دہرادون کے ایک بورڈنگ اسکول کےانتظامیہ پر میس کے لیے حلال گوشت کے ٹینڈر جاری کرنے کو لےکر بجرنگ دل کے ممبروں کی شکایت پر مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسکول انتظامیہ نے معافی مانگتے ہوئے ٹینڈر کے لیے نیااشتہارجاری کیا ہے۔
نئی دہلی: اتراکھنڈ پولیس نے دہرادون کے ایک بورڈنگ اسکول انتظامیہ پر میس کے لیے حلال گوشت کے ٹینڈر کو لےکرمختلف گروپوں کے بیچ دشمنی پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔انڈین ایکسپریس کی
رپورٹ کے مطابق، یہ ایف آئی آر بجرنگ دل کے ممبروں کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔
اسکول نے سنیچر کو واضح کیا کہ انجانے میں ہوئی کسی غلطی کی وجہ سے ٹینڈر سے کچھ سامان باہر رہ گئے تھے۔ جھٹکا گوشت اور پولٹری سامانوں کی فراہمی کے لیے کوٹیشن مدعو کرتے ہوئے اشتہار بھی شائع کرایا گیا۔معاملے کے انچارج انسپکٹرمہاویر سنگھ نے بتایا کہ ویلہیم بوائز اسکول کے پرنسپل، وائس پرنسپل اور انتظامیہ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 505(2) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
یہ دفعہ مختلف طبقات کے مابین دشمنی ،نفرت اور تعصب پھیلانے سے متعلق ہے۔اسکول کے وائس پرنسپل مہیش کانڈپال نے اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا لیکن ایک دفاعی جواب اور نیااشتہار ساجھا کیا۔
اس کےمطابق، انجانے میں ہوئی کسی غلطی کی وجہ سے ٹینڈر سے کچھ مدوں کو باہر کر دیا گیا تھا۔اس میں کہا گیا،‘اگر کسی فردیا کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے تو اسکول غیر مشروط معافی مانگتا ہے۔ ایسا کرنے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔’
بجرنگ دل دہرادون کےکنوینر وکاس ورما نے 29 جون کو ڈالنوالا تھانے میں شکایت کرکے دعویٰ کیا کہ اسکول نے مذہبی تفریق کے ارادے سے ٹینڈر جاری کیا تھا، جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
وکاس ورما نے کہا، ‘حلال گوشت کی سپلائی کے لیے ٹینڈر جاری کرنا اسکول کی جانب سے مذہب تبدیل کرانے کی سمت میں اٹھایا گیا پہلا قدم ہے۔ مجھے پتہ چلا ہے کہ کچھ اور اسکول اور اسپتال بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ ہم ایسے اداروں کی پہچان کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے صوبے میں مہم شروع کرنے جا رہے ہیں۔’