وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ زیادہ سے زیادہ 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی اس ٹرین کو ملک کی سب سے تیز ٹرین کہا جا رہا ہے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے ہری جھنڈی دکھانے کے ایک دن بعد سنیچر کو وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو تکنیکی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرین میں یہ گڑبڑی دہلی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور اتر پردیش کے ٹنڈلا جنکشن سے محض 15 کلومیٹر کی دوری پر ہوئی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، ٹرائل رن کے دوران، وندے بھارت ایکسپریس کو پہلے کمرشیل آپریشن کے لئے وارانسی سے نئی دہلی سے لایا جا رہا تھا، لیکن اسی دوران ٹرین کے آخری چند کوچوں کے بریک جام ہو گئے. بریک ڈاؤن کے بعد سفر کر رہے میڈیا ملازمین کو وکرم شیلا ایکسپریس سے دہلی لایا گیا۔
ٹرین کے رکنے سے پہلے ایکسپریس کا آخری ڈبا آواز کرنے لگا۔ کچھ گڑبڑی کا اندیشہ ہونے پر لوکو پائلٹ نے ٹرین کی رفتار کچھ دیر کے لئے کم کر دی۔ ٹرین سے دھواں نکلتے بھی دیکھا گیا اور ٹرین کے آخری چار ڈبوں سے بدبو آنے لگی۔تمام ڈبوں کی بجلی ٹھپ ہو گئی جس کے بعد انجینئروں نے 10 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ٹرین کو دوبارہ شروع کیا۔
Railways Min: Vande Bharat Express was standing 18km from Tundla since 6.30 am. There seems to be disruption due to a possible cattle run over. It wasn't a scheduled commercial run. Commercial ops begin from 17 Feb. After removing obstacle, journey to Delhi resumed around 8.15 am pic.twitter.com/jxLBD9Cg8v
— ANI (@ANI) February 16, 2019
اس دوران انجینئروں نے ٹارچ اور دیگر اوزاروں کی مدد سے ٹرین کے ڈبوں کے نیچے کا جائزہ لیا ۔ اس گڑبڑی کی صحیح وجہوں کا ابھی پتہ نہیں لگ سکا ہے۔ حالانکہ، ایک ریلوے ترجمان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ریلوے پٹری پر کچھ مویشیوں کے آنے پر ٹرین کے سفر میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔بتا دیں کہ ٹرین عوام کے لئے سرکاری طور پر اتوار سے شروع ہونی ہے۔ حالانکہ، اس بریک ڈاؤن کی وجہ سے اتوار کو سرکاری طور پر شروع ہو رہی اس ٹرین کے چلنے پر شک ہے۔
انجینئروں کے ذریعے جام ہو چکے بریک کو درست کرنے کے بعد ٹرین کو 10 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے چلانا شروع کیا گیا لیکن اس میں ایک بار پھر دقت آنے پر سینئر افسروں سے صلاح لی گئی اور اس کے بعد اس کو 40 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی تھی۔
پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت نے بہت ہی معمولی پروگرام میں اس کو لانچ کیا تھا۔ ریلوے بورڈ کے چیئر مین وی کے یادو نے کہا، ‘ اس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھایا جانا ایک پیغام ہے کہ دہشت گردی ہندوستان کی ترقی میں خلل ڈالنےوالا نہیں بن سکتا۔ ‘غور طلب ہے کہ 17 فروری سے عام مسافروں کے لئے دستیاب ہونے والی یہ ٹرین وندے بھارت ایکسپریس صبح چھے بجے دہلی سے روانہ ہوگی اور دوپہر دو بجے وارانسی پہنچےگی۔ اسی دن یہ ٹرین وارانسی سے تین بجے چلےگی اور رات 11 بجے دہلی پہنچےگی۔ سوموار اور جمعرات کو چھوڑکر ٹرین ہفتے میں پانچوں دن چلےگی۔
دہلی سے وارانسی جانے کے لئے ائیرکنڈیشن چیئر کے ٹکٹ کا کرایہ 1760 روپے ہے اور ایگزیکٹو زمرہ کا کرایہ 3310 روپے ہے۔ جبکہ، واپسی میں ائیرکنڈیشن چیئر کے ٹکٹ کا کرایہ 1700 روپے اور ایگزیکٹو زمرہ کا کرایا 3260 روپے ہے۔ دونوں کرایے میں کھان-پان کی بھی فیس شامل ہے۔یہ ٹرین زیادہ سے زیادہ 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ شتابدی ٹرینوں سے بھی بہتر سہولت اس میں ہوگی۔ اس کا مقصد مسافروں کو بالکل نیا تجربہ دینا ہے۔ اس میں 16 ائیرکنڈیشن کوچ ہوںگے جس میں دو ایگزیکٹو زمرہ کے ہوںگے۔ کل 1128 مسافر اس میں سوار ہو پائیں گے۔
The post لانچنگ کے اگلے دن ہی ’وندے بھارت‘ ٹرین کا انجن فیل، مسافروں کو دوسری ٹرین سے بھیجنا پڑا appeared first on The Wire - Urdu.