یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے ریاستی حکومت کی طرف سے بلڈوزر کے استعمال کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غنڈہ گردی اور ‘مافیا راج’ کو ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا طریقہ ہے، ٹھیک اسی طرح جیسے پی ایم مودی قومی سطح پر بدعنوانی سے نمٹ رہے ہیں۔
اتر پردیش کے وزیر توانائی اے کے شرما سدھارتھ نگر میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@aksharmaBharat)
نئی دہلی: ملک کی سپریم کورٹ کی جانب سے حال ہی میں ’بلڈوزر جسٹس‘ پر
سوال اٹھانے اور قومی سطح پر اس کے لیے رہنما خطوط تیار کرنے کے تبصرے کے کچھ ہی دنوں بعد اتر پردیش کے سینئر وزیر اور وزیر اعظم نریندر مودی کے سابق بھروسےمندنوکر شاہ اے کے شرما نے جمعرات (5 ستمبر) کو کہا کہ ریاست میں بلڈوزر کا استعمال جاری رہے گا۔
یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے ریاستی حکومت کی جانب سے بلڈوزر کے استعمال کوصحیح قرار دیتے ہوئے اس کے دفاع میں کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا غنڈہ گردی اور ‘مافیا راج’ کو ختم کرنے کا طریقہ ہے، ٹھیک اسی طرح جیسے پی ایم مودی قومی سطح پر بدعنوانی سے نمٹ رہے ہیں۔
وزیر نے مشرقی یوپی کے سدھارتھ نگر میں نامہ نگاروں سے کہا، ‘بلڈوزر کا استعمال غنڈہ گردی اور مافیا راج کو ختم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور یہ اچھی بات ہے۔’
نوکرشاہی سے سیاست میں آنے والے اورمئو کے رہنے والے اے کے شرما نے کہا کہ ریاستی حکومت بلڈوزر کے استعمال کو بند نہیں کرے گی۔
وزیر نے مزید کہا، ‘قانونی عمل کے توسط سے مجرمانہ اورمافیا سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ اس کا استعمال جاری رہے گا۔‘
وزیر نے یہ بھی کہا کہ حکومت ان ‘مافیا اور غنڈوں’ کے خلاف بلڈوزر کا استعمال کر رہی ہے جو سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے دور حکومت میں پھلے پھولے اور بڑھے تھے۔ شرما کے مطابق ایسے عناصر نے حکومت کے ساتھ ساتھ غریبوں اور عام لوگوں کی زمینوں پر بھی ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔
معلوم ہو کہ وزیر توانائی کا یہ بیان وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے، جس میں ایک دن پہلے ہی لکھنؤ میں ایک سرکاری پروگرام میں وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ملزمین کی جائیداد کو گرانے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کرے گی، اور اس کارروائی پر خوشی کے اظہار میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
آدتیہ ناتھ نے کہا تھا، ‘ہر کسی کے ہاتھ بلڈوزر پر نہیں ٹک سکتے۔ اس کے لیے دل اور دماغ دونوں کی ضرورت ہے۔ بلڈوزرجیسی صلاحیت اور عزم جس میں ہو، وہی بلڈوزر چلا سکتا ہے۔‘
وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کا یہ بیان سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کےاس تبصرے کے جواب میں آیا تھا، جس میں اکھلیش نے کہا تھا کہ اگر وہ 2027 میں اقتدار میں آتے ہیں تو وہ وزیر اعلیٰ کے گڑھ گورکھپور سارے بلڈوزر بھیج دیں گے۔
واضح ہو کہ 2017 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے گھروں اور کاروباری اداروں پر بلڈوزر کے بے لگام استعمال کی غیر قانونی طور پر حوصلہ افزائی کی ہے۔ منتخب عوامی نمائندوں سمیت اپوزیشن کے کئی رہنما ان کے نشانے پر رہے ہیں۔
بلڈوزر کے استعمال پر آدتیہ ناتھ کے تبصرے کے فوراً بعد اکھلیش یادو نے بھی طنز کیا، ‘اگر آپ اور آپ کا بلڈوزر اتنے ہی کامیاب ہیں، توایک نئی پارٹی بنائیں اور ‘بلڈوزر’ کے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن لڑیں۔ آپ کی غلط فہمی دور ہو جائے گی اور آپ کا گھمنڈ ٹوٹ جائےگا۔‘
انہوں نے مزید کہا،’ویسے بھی آپ کی حالت کو دیکھ کریہی لگتا ہے کہ بھلے ہی آپ بھارتیہ جنتا پارٹی میں ہیں، لیکن آج یا کل آپ کو نئی پارٹی بنانی ہوگی۔’
تاہم، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اکھلیش یادو نے اقتدار میں واپس آنے پر بی جے پی کے خلاف بلڈوزر استعمال کرنے کی دھمکی دی ہےیااس کے استعمال کی وجہ سےآدتیہ ناتھ کوتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بھی اکھلیش یادو نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ بلڈوزر کے اسٹیئرنگ وہیل کو مخالف سمت میں موڑ دیں گے۔
غور طلب ہے کہ اس ہفتے کے شروع میں سپریم کورٹ نے ملزم کی جائیدادیں گرانے کے لیے بلڈوزر کے استعمال کو
تنقید کا نشانہ بنایاتھا ۔ جسٹس بی آر گوئی نے کہا تھا،’کسی کا گھر محض اس لیے کیسے توڑا جا سکتا ہے کہ وہ ملزم ہے، چاہے وہ مجرم ہی کیوں نہ ہو، یہ قانون کے طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیے بغیر نہیں ہو سکتا۔’
(انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔ )