معروف تھیٹر آرٹسٹ اور اداکارہ شوکت کیفی کا انتقال

سینئر آرٹسٹ شوکت کیفی 93 سال کی تھیں اور طویل عرصے سے عمر سے متعلق بیماریوں سے جوجھ رہی تھیں۔

سینئر آرٹسٹ شوکت کیفی 93 سال کی تھیں اور طویل عرصے  سے عمر سے متعلق  بیماریوں سے جوجھ رہی تھیں۔

کیفی اعظمی کے ساتھ شوکت کیفی ، فوٹو بہ شکریہ ،کیفی اعظمی ڈاٹ کام

کیفی اعظمی کے ساتھ شوکت کیفی ، فوٹو بہ شکریہ ،کیفی اعظمی ڈاٹ کام

نئی دہلی : سینئر اداکارہ  اور شبانہ اعظمی کی والدہ  شوکت کیفی کا جمعہ کو ممبئی  میں عمر سے متعلق  بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔ وہ 93 سال کی تھیں۔شوکت  کے داماد اور مشہور نغمہ نگار جاوید اختر نے ان کی رحلت کی جانکاری دی۔

اختر نےبتایا،‘وہ 93 سال کی تھیں اور صحت سے متعلق پریشانیوں سے دوچار تھیں۔ ان کوکلابین دھیروبھائی امبانی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ کچھ دنوں کے لئے انہیں آئی سی یو میں بھی رکھا گیا تھا۔’امریکہ کے سفر  پر گئے اختر نے کہا، ‘آخر  میں انہیں گھر لایا گیا۔ وہ اپنے کمرے میں رہنا چاہتی تھیں، وہ ایک دو دن اسی میں رکیں اور پھر ان کا انتقال ہو گیا۔ شبانہ ممبئی میں ہیں۔’

شوکت کے شوہر کیفی اعظمی مشہور شاعر اورنغمہ نگار تھے۔ وہ اور ان کے شوہرسی پی آئی  کی ثقافتی تنظیموں اپٹااور ‘پروگریسو رائٹرس ایسوسی ایشن’ کے جانےمانے نام تھے۔اختر نے کہا کہ شوکت آزادی کے بعد ملک کے سب سے بڑےترقی پسند گروپ کا حصہ تھیں، اور اب ان کےجانے کے بعد یہ باب ہی بند ہو گیا۔

انہوں نے  آگے کہا، ‘پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں بمبئی  کے ترقی پسندوں  کا بڑا گروپ  ہوا کرتا تھا۔ اس میں عصمت چغتائی، وشوامتر عادل اور دوسرے لوگ شامل تھے۔ ان میں سے کئی شاعر، تھیٹر ہستیاں اور ادیب  شامل تھے۔ شوکت کیفی تھیٹر کی اہم  اداکارہ تھیں۔’شبانہ اعظمی کے علاوہ شوکت کیفی کا ایک بیٹا بابا اعظمی ہیں۔شوکت اعظمی کے نام سے بھی جانی جانے والی کیفی نے ‘بازار’، ‘امراؤجان’اور میرا نائر کی آسکر کے لیے نامزد فلم ‘سلام بامبے!’ میں اداکاری  کی تھی۔ آخری بار وہ  ڈائریکٹرشاد علی کی فلم ‘ساتھیا’ میں نظر آئی تھیں۔

سال2002 میں کیفی اعظمی کے انتقال  کے بعد انہوں نے ‘کیفی اور میں’ نام سے اپنی خودنوشت لکھی تھی، جس کو2006 میں ممبئی میں کیفی اعظمی کی چوتھی سالگرہ  پراسی نام کے ناٹک کے طورپر پہلی بارپیش کیا گیا تھا۔ اس ناٹک کو شبانہ اعظمی اور جاوید اختر نے پیش کیا تھا۔اختر کے مطابق،یہ کتاب ان کی زندگی کو بخوبی دکھاتی ہے۔انہوں نے کہا، ‘انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں کتاب لکھی تھی اور یہ بیسٹ سیلر ہوئی۔ کتاب پڑھنے پر آپ کو ان لوگوں کی زندگی، اپنے آئیڈیل اور مقصد کے لیےان کی جد وجہد کے بارے میں پتہ چلے گا۔’

شوکت کیفی کے انتقال  پر فلم اور تھیٹر ہستیوں نے اپنے رنج کا اظہار کیا ہے۔ فلم اداکارہ  مرزا شوکت  نے شوکت کے انتقال  پر کہا کہ آرٹ میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائےگا۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)