گزشتہ ہفتے اطلاعات و نشریات کے سکریٹری کی طرف سے آئی ٹی رول 2021 کے رول 16 کا استعمال کرتے ہوئے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے رول کو اجاگر کرنے والی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
نئی دہلی: حکومت ہند کی وزارت اطلاعات و نشریات نے گجرات دنگوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے رول کو اجاگر کرنے والی بی بی سی کی متنازعہ ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن‘ کو یوٹیوب اور ٹوئٹر سے ہٹانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
اطلاعات و نشریات کے سکریٹری اپوروا چندرا نے آئی ٹی رول 2021 کے تحت ہنگامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر بی بی سی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
وزارت میں سینئر مشیر کنچن گپتا نے بتایا کہ دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے مذکورہ لنکس کو ہٹا دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں ڈاکیومنٹری کو لے کر کافی تنازعہ ہو رہا ہے اور حکومت نے اس ڈاکیومنٹری کو ‘پروپیگنڈہ’ قرار دیا ہے۔ وہیں بی بی سی نے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ، ‘بی بی سی دنیا بھر میں اہم ایشوز کو اجاگر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم نے سیریز میں اٹھائے گئے معاملوں پر حکومت ہند کو اپنا جواب دینے کی پیش کش کی تھی، اس نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔
غور طلب ہے کہ بی بی سی نے ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’کے نام سے دو حصوں میں ایک نئی سیریز بنائی ہے۔ یہ سیریز 2002 میں گجرات میں ہونے والے دنگوں پر مبنی ہے جب نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کی طرف سے گجرات دنگوں کی تحقیقات (جو ابھی تک غیر مطبوعہ رہی ہے) میں تشدد کے لیے نریندر مودی کو براہ راست ذمہ دار پایا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی بی بی سی کی ایک ڈاکیومنٹری – ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور ملک کی مسلم اقلیت کے درمیان کشیدگی کے بارے میں بات کرتی ہے۔ نیز، 2002 میں فروری اور مارچ کے مہینوں میں گجرات میں ہونے والے بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ تشدد میں ان کے رول کے متعلق ‘جانچ کے دعووں’ پر بھی بات کرتی ہے۔ ان دنگوں میں ‘ایک ہزار’ سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔
دستاویزی فلم میں برطانیہ کی حکومت کی اب تک ان دیکھی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ‘نریندر مودی براہ راست ذمہ دار ہیں’۔ اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ جیک اسٹرا اس میں یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ برطانوی ٹیم نے ‘بہت گمبھیر رپورٹ تیار کی ہے’۔
کیا ہے آئی ٹی رول 2021 کا رول 16؟
آئی ٹی رول، 2021 کا رول 16 ‘ایمرجنسی کی صورت میں انفارمیشن کو بلاک کرنے’ سے متعلق ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ایک مجاز افسر زیرغور مواد کی چھان بین کر سکتا ہے اور سکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات کو تحریری سفارش کر سکتا ہے۔ اس کے بعد سکریٹری مواد / ثالث کو سننے کا موقع دیے بغیر مواد پر پابندی لگانے کی ہدایات جاری کرتا ہے۔ یہ رول کہتا ہے کہ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں کسی طرح کی تاخیر قابل قبول نہیں ہے۔
رول میں مزید کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری، کسی بھی کمپیوٹر وسائل کے ذریعے کسی بھی معلومات یا اس کے حصے تک ایک ‘عبوری قدم’ کے طور پرعوام کی رسائی پر پابندی لگا سکتے ہیں۔
آئی ٹی رول، 2021 کے مطابق، شناخت شدہ یا قابل شناخت افراد، پبلشرز یا ثالث،جن کے پاس کوئی کمپیوٹر وسائل ہو ، جس میں ایسی معلومات یا اس کے حصوں ہوں ، پر سماعت کا موقع دیے بغیر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔
رول میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ‘مجاز افسر،جلد از جلد لیکن ذیلی قاعدہ (2) کے تحت ہدایت جاری ہونے کے 48 گھنٹے کے بعد نہیں ، کمیٹی کے سامنے اس کے خیالات یا سفارش کے لیےدرخواست کریں گے۔’