نظر انداز کرنے پر حکومت کی تنقید کی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا تھا، اگر نہرو جی کا نام ہماری طرف سے چھوڑ دیا جاتا ہے ،تو ہم اپنی غلطی کو درست کرلیں گے، کیونکہ وہ ملک کے پہلے وزیر اعظم تھے، لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا کہ نہروسر نیم رکھنے سے ان کے(گاندھی خاندان) خاندان میں کوئی کیوں ڈرتا ہے؟ کیا نہرو سر نیم رکھنے میں کوئی شرم کی بات ہے؟ شرم کس بات کی جب خاندان (گاندھی) اتنی بلند پایہ شخصیت کو قبول کرنے کو تیار نہیں تو آپ ہم سے سوال کیوں کرتے ہیں؟
وزیر اعظم نے غیر کانگریس پارٹیوں کی سربراہی والی ریاستی حکومتوں کو گرانے کے لیے آئین کے آرٹیکل 356 کا بار بار استعمال کرنے کے لیے نہرو اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو بھی تنقیدکا نشانہ بنایا تھا۔